لاہور،دبئی۔کرک اگین رپورٹ۔آئی سی سی سے کم،بھارتی میڈیا سے چلائی جانے والی وضاحتوں کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے مسترد کیا ہے اور آئی سی سی سے آفیشلی رابطہ کرکے شکایت کی ہے اور وضاحت طلب کی ہے کہ اتوار کو دبئی میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی2025 فائنل کی اختتامی تقریب میں پی سی بی کے نمائندے کو سٹیج پر کیوں نہیں لایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پی سی بی نے واضح کہا ہے کہ یہ آئی سی سی کا کام تھا کہ اگر چیئرمین پی سی بی محسن نقوی وہاں موجود نہ تھے تو پی سی بی سے رابطہ کرکے متبادل یا وضاحت کیلئے بات کی جاتی لیکن اس کے بجائے بھارت کرکٹ بورڈ کے 2 آفیشلز کھڑے کردیئے۔اگرچہ یہ سمجھا جاتا ہے کہ پی سی بی نے آئی سی سی کو یہ بتانے کے لیے رابطہ نہیں کیا کہ سمیر نقوی کی جگہ پوڈیم پر لیں گے، پاکستان بورڈ کا خیال ہے کہ نقوی کے متبادل کے بارے میں اس سے رابطہ کرنے کی ذمہ داری آئی سی سی پر تھی۔ پی سی بی کو اس بات پر افسوس ہے کہ فائنل کے دوران کسی بھی مرحلے پر آئی سی سی کا کوئی نمائندہ میچ کے بعد پوڈیم پر پاکستانی موجودگی کے منصوبوں پر بات کرنے کے لیے بورڈ کے پاس نہیں پہنچا۔
پی سی بی بھارت کے ایک نہیں 2 حکام کی موجودگی سے حیران تھا، اس لیے کہ بی سی سی آئی کا ایک اہلکار بنی بہرحال اسٹیج پر تھا۔ لیکن اس کی وجہ سےمیزبان کے نمائندے کا اخراج ہوا جس نے بورڈ کو سب سے زیادہ مخالف کیا ہے۔ میزبان ملک کے نمائندے عام طور پر ٹرافی پریزنٹیشنز کا حصہ ہوتے ہیں۔ پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کو اصل میں پریزنٹیشنز کا حصہ بنانا تھا لیکن پی سی بی نے کہا کہ وہ بیمار ہیں اور دبئی کا سفر کرنے سے قاصر ہیں۔ انہیں توقع تھی کہ سمیر پاکستان کے نمائندے کے طور پر کھڑے ہوں گے۔
پریزنٹیشن تقریب میں آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ، دو بی سی سی آئی، ایک نیوزی لینڈ کرکٹ سے تھا لیکن پی سی بی سے کوئی بھی نہیں تھا۔ شاہ کے علاوہ بی سی سی آئی کے صدر راجر بنی، بی سی سی آئی کے سکریٹری دیواجیت سائکیا اور این زیڈ سی کے ڈائریکٹر راجر ٹوسے موجود تھے۔ فائنل کھیلنے والے ممالک کے نمائندوں کے لیے یہ رواج نہیں ہے کہ وہ ٹورنامنٹ کے بعد آئی سی سی کی تقریبات میں شرکت کریں، جب تک کہ فائنل میں میزبان ملک شامل نہ ہو۔