لاہور۔کرک اگین رپورٹ۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے جنوبی افریقا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ سے قبل ایک ہی صف میں ناکام اور کامیاب کرکٹرز کو کھڑا کردیا،ایک ٹیسٹ کیس رکھ دیا،ناکام ہوئے تو میچ سے باہر ۔اسے بہترین فیصلہ کہنے سے قبل ذرا سوچنا پڑے گا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کا انوکھا اور غیر عقلی فیصلہ۔جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سرپر ہے۔ایسے میں پہلے ٹیسٹ میچ سے قبل چار کھلاڑیوں کو فرسٹ کلاس میچ کھیلنے کی ہدایت کردی گئی۔ان میں دنیا کے ناکام ترین بیٹر سلمان علی آغا بھی شامل ہیں۔حسن علی،ساجد خان اور محمد رضوان کو قائداعظم ٹرافی کا میچ کھیلنے کا کیا گیا ہے۔او قائد اعظم ٹرافی کا میچ پشاور اور سیالکوٹ ریجن کے درمیان 6 اکتوبر سے پشاور میں شروع ہوگا۔
سوال یہ ہے کہ 12 اکتوبر سے پہلا ٹیسٹ میچ ہونا ہے،اس سے قبل ان کھلاڑیوں پر تلوار لٹکادی گئی ہے۔کچھ لوگ بابر اعظم کو بھی اس میں جھونکنے کا کہہ رہے ہیں۔یہ کسی اعتبار سے درست نہیں ہے۔بابر اعظم سمیت سینیئرز کو پہلے بتادیں کہ آپ پہلا ٹیسٹ کھیلیں گے۔پریکٹس لینی ہو تو جاکر کھیل لیں لیکن یہاں الٹی گنگا بہتی ہے۔
سوال پشاور میں قائد اعظم ٹرافی میچ کی پچ کیا جنوبی افریقا کے خلاف وہاں سے کئی سو کلو میٹر دور ہونے والے پہلے ٹیسٹ کے سنٹر کی پچ جیسی ہوگی،اگر ہوگی تو قائد اعظم ٹرافی کھیلنے والے باقی پلیئرز یا یہ ٹیمیں دیگر حریف سے مختلف مسائل سے دوچار ہونگی اور اگر نہیں تو پھر اس پریکٹس کا کیا فائدہ ہوگا۔ناکام پلیئرز پہلا ٹیسٹ سے قبل کہاں کھڑے ہونگے،انہیں قومی سکواڈ میں 9 اکتوبر کو بلاکر کیا کہنا ہے۔
