ملتان کرکٹ اسٹیڈیم سے عمران عثمانی۔پاکستان بمقابلہ انگلینڈ،ڈبل سنچری لسٹ،15 ویں بارکارنامہ۔دونوں ممالک میں اب انگلش بیٹرز حاوی ہورہے ہیں۔
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک اور تاریخ درج۔پاکستانی سرزمین پر جوئے روٹ کا نیاریکارڈ۔ٹرپل سنچری کی جانب گامزن۔بابر اعظم نے نسیم شاہ کی بال پر 186 کے انفرادی اسکور پر ان کا آسان کیچ بھی ڈراپ کیا تھا۔کرک اگین پیش گوئی سچ ثابت۔یکم اکتوبر کو ڈبل سنچریز باب میں لکھا تھا کہ جوئے روٹ پھر ایسا کرسکتے ہیں۔
جوئے روٹ کی پاکستان کے خلاف دوسری ڈبل سنچری،چھٹی ٹیسٹ ڈبل سنچری بنادی۔ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک اورکارنامہ۔اس سے قبل پاکستان کے خلاف مانچسٹر میں 2016 میں 254 رنزکی اننگ کھیلی تھی اور وہ ان کا اب تک کا ہائی اسکور بھی ہے۔
پہلی ڈبل سنچری ۔ناٹنگھم میں پاکستان انگلینڈ کے درمیان تاریخ کی پہلی ٹیسٹ سیریز میں ڈینس (ڈی سی ایس) کامپٹن نے پہلی ڈبل سنچری بنائی۔۔یہ بات ہے یہ بات ہے جولائی 1954 کی جب انہوں نے 278 رنزکی اننگ کھیلی جو آج بھی دونوں ممالک کی تاریخ کی سب سے بڑی انفرادی اننگ ہے۔
دوسری ڈبل سنچری ۔یہی نہیں بلکہ پاکستانی سرزمین پر کراچی کے مقام پر فروری 1962 میں ڈکسٹر نے ڈبل سنچری بناڈالی۔انہوں نے 205 رنزکی اننگ کھیلی۔
تیسری ڈبل سنچری۔پاکستان کے ظہیر عباس نے 1971 میں جاکر برمنگھم میں انگلینڈ کے خلاف ڈبل سنچری کا قرض اتارا۔جون 1971 میں انہوں نے274 رنزکی اننگ کھیلی۔4 رنزکی کمی سے ٹاپ اننگ کا ریکارڈ نہ توڑسکے۔
چوتھی ڈبل سنچری۔انگلینڈ کے زیک کرولی نے 2020 میں سائوتھمپٹن میں پاکستان کے خلاف 267 رنزکی اننگ کھیلی جو تیسری بڑی انفرادی اننگ ہے،یہ میچ اگست 2020 میں کورونا میں تھا۔
پاکستان بمقابلہ انگلینڈ،10 بہترین انفرادی ٹاپ سکورر،ٹرپل سنچری بنی یانہیں،14 ڈبل سنچریز،
پانچویں ڈبل سنچری۔الیسٹر کوک نے اکتوبر 2015 میں ابو ظہبی کے مقام پر پاکستان کے خلاف ڈبل سنچری کی۔وہ 263 رنزبناکر گئے۔
چھٹی ڈبل سنچری۔اگست 1987 میں اوول کے مقام پر انگلیینڈ کے خلاف پاکستان کے جاوید میاں داد کی ڈبل سنچری اس لئے اہم ہے کہ وہ 260 کرگئے۔
ساتویں ڈبل سنچری۔جولائی 2016 میں انگلینڈ کے موجودہ بیٹر جوئے روٹ نے مانچسٹر میں پاکستان کے خلاف 254 رنزکی اننگ کھیلی۔
آٹھویں ڈبل سنچری۔اکتوبر 2015 میں پاکستان کے شعیب ملک نے ابوظہبی میں انگلینڈ کے خلاف 245 رنزکے ساتھ ڈبل سنچری کی۔
جوئے روٹ کی پاکستان میں پہلی سنچری یونس خان کو بھی پیچھے چھوڑ گئی
نویں ڈبل سنچری۔اگست 1974 میں اوول میں انگلینڈ کے خلاف پاکستان کے ظہیر عباس نے 240 رنزکی اننگ کے ساتھ ڈبل سنچری کی۔یہ ان کی انگلینڈ کے خلاف دوسری ڈبل سنچری بھی تھی۔
دسویں ڈبل سنچری۔نومبر 2005 میں لاہور میں پاکستان کے محمد یوسف نے ڈبل سنچری کی۔وہ 223 رنزکرگئے۔
کیارویں ڈبل سنچری۔یونس خان نے اوول ٹیسٹ 2016 میں انگلینڈ کے خلاف 218 رنزکے ساتھ ڈبل سنچری بنائی۔
بارویں ڈبل سنچری۔جولائی 1992 میں مانچسٹر میں پاکستان کے عامر سہیل ڈبل سنچری 205 کرگئے۔
تیرویں ڈبل سنچری۔جولائی 2006 میں لارڈز ٹیسٹ میں محمد یوسف نے ڈبل سنچری 202 رنزکی یادگار اننگ کھیلی،انگلینڈ کے خلاف یہ ان کی دوسری ڈبل سنچری تھی۔
چوہدویں ڈبل سنچری۔اگست 1982 میں لارڈز ٹیسٹ کے دوران محسن خان نے ڈبل سنچری 200 کی اننگ کھیلی۔
دونوں ممالک کی جانب سے 15 بار ڈبل سنچریاں بنی ہیں3 کھلاڑیوں نے 2 بار ڈبل سنچریاں بنائین اور یہ اعزاز دو بار ظہر عباس اور محمد یوسف کے ساتھ پاکستان کے نام رہا،اب جوئے روٹ بھی آگئے ہین۔باقی 9 ڈبل سنچریز9 بیٹرز نے بنائیں۔ان میں انگلینڈ کے کمپٹن،کرولی،کک اور ڈکسٹر شامل ہیں۔پاکستان کے جاوید میاں داد،شعیب ملک،یونس خان،عامر سہیل اور محسن خان ہیں۔یوں پاکستان کے 7 کھلاڑی 9 بار ڈبل سنچریز بناچکے اور انگلینڈ کے 5 بیٹرز نے 5 ہی ڈبل سنچریز کی ہیں۔پاکستان کو سبقت ہے لیکن ٹرپل سنچری کوئی نہیں کرسکا۔
کرک اگین نے لکھا تھا کہ انگلینڈ کی باز بال(تیزکرکٹ) اور پاکستان کی کارکردگی کے تناظر میں یہ چیلنج بھی بڑا اہم ہوگا کہ کون ان ریکارڈز سے آگے کی سوچتا ہے۔جوئے روٹ ایسے کھلاڑی ہیں جو ڈبل سنچری کے ساتھ موجودہ اسکواڈ کا حصہ ہیں۔پاکستان کے موجودہ اسکواڈ میں ایسا کچھ نہیں ہے۔بابر اعظم اسے قبول کریں۔ایک ڈبل سنچری ہوم میدان میں بنائیں،اپنانام ان ٹاپ پلیئرز کے ساتھ درج کراوئیں،اپنے برے پیج سے باہر نکلیں اور پاکستان کیلئے بھی کچھ
ملتان کرکٹ سٹیڈیم انگلینڈ اور جوئے روٹ کیلئے تاریخ رقم کرگیا،بڑا اعزاز حاصل