لاہور 8 دسمبر، 2023
پی سی بی نے 11 نوجوان خواتین کرکٹرز کو سنٹرل کنٹریکٹ دے دیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے ملک میں خواتین کرکٹ کے ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے کی سوچ کے تحت مزید 11 خواتین کرکٹرز کو ڈومیسٹک کنٹریکٹس دینے کا فیصلہ کیا ہے جس سے ڈومیسٹک کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی تعداد 80 ہوگئی ہے۔ان گیارہ نئی کرکٹرز میں ایک کرکٹر کا تعلق ایمرجنگ کیٹگری سے ہے جبکہ دیگر دس کا انتخاب ستمبر میں مریدکے میں ہونے والے ویمن انڈر19 ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف کا کہناتھاکہ ہمیں ویمنز انڈر 19 اور ایمرجنگ کھلاڑیوں کو ویمنز ڈومیسٹک کنٹریکٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے، جنہوں نے حالیہ ڈومیسٹک کرکٹ ٹورنامنٹ میں غیر معمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔
یہ قدم پاکستان میں خواتین کی کرکٹ کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پی سی بی اور اس کی منیجمنٹ کمیٹی کے اراکین کے عزم کو واضح کرتا ہے۔ یہ کنٹریکٹ خواتین کی کرکٹ کے لیے بہت سی مثبت پیشرفت کا آغاز ہیں، اور منیجمنٹ کمیٹی آئندہ بھی اسی انداز سے خواتین کی کرکٹ کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
خواتین کرکٹ کی سربراہ تانیہ ملک کا کہنا ہے کہ ہم مزید گیارہ نوجوان کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک کنٹریکٹ دینے پر ُپرجوش ہیں جنہوں نے ہمارے حالیہ ڈومیسٹک کرکٹ ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ اقدام پاکستان میں خواتین کی کرکٹ کے مستقبل کے لیے ہماری لگن کی عکاسی کرتا ہے۔
گیارہ کرکٹرز کو ڈومیسٹک کنٹریکٹس نومبر2023 سے جون 2024 تک کے لیے دیے گئے ہیں۔
جن کرکٹرز کو ڈومیسٹک کنٹریکٹ دیے گئے ہیں ان میں اقصیٰ یوسف (ملتان) عریشہ انصاری (اوکاڑہ) حمیرا غلام حسین (کوئٹہ) کائنات ایمان (کراچی) میمونہ خالد (لاہور) مبین احمد (راولپنڈی) مقدّس بخاری (ملتان) مسکان عابد (لاہور) صبا شیر (لاہور) سمیعہ افسر (لاہور) اور شمیر راجپوت ( ملتان ) شامل ہیں۔
شمیر راجپوت ایمرجنگ کیٹگری میں شامل ہیں۔