کراچی،لاہور،اسلام آباد۔کرک اگین رپورٹ۔فلپس روزانہ 800 پش اپس لیتے،ہمارے کھلاڑی پیچھے،بابر کی ناکامی پر سابق کرکٹرزبرس پڑے۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان کے سابق کرکٹرز رمیز راجہ،شعیب اختر،راشد لطیف،شعیب ملک اور باسط علی نے سوال اٹھایا ہے کہ پاکستان کرکٹ آگے جارہی یا پیچھے جارہی ہے۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کی 60 رنز سے شکست کے بعد رمیز راجہ نے کہا ہے کہ پاکستانی بائولرز نے شاید عقل کا استعمال نہیں کیا۔لینتھ بال نہ کرپانا،یارکرز اور بائونسرز کا نہ ہونا بے تکی سے بائولنگ تھی۔بیٹنگ میں بھی بابر اعظم نے عجب اننگ کھیلی ہے۔جب آپ نے پہلے 50 رنزکے لئے اتنی بالیں کھیل لیں تو پھر آئوٹ ہونے کا کیا تک ہے۔اس کا مطلب ہے کہ ان کے مائنڈ میں کچھ اور چل رہا ہے۔فخر کی انجری اور نمبر 4 کی بیٹنگ نے بھی مشکلات کھڑی کیں۔رمیز راجہ نے بتایا کہ پاکستان کے پہلے 4 بیٹرزنے164 بالز پر صرف 97 رنزبنائے۔آخری 7 بیٹرزنے158 رنزبنائے 120 بالز کھیل کر،معلوم ہوا کہ اسکور بن سکتے تھے،سوالات ہیں اپروچ اور سوچ پر۔اتنا ڈر کر کیوں کھیلے۔سعود شکیل کبھی اوپنر نہیں آئے۔رضوان کبھی نمبر 3 پر نہیں کھیلے۔60 رنز کی شکست بڑی ناکامی ہے۔آگے جیتنا ایک بڑی فتح کا متقاضی ہے۔بھارت سے بڑھ کرکھیلنا ہوگا۔
چیمپئنز ٹرافی،پاکستان سیمی فائنل میں جاسکتا ہے یا نہیں،تمام ممکنہ آپشنز
پاکستان کو بہت کچھ کرنا ہوگا،دوسری صورت میں بہت مشکل ہے،اس چیمپئنز ٹرافی میں کچھ کرنا۔رمیز راجہ نے بتایا کہ گلین فلپس کو دیکھ لیں۔دھواں دھار اننگ کھیلی۔9 اوورز کرگئے۔کیا شاندار کیچ پکڑا۔مجھے بتایا گیا ہے کہ وہ روزانہ 800 پش اپس لیتے ہیں۔میں نے شاید پوری زندگی میں 200 پش اپس نہیں لئے ہونگے اور وہ ایک روز میں اتنا لے رہے ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی روایت،کرک اگین تجزیہ درست،پاکستان چیمپئنز ٹرافی کا پہلا میچ نیوزی لینڈ سے ہارگیا
سابق کپتان راشد لطیف نے کہا ہے کہ مایوس کن کرکٹ ہوئی۔ایسے جیتنا محال ہے۔لگتا ہے کہ پیچھے جارہے ہیں۔اس ٹیم سے 10 کھلاڑی باہر نکالنے ہونگے۔باسط علی کہتے ہیں کہ بابر اعظم زیادہ اہم ہے یا پاکستان،گویا انہوں نے نکالنے کا مطالبہ کردیا ہے۔کہتے ہیں کہ پاکستان کے چند کھلاڑی خود غرض بن گئے۔شعیب اختر نے کہا ہے کہ تباہی ہوگئی ہے لیکن امید رکھیں کہ واپسی ہوسکتی ہے۔شعیب ملک کہتے ہیں کہ مانا کہ اس شکست سے حوصلے پست ہونگے لیکن بھارت کے خلاف بڑا میچ ہے۔ہمت پکڑیں۔جیت سکتے ہیں۔