یہ سوال اہم ہے کہ پرتھ کی اس پچ پر جہاں جوں جوں وقت گزر رہا تھا۔ بیٹنگ آسان ہو رہی تھی اور بھارت نے آسٹریلیا کو ریکارڈ بہت بڑا ریکارڈ ہسٹری میں پہلی بار اتنا بڑا ہدف 534 رنز کا سیٹ کیا
دوسری اننگز چھ وکٹ پر 487 رنز بنا کر اننگز تک کلیئر کی تو اب آسٹریلیا کے لیے تیسرے دن کے اختتام پر ایسی کیا مشکلات تھیں کہ وہ چار اوور بھی نہ کھیل سکے۔ جی ہاں چار اوورز اور دو بالز یعنی 26 بالز کے کھیل میں انہوں نے تین وکٹیں گنوا دیں۔ اتنا ہی وقت باقی تھا تیسرادن ختم ہونے میں اور اس تباہی میں اہم کردار بھارت کے کپتان بمراہ نے ادا کیا، جنہوں نے پہلی اننگ میں پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں
۔ انہوں نے دو اوور میں ایک اوور میڈ ن کیا۔ ایک رنز دے کر دو وکٹیں لیں۔محمد سراج نے ایک وکٹ حاصل کی ۔عثمان خواجہ تین پر کھڑے ہیں پیٹ کمںز آؤ ٹ ہو گئے دو رنز بنا کے۔ لبوشین کی بڑی قیمتی وکٹ گرگئی ہے تو ابھی بھی آسٹریلیا کو میچ جیتنے کے لیے مزید 522 رنز درکار ہیں اس کی صرف7 وکٹیں باقی ہیں
ویرات کوہلی کی کتنے عرصے بعد سنچری،آسٹریلیا کو پہاڑ جیسا ہدف،تفصیلات
بھارت کی آسٹریلیا میں ٹیسٹ تاریخ میں پہلی ڈبل سنچری شراکت۔پرتھ ٹیسٹ کے تیسرے روز بھارتی اوپنرزجیسی وال اور کے ایل راہول نے آسٹریلیا کے خلاف آسٹریلیا میں 201 رنز کی شراکت مکمل کی۔ایسا بھارت نے آسٹریلیا میں پہلی بار کیا۔جدید کرکٹ میں کسی بھی ملک کے اوپنرز نے آسٹریلیا میں ایسا 33 برس بعد کیا ہے۔انگلینڈ نے ایسا پانچ بار کیا ہے۔ سب سے آخری بار آسٹریلیا میں 203 مائیکل ایتھرٹن اور گراہم گوچ نے جنوری 1991 میں ایڈیلیڈ میں لگایا تھا، جبکہ ریکارڈ 323 جو کہ جیک ہوبز اور ولف روڈس نے 1912 میں میلبورن میں کیا تھا۔سابقہ ریکارڈز میں گواسکر نے کرس سری کانت کے ساتھ آسٹریلیا میں مردوں کے ٹیسٹ میں ہندوستان کے لیے سب سے زیادہ اوپننگ شراکت داری میں بھی حصہ لیا، جو 1986 میں 191 کی تھی۔
پرتھ ٹیسٹ میں بھارتی اوپنرز نے 201 رنزبنائے۔یہاں کے ایل راہول 77 رنزبناکرمچل سٹارک کا شکار نمے،ادھر دوسرے اوپنر جیسی وال آخر کار 161 رنزبناکر مچل مارش کی بال پر سٹیون سمتھ کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔انہوں نے297 بالیں کھیلیں۔وہ آئوٹ ہونے والے بھارت کے تتیسرے کھلاڑی تھے۔بھارت نے تیسرے روز کے 3 گھنٹے کے کھیل کے بعد 5 وکٹ پر321 رنزبنالئے ہیں۔،ویرات کوہلی17 رنزبناکر پچ پر موجود تھے۔انہوں نے جیسی وال کو آئوٹ ہونے کے بعد تالیاں بجاکر رخصت کیا۔ویرات کوہلی کی ٹیسٹ کرکٹ میں قریب ڈیڑھ سال بعد سنچری۔ آخری بار انہوں نے جولائی 2023 میں پورٹ اف سپن میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سینچری سکور کی تھی ۔طویل فارمیٹ میں قریب 17 ماہ کے بعد ان کی یہ پہلی ٹیسٹ سینچری ہے۔ اس طرح کوہلی پر یہ جو لگا لیبل تھا کہ وہ بھی ناکام ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اسے ہٹا دیا ہے۔ کرکٹ کمنٹیٹرز کے الفاظ یہ تھے کہ بابرعظم گان۔ویرات کوہلی آن۔
کوہلی نے ون ڈے میں ایک سال ایک سال قبل 15 نومبر کو سنچری سکور کی تھی اور ٹی ٹونٹی میں 2022 میںں۔کسی بھی فارمیٹ میں ویرات کوہلی کی ایک سال سے زیادہ عرصے کے بعد پہلے ہی سینچری ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی 30 ویں سینچری ہے اور 119 واں ٹیسٹ کھیل رہے ہیں اور ان کا ٹوٹل سکور 9100 سے اوپر ہو چکا ہے۔کوہلی 143 گیندوں پر آٹھ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے شاندار ناقابل شکست 100 رنز کے ساتھ فارم میں واپس آئے۔کوہلی نے اہم شراکت داری قائم کی، واشنگٹن سندر (29) کے ساتھ چھٹی وکٹ کے لیے 89 رنز اور نتیش ریڈی (38 ناٹ آؤٹ) کے ساتھ 54 گیندوں پر ناقابل شکست 77 رنز جوڑ کر آسٹریلیا کو میدان میں اتار دیا۔ہندوستان کے بڑے اسکور کی بنیاد نوجوان اوپنر جیسوال نے رکھی، جس نے 297 گیندوں میں شاندار 161 رنز بنائے۔راہول (77) کے ساتھ 201 رنز کی ریکارڈ ساز اوپننگ شراکت شامل تھی جو آسٹریلیا کی سرزمین پر کسی ہندوستانی اوپننگ جوڑی کی سب سے زیادہ ہے۔
بھارت مے اپنی دوسری اننگ 487 رنز 6 وکٹ پر ڈکلیئر کر دی۔ ویرات کوہلی 100 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ اس طرح اسے آسٹریلیا کے خلاف مجموعی طور پر 533 رنز کی سبقت حاصل ہو گئی ہے۔ ٹیسٹ جتنے کے لیے آسٹریلیا کو 534 رنز کا بڑا ہدف درکار ہے۔ بھارت ہے اس میچ میں یقینی طور پر واپسی کر لی ہے۔
پرتھ ٹیسٹ کے ریکارڈز،اعزاز
جیسوال آسٹریلیا میں اپنے پہلے ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے تیسرے ہندوستانی کھلاڑی بن گئے۔ کے ایل راہول اور یشسوی جیسوال کا 201 کا اوپننگ اسٹینڈ آسٹریلیا میں کسی ہندوستانی اوپننگ جوڑی کا اب تک کا بہترین ہے۔ یاشاسوی جیسوال گریم اسمتھ کے بعد، اپنی پہلی چار ٹیسٹ سنچریوں میں سے ہر ایک کو 150 یا اس سے زیادہ کے اسکور میں تبدیل کرنے والے دوسرے کھلاڑی بن گئے۔ یشسوی جیسوال کے ٹیسٹ میں 23 سال کے ہونے سے پہلے 150 یا اس سے زیادہ کے 4 اسکور ہیں۔ یہ جاوید میانداد اور گریم اسمتھ کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہے۔ ڈان بریڈمین کے پاس سب سے زیادہ 5 ہیں۔ آسٹریلیا میں اپنی ساتویں سنچری کے ساتھ، ویرات کوہلی نے ویلی ہیمنڈ کے ساتھ برابری حاصل کی تاکہ آسٹریلیا میں مہمان کھلاڑی کی مشترکہ دوسری سب سے زیادہ سنچریاں بنائیں۔ جیک ہوبز کا 9 سب سے زیادہ ہے۔-اپنی نویں سنچری کے ساتھ، ویرات کوہلی نے سچن ٹنڈولکر کے ساتھ برابری حاصل کی اور بارڈر-گاوسکر ٹرافی میں سب سے زیادہ مشترکہ سنچریاں بنانے والے کھلاڑی بن گئے۔ آسٹریلیا میں اپنی ساتویں سنچری کے ساتھ، ویرات کوہلی نے سنیل گواسکر کے ساتھ برابری حاصل کی. ٹیسٹ میں گھر سے دور کسی ایک ملک میں ہندوستانی کھلاڑی کی طرف سے سب سے زیادہ سنچریاں بنائیں۔ لٹل ماسٹر کی کیریبین میں 7 سنچریاں تھیں۔ ویرات کوہلی پروفیشنل کرکٹ میں 100 سنچریاں بنانے والے سچن ٹنڈولکر کے بعد دوسرے ہندوستانی کھلاڑی بن گئے جنہوں نے 142 رنز بنائے۔ ویرات کوہلی نے تمام بین الاقوامی کرکٹ میں (جنوبی افریقہ، انگلینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا) ممالک میں 50 یا اس سے زیادہ کے اپنے 74ویں اسکور کو نشان زد کیا۔ یہ ان ممالک میں کسی ہندوستانی کھلاڑی کا سچن ٹنڈولکر کے ساتھ سب سے زیادہ مشترکہ ہے۔