راولپنڈی۔کرک اگین رپورٹ۔پی ایس ایل 10،ملتان سلطانز پر پاکستان ٹیم اور رضوان کا اثر،شکست کی ہیٹ ٹرک،بدترین ناکامی،کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ ملتان سلطان پر پاکستان کرکٹ ٹیم کا اثر۔اتفاق سے محدود اوورز کے کپتان محمد رضوان اس کی قیادت کر رہے ہیں ۔
پاکستان سپر لیگ پی ایس ایل 10 میں ملتان سلطانز کو پشاور زلمی کے ہاتھوں شکست ہو گئی۔ یوں ایونٹ میں مسلسل تیسری شکست اور ہارنے کی ہیٹ ٹرک مکمل۔ ملتان سلطان نے تیسرے میچ میں بعد میں بیٹنگ کی اور ایک228 رنز کے بڑے ہدف کے تعاقب میں اس کی بیٹنگ فلاپ ہو گئی ۔ پوری ٹیم 16 ویں اوورز میں 107 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ پشاور زلمی کی یہ ایونٹ میں تیسرے میچ میں جا کر پہلی کامیابی ہے۔ 120 رنز کی بڑی فتح۔
اس میچ کی مشترکہ بات یہ تھی کہ دو سپر سٹارز بابرعظم پشاور زلمی کے کپتان تھے اور محمد رضوان ملتان سلطانز سے کپتان۔ بابرعظم مسلسل تیسرے میچ میں ناکام ہوئے، صفر ایک کے بعد اب وہ دو رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس طرح تین میچوں میں ان کا ٹوٹل سکور تین ہوا ۔محمد رضوان نے اگر ایک میچ میں سنچری کی لیکن اس میچ میں وہ ناکام رہے اور 9 بالز پر 15 رنز بنا کر چلتے بنے۔ پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی۔ سات وکٹ پر 227 رنز کا بڑا ٹوٹل سیٹ کیا ۔ٹام کیڈ مور نے 30 گیندوں پر 52 رنز بنائے۔ ان کے دونوں اوپنرز صائم ایوب اور بابرعظم دو، دو رنز بنا کر پانچ کے سکور پر چلے گئے تھے، لیکن ٹیم پر کوئی فرق نہیں پڑا ۔محمد حارث نے 21 گیندوں پر 45 رنز کی دھواں دھار اننگ کھیلی۔ حسنین طلعت نے 29 گیند پر 37 رنز بنائے اور مچل اون نے 15 بالز پر34 رنز بنا ڈالے اور عبدالصمد نے تو کمال کی۔ 14 بالز پر 40 رنز بنائے۔ یوں ملتان سلطان کو 227 رنز کی مار پڑی ۔ڈیوڈ ویلی نے 36 رنز کے عوض دو اور مچل پریسوپل نے 37 دے کے دو وکٹیں لیں۔ لیکن اہم بات یہ تھی گزشتہار سیم پاکستان کے لیے عاکف جاوید تین اوور میں 52 رنز دے گئے اور کوئی وکٹ نہ لے سکے اور اسامہ میر کو چار اوور میں 51 رنز ہڑے۔ تو یوں ان دونوں کے 7 اووز میں 103 رنز بنے۔ جو ملتان سلطانز کی شکست کی بنیاد بن گئے۔ عبید شاہ نے چار اوور میں 40 رنز دے کے دو وکٹیں حاصل کیں۔ افتخار احمد نے ایک اوور کیا ۔پانچ رنز دے کر ایک وکٹ لی۔
ملتان سلطانز کی اننگ کا آغاز تباہی سے بھرپور تھا۔ رضوان 15 رنز کر سکے۔ شائی ہوپ 20 کر سکے ۔عثمان خان ڈٹے رہے ، لیکن وہ بھی کب تک رکتے، جب کامران غلام چھ کر گئے مچل پریسول بھی آئے اور گئے وہ م تین کرسکے۔ آشٹن ٹرنر صفر پرگئے۔ افتخار احمد دو رنز کر سکے تو پھر عثمان خان بھی 44 رن بنا کر چلتے بنے ۔95 رنز پر 8 وکٹیں جب گر گئیں اور پھر کہاں میچ میں واپسی ہو سکتی تھی۔ٹیم 15.5 اوورز میں 107 رنز بناکر آئوٹ ہوئی اور 120 رنز کے بڑے اور ریکارڈ مارجن سے ہارگئی۔علی رضا تباہی کی بنیاد رکھ رہے تھے جنہوں نے مسلسل دو گیندوں پر دو آؤٹ کیے۔ 4 اوور میں 21 رنز دے کے چار وکٹیں لیں ۔عاکف یعقوب نے 20 رنز دے کر 3 وکٹیں لیں۔مچل اوون نے 2 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں