دبئی۔کرک اگین رپورٹ۔پاکستان کی چیمپئنز ٹرافی 5 ویں روز ہی ختم،ملک میں جاری،بھارت سے پھر شکست۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان کی چیمپیئنز ٹرافی ختم۔ ملک میں جاری رہے گی۔ میزبان ملک آئی سی سی چیمپینز ٹرافی 2025 کے آغاز کے پانچویں دن ایونٹ سے باہر ہو گیا ۔روایتی حریف بھارت کے ہاتھوں 6 وکٹوں کی ایک اور عبرت ناک شکست۔ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستان کی پہلے بیٹنگ اور پھر بولنگ ناکام ہو گئی۔ درمیان میں فیلڈنگ بھی فلاپ رہی۔
بھارت نے مطلوبہ ہدف43 اوورز میں مکمل کر کے 6 وکٹوں کی جیت اپنے نام کی اور تقریبا سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ۔دوسرا امیدوار اس گروپ سے نیوزی لینڈ ہوگا۔ پاکستان کا عملی سفر تمام ہو گیا، کیونکہ نیوزی لینڈ کے بعد مسلسل دوسری شکست بھارت کے ہاتھوں ہوئی ہے۔ گروپ اے کے اہم ترین میچ میں اتوار کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستان کے کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا اعلان کر دیا ۔ٹیم میں واحد تبدیلی فخر زمان کی جگہ امام الحق کی واپسی تھی۔ پاکستانی اننگز کی شروعات قدرے بہتر تھی۔ بابرعظم نے اوپر تلے پانچ چوکے لگائے اور پاکستان کا اسکور بہتر انداز میں آگے بڑھایا لیکن وہ 26 بالوں پر 23 رنز بنا کر جیسے ہی آؤٹ ہوئے۔ اس کے تھوڑی دیر بعد امام الحق اپنی حماقت کی وجہ سے 10 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے انہوں نے 26 گیندوں کا سامنا کیا ۔جب سعود شکیل اور محمد رضوان نے انتہائی سست بیٹنگ کی۔ دونوں نے تیسری وکٹ پر اگرچہ 104 رنز کا اضافہ کیا ۔34 میں اوور میں پاکستان جب 151 پر تھا اور اس کی 8 وکٹیں باقی تھیں تو اس وقت توقع کی جا رہی تھی ٹیم 130 سے ڈیڑھ سو کے قریب مزید سکور کر لے گی لیکن محمد رضوان 46 رنز بنا کر کلین بولڈ ہوئے۔ اس کے بعد پاکستان کی اگلی دو مزید وکٹیں 14 رنز کے اندر گریں۔ گویا تین وکٹیں 14 رنز کے اندر گرنے سے پاکستان دباؤ میں آگیا۔ سعود شکیل بھی 62 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے ۔طیب طاہر چار رنز بنا سکے اور اس کے بعد خوش دل شاہ اور سلمان علی آغا نے اننگز کو سنبھالنے کی کوشش کی لیکن اسکور رفتار سست رہی۔ نتیجے میں 200 کے سکور پر پاکستان کی آٹھویں وکٹ گری۔ جب سلمان علی آغا 19 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ خوش دل شاہ نے تیز 38 رن بنانے کی کوشش کی اور ان کے ساتھ حارث رؤف نے بھی کچھ ہٹنگ کی۔ نسیم شاہ نے بھی کچھ کوشش کی تو پاکستان کی ٹیم اننگز کے 50 اوور پورے نہ کھیل سکی اور دو گیندیں قبل 241 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
بھارت کی جانب سے کلدیپ یادیو نے 40 رنز دے کر تین اور ہارڈک پانڈیا نے صرف 31 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں۔
جواب میں بھارتی اننگز کا آغاز شاندار تھا ،اگرچہ روہت شرما شروع میں ہی شاہین شاہ آفریدی کے ہاتھوں کلین بولڈ ہوئے لیکن بھارت نے اس کا کوئی دبائو نہیں لیا۔
روہت شرما کے 20 رنز میں ایک چھکا اور تین چوکے شامل تھے۔ اس کے بعد ویرات کوہلی آئے اور شبمین گل کے ساتھ اننگ بڑھائی ۔اس دوران کوہلی نے اپنے تیز ترین 14 ہزار ون ڈے رنز بھی مکمل کیے۔ یہ کارنامہ انہوں نے 287 میں اننگز میں مکمل کیا۔ یوں ویرات کوہلی سچن ٹنڈولکر اور کمار سنگا کارا کے بعد یہ سنگ میل عبور کرنے والے تیسرے لیکن تیز ترین رنز مکمل کرنے والے دنیا کے پہلے کھلاڑی بنے ہیں۔.پاکستان کو دوسری کامیابی سو کے سکور پر ملی جب شمن گل 46 رنز بنا کر ابرار امد کے ہاتھوں کلین بولڈ ہوئے ۔نئے آنے والے بیٹر شری یاس ایئر اور ورات کوہلی نے کوئی دباؤ نہیں لیا اور سکور تیزی سے آگے بڑھایا اس دوران شری یاس ایئر نے اپنی ہاف سنچری مکمل کی جبکہ ویرات کوہلی سنچری کی طرف پیش قدمی کرتے نظر آئے ۔پاکستان کی تمام کھلاڑیوں کی مایوسی تھی۔پاکستان نے بھارت کیلئے بننے والی تیسری وکٹ پر 114 رنزکی شراکت 214 کے مجموعی اسکور پر توڑی،جب سری یاس ایئر 56 رنزبناکر خوشدل اور امام کا مشترکہ شکار بن گئے۔9 رنزکے اضافہ سے ہاردک پانڈیا 8 رنزبناکر شاہین کی لیگ سائیڈ پر جاتی شاٹ پچ بال پر ایج دیتے وکٹ کیپر رضوان کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔سکورکم باقی تھا۔ویرات کوہلی نے آخر میں جب بھارت کو جیت کیلئے اور ان کو رنزدرکار تھے۔خوشدل شاہ کو چوکا لگا کر سنچری مکمل کی۔بھارت وکٹ سے جیت گیا۔45 بالیں اننگ کی باقی تھیں،ویرات کوہلی 100 پر ناقابل شکست لوٹے،یہ ون ڈے کیریئر کی51 ویں سنچری تھی۔سچن ٹنڈولکر 49 کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔۔پاکستان کی جانب سےشاہین نے 8 اوورز میں 74 رنز دے کر 2 وکٹیں لیں۔ابرار احمد نے 28 اور خوشدل شاہ نے 43 رنزکے عوض ایک وکٹ لی۔