کرک اگین خصوصی رپورٹپی ایس ایل 10 کا آئی پی ایل اور کائونٹی چیمپئن شپ سے پہلا براہ راست تصادم،سکواڈز،شیڈول، چیمپئن،ہرقسم کے ریکارڈز ایک ساتھْ۔۔پی ایس ایل 10،سکواڈز،تازہ نیوز،شیڈول،ہرایونٹ کا چیمپئن،ہرقسم کے ریکارڈز ایک ساتھ،کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم ایچ بی ایل پی ایس ایل کی پہلی افتتاحی تقریب کی میزبانی کرے گا۔ تقریب 11 اپریل بروز جمعہ شام 7 بجے شروع ہوگی۔چھ ٹیموں پر مشتمل ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ اور دو مرتبہ کی فاتح لاہور قلندرز کے درمیان کھیلا جائے گا جس کی پہلی گیند رات 8.30 بجے کی جائے گی۔
پہلی بار اس کا ٹکرائو چیمپئنز ٹرافی اور آئی پی ایل سے براہ راست ہوگا۔
یہ ایونٹ چار مقامات پر کھیلا جائے گا جن میں کراچی کا نیشنل بینک اسٹیڈیم، لاہور کا قذافی اسٹیڈیم، ملتان کرکٹ اسٹیڈیم اور راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم شامل ہے۔ایونٹ کا فائنل 18 مئی کو قذافی سٹیڈیم میں ہونا ہے۔راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والی افتتاحی تقریب میں معروف صوفی میوزک آرٹسٹ عابدہ پروین کی پرفارمنس کے ساتھ ینگ اسٹنرز کی پرفارمنس پیش کی جائے گی۔اس کے علاوہ پی ایس ایل 10کا ترانہ ابرار الحق، علی ظفر، نتاشا بیگ اور طلحہ انجم بھی افتتاحی تقریب میں پرفارم کریں گے۔تقریب کے دوران شائقین کو شاندار آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ میں پلیئر ٹریکنگ ٹیکنالوجی متعارف ۔یہ ٹیکنالوجی کھیل کے مختلف پہلوؤں کا بال بائی بال ریکارڈ رکھے گی۔کھلاڑیوں کی نقل و حرکت بشمول فیلڈرز کے کوآرڈینیٹ، بولر کے رن اپ اور بیٹنگ اسٹانس کو ہر ایک ڈلیوری پر فریم بہ فریم ٹریک کیا جائے گا۔ایچ بی ایل پی ایس ایل نے ہمیشہ جدت کو اپنایا ہے اور پلیئر ٹریکنگ ٹیکنالوجی متعارف کراتے ہوئے ہم شائقین کے تجربے کو تقویت دینے کے لیے ایک قدم آگے بڑھا رہے ہیں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ اسکواڈ
اعظم خان
اینڈریز گوس
حیدر علی
کولن منرو
میتھر شارٹ
ریس وان ڈیر ڈوسن
سلمان آغا
جیشون ہولڈر
عماد وسیم
محمد نواز
سعد مقصود
شاداب خان
محمد شہزاد
بین دروشوئس
حنین شان
ریلی میرڈیتھ
نسیم شاہ بولر
رومان رئیس
سلمان ارشد
پی ایس ایل 10 میں کراچی کنگز اسکواڈ
عرفان خان
لٹن داس
محمد ریاض اللہ
عمیر یوسف
ٹم سیفرٹ ورلڈ کپ
شان مقصود
جیمز ونس
ڈیوڈ وارنر
کین ولیمسن
عامر جمال آل راؤنڈر
فواد علی باؤلنگ
خوشدل شاہ
محمد نبی
عباس آفریدی
عرفات منہاس
حسن علی
آسام للمے
میر حمزہ
زاہد محمود
لاہور قلندرز سکواڈ
عبداللہ شفیق
آصف علی
سیم بلنگز
فخر زمان
محمد اخلاق
محمد نعیم
کوسل پریرا
آصف آفریفی
ٹام کرن
جانداد خان
ڈیرل مچل
رشاد حسین
سکندر رضا
ڈیوڈ ویز
حارث رؤف
محمد عزاب
مومن قمر
شاہین شاہ آفریدی
زمان خان
ملتان سلطانز سکواڈ
جاہسن چارلس ،وکٹ کیپر
شائی ہوپ،وکٹ کیپر
افتخار احمد بلے باز
محمد رضوان وکٹ کیپر
محمد عامر برکی بلے باز
طیب طاہر بلے باز
عثمان خان وکٹ کیپر
یاسر خان بلے باز
مچل بریسویل بیٹنگ آل راؤنڈر
کامران غلام آل راؤنڈر
شاہد عزیز آل راؤنڈر
ڈیوڈ ولی باؤلنگ آل راؤنڈر
عاکف جاوید بولر
فیصل اکرم باؤلر
کرس جارڈن بولر
جوش لٹل بولر
محمد حسنین باؤلر
گڈاکیش موتی بولر
عبید شاہ بولر
اسامہ میر بولر
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سکواڈ
فن ایلن بیٹر
حسن نواز بلے باز
حسیب اللہ خان وکٹ کیپر
خواجہ نافع بلے باز
کوسل مینڈس وکٹ کیپر
ریلی روسو بیٹر
سعود شکیل بلے باز
سین ایبٹ باؤلنگ آل راؤنڈر
مارک چیپ مین آل راؤنڈر
دانش عزیز آل راؤنڈر
فہیم اشرف باؤلنگ آل راؤنڈر
شعیب ملک آل راؤنڈر
ابرار احمد بولر
عقیل حسین بولر
کائل کیمیسن بولر
خرم شہزاد بولر
محمد عامر باؤلر
محمد وسیم بولر
محمد ذیشان باؤلر
عثمان طارق باؤلر
پشاور زلمی سکواڈ
عبدالصمد بلے باز
بابر اعظم بلے باز
میکس برائنٹ بیٹر
ٹام کوہلر کیڈمور بیٹر
محمد حارث وکٹ کیپر
نجیب اللہ زردان بلے باز
صائم ایوب بلے باز
حسین طلعت آل راؤنڈر
معاذ صداقت بیٹنگ آل راؤنڈر
احمد دانیال بولر
علی رضا بولر
عارف یعقوب باؤلر
علیزاری جوزیہ بولر
مہران ممتاز باؤلر
محمد علی بولر
ناہید رانا باؤلر
سفیان مقیم باؤلر
پی ایس ایل تاریخ،کچھ ذکر
ہر سال نئے ریکارڈز بنتے ہیں تو سابقہ ریکارڈز کا ذکر چھڑتا ہے،اس لئے کرک اگین حسب سابق اس حوالہ سے پہلے سے گاہے بگاہے یہ باتیں مختلف عنوانات کے ساتھ شائع ہورہی ہیں۔پی ایس ایل ریکارڈز،پی ایس ایل بائولنگ ریکارڈز،پی ایس ایل تاریخ،پی ایس ایل ہسٹری کو دیکھتے ہیں۔یہاں آج بائولنگ کو دیکھنا ہے۔پی ایس ایل بائولنگ ریکارڈز میں اہم بات دیکھنے کی ہے۔ایک ایڈیشن میں زیادہ سے زیادہ 13 میچز مل سکتے ہیں۔اب ایک بائولر جو تسلسل سےوکٹیں لے رہا ہو،اس کی 30 یا اس سے زائد وکٹیں بنتی ہیں لیکن اب تک کوئی بائولر کسی سنگل ایڈیشن میں 25 سے زائد وکٹ نہیں لےسکاہے۔پی ایس ایل ایکس میں اب یہ دیکھنا ہوگا کہ کون سابائولر یہی چیلنج قبول کرتا ہے۔کوئی بائولر کسی سنگل میچ میں 7 وکٹ نہیں لے سکا،یہ بھی ایک چیلنج ہے۔
پی ایس ایل میں مجموعی طور پر ٹاپ وکٹ ٹیکر
وہاب ریاض کی88 میچز میں پشاور زلمی کی جانب سے 113 وکٹیں،پہلی پوزیشن ہے۔
حسن علی اسلام آباد،کراچی اور پشاور کیلئے108 وکٹیں،82 میچز۔دوسری پوزیشن
شاہین آفریدی کی لاہور قلندرز کیلئے71 میچز میں 103 وکٹیں۔تیسری پوزیشن
شاداب خان ،اسلام آباد یونائیٹڈ کیلئے84 میچز میں 91 ویں وکٹیں،چوتھی پوزیشن
فہیم اشرف،اسلام آباد یونائیٹڈ کیلئے 72 میچز میں 78 وکٹیں۔پانچویں پوزیشن
پی ایس ایل میں بہترین انفردای بائولنگ
روی بوپارا۔کراچی کنگز بمقابلہ لاہور قلندرز۔16 رنزکے عوض 6 وکٹیں۔2016 میں
فہیم اشرف۔اسلام آباد بمقابلہ لاہور قلندرز۔19 رنزکے عوض 6 وکٹیں۔2019 میں
عمرگل۔ملتان سلطانز بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز۔24 رنزکے عوض 6 وکٹیں۔2018 میں
اسامہ میر۔ملتان سلطانز بمقابلہ لاہور قلندرز۔40 رنزکے عوض 6 وکٹیں۔2024 میں
شاہین آفریدی۔لاہور قلندرزبمقابلہ ملتان سلطانز۔4 رنزکے عوض 5 وکٹیں۔2018میں
شاہین آفریدی زیادہ سے زیادہ میچ میں 4 یا اس سے زائد سب سے زائد 5 بار وکٹیں لے چکے۔حسن علی 4 بار کرچکے۔
پی ایس ایل کے مہنگے ترین بائولر
قیس احمد۔77 رنزکے عوض2 وکٹیں
اسامہ میر۔68 رنزکے عوض صفر
شاہد آفریدی۔67 رنزکے عوض ایک وکٹ
پی ایس ایل سنگل سیزن میں زیادہ وکٹیں
حسن علی،25 وکٹیں۔پشاور زلمی۔13 میچز 2019 میں
اسامہ میر۔24 وکٹیں۔پشاور زلمی۔12 میچز 2024 میں
عباس آفریدی۔23 وکٹیں۔ملتان سلطانز۔11 میچز۔2023 میں
احسان اللہ۔ملتان سلطانز۔22 وکٹیں۔12 میچ ز2023 میں
فہیم اشرف ۔اسلام آباد یونائیٹڈ۔21 وکٹیں۔12 میچز2019 میں
ایک وقت تھا کہ کئی کھلاڑی پی ایس ایل کے ٹاپ سکورر تھے۔کامران اکمل ابتدائی کئی ایڈیشنز میں شائع رہے۔اب کہا نی اور ہے۔بابر اعظم اوپر ہیں ،مقابلہ میں دور تک کوئی نہیں ہے۔
پی ایس ایل کے ٹاپ سکورر
بابر اعظم نے 2016 سے 2024 تک تمام ایڈیشنز میں90 میچزکی 88 اننگز کھیلی ہیں۔3504 رنز ہیں۔115 ہائی سکور ہے۔اسلام آباد یونائیٹڈ،کراچی کنگز اور پشاور زلمی سے کھیلے ہیں
فخرزمان کا ایک ایونٹ کم ہے۔2017 سے 2024 تک صرف لاہور قلندرز سے ہی کھیلے۔84 میچزکی 84 اننگز میں 2525 رنزبنائے،انکا ہائی سکور بھی 115 ہے۔
محمد رضوان 2016 سے 2024 تک پی ایس ایل کے تمام ایڈیشنز کھیلے۔کراچی کنگز،لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کی نمائندگی کی۔83 میچزکی 72 اننگز میں2403 رنزکئے۔110 ناٹ آئوٹ ہائی سکور ہے۔
شعیب ملک 2016 سے 2024 تک کراچی کنگز،ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کیلئے91 میچزکی87 اننگز میں2356 رنزکے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں،73 ہائی سکور ہے۔
جنوبی افریقا کے ریلی روسو2017 سے 2024 تک 8 ایڈیشنز کھیل چکے۔ملتان سلطانز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کیلئے84 میچزکی 80 اننگز میں2015 رنزکرچکے۔121 ہائی سکور ہے۔
کامران اکمل 2016 سے2022 سات پی ایس ایل ایڈیشنز کھیل کر75 میچزکی 74 اننگز میں 1972 رنزکے ساتھ چھٹے نمبر پر ہیں۔107 ناقابل شکست ہائی سکور ہے۔تمام میچز پشاور زلمی کیلئے کھیلے ہیں۔
پی ایس ایل کے ٹاپ انفرادی سکورر
پہلا نمبر145، جیسن رائے ،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز بمقابلہ پشاور زلمی۔ راولپنڈی 2023
دوسرا نمبر۔ 127* کولن انگرام کراچی کنگز بمقابلہ لاہور قلندرز،شارجہ 2019
تیسرا نمبر، 121 ریلی روسو ،ملتان سلطانز بمقابلہ پشاور زلمی، راولپنڈی 2023
چوتھا نمبر، 120 عثمان خان،ملتان سلطانز بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز،راولپنڈی۔2023
پانچواں نمبر 117* کیمرون ڈیلپورٹ ،اسلام آباد یونائیٹڈ بمقابلہ لاہور قلندرز، کراچی 2019
یہاں 117 رنز کے ساتھ شرجیل خان اور مارٹن گپٹل بھی نمایاں ہیں۔
پی ایس ایل سنگل ایڈیشن کے ٹاپ سکورر
فخرزمان 588 رنز،لاہور قلندرز2022
بابر اعظم،569 رنز،پشاور زلمی 2024
بابر اعظم ۔554 رنز،کراچی کنگز 2021
محمد رضوان،550 رنز،ملتان سلطانز،2023
محمد رضوان،546 رنز،ملتان سلطانز،2022
بابر اعظم،522 رنز،پشاور زلمی،2023
پی ایس ایل بائولنگ ریکارڈز
وہاب ریاض کی88 میچز میں پشاور زلمی کی جانب سے 113 وکٹیں،پہلی پوزیشن ہے۔
حسن علی اسلام آباد،کراچی اور پشاور کیلئے108 وکٹیں،82 میچز۔دوسری پوزیشن
شاہین آفریدی کی لاہور قلندرز کیلئے71 میچز میں 103 وکٹیں۔تیسری پوزیشن
شاداب خان ،اسلام آباد یونائیٹڈ کیلئے84 میچز میں 91 ویں وکٹیں،چوتھی پوزیشن
فہیم اشرف،اسلام آباد یونائیٹڈ کیلئے 72 میچز میں 78 وکٹیں۔پانچویں پوزیشن
بہترین انفردای بائولنگ
روی بوپارا۔کراچی کنگز بمقابلہ لاہور قلندرز۔16 رنزکے عوض 6 وکٹیں۔2016 میں
فہیم اشرف۔اسلام آباد بمقابلہ لاہور قلندرز۔19 رنزکے عوض 6 وکٹیں۔2019 میں
عمرگل۔ملتان سلطانز بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز۔24 رنزکے عوض 6 وکٹیں۔2018 میں
اسامہ میر۔ملتان سلطانز بمقابلہ لاہور قلندرز۔40 رنزکے عوض 6 وکٹیں۔2024 میں
شاہین آفریدی۔لاہور قلندرزبمقابلہ ملتان سلطانز۔4 رنزکے عوض 5 وکٹیں۔2018میں
شاہین آفریدی زیادہ سے زیادہ میچ میں 4 یا اس سے زائد سب سے زائد 5 بار وکٹیں لے چکے۔حسن علی 4 بار کرچکے۔
پی ایس ایل کے مہنگے ترین بائولر
قیس احمد۔77 رنزکے عوض2 وکٹیں
اسامہ میر۔68 رنزکے عوض صفر
شاہد آفریدی۔67 رنزکے عوض ایک وکٹ
پی ایس ایل سیزن میں زیادہ وکٹیں
حسن علی،25 وکٹیں۔پشاور زلمی۔13 میچز 2019 میں
اسامہ میر۔24 وکٹیں۔پشاور زلمی۔12 میچز 2024 میں
عباس آفریدی۔23 وکٹیں۔ملتان سلطانز۔11 میچز۔2023 میں
احسان اللہ۔ملتان سلطانز۔22 وکٹیں۔12 میچ ز2023 میں
فہیم اشرف ۔اسلام آباد یونائیٹڈ۔21 وکٹیں۔12 میچز2019 میں
پی ایس ایل فیلڈنگ،وکٹ کیپنگ ریکارڈز
محمد رضوان کے 83 میچز میں 83 شکار
کامران اکمل کے75 میچز میں 62 شکار
سرفراز احمد کے 86 میچز میں 56 شکار
بین ڈکٹ کے 30 میچز میں 25 شکار
اعظم خان کے54 میچز میں 24 شکار
ایک سیزن کے ٹاپ وکٹ کیپر
محمد رضوان۔12 میچز میں 20 شکار 2021 سیزن
کامران اکمل۔13 میچز میں 16 شکار 2021
محمد رضوان 12 میچز میں 14 شکار 2023 میں
فیلڈنگ ریکارڈز
بابر اعظم کے 90 میچز میں 47 کیچز
کیرون پولارڈ کے 53 میچز می 42 شکار
محمد نواز کے84 میچزمیں 39 شکارفخرزمان کے 84 میچز میں 38 شکار
شاداب خان کے 84 میچز میں 38 شکار
پی ایس ایل پارٹنرشپ ریکارڈز
بابر اعظم،شرجیل خان۔کراچی کنگز بمقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ۔176 رنزکی شراکت،پہلی وکٹ پر۔24 فروری 2021 کو
بابر اعظم،صائم ایوب۔پشاور زلمی بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز۔پہلی وکٹ پر162 رنز۔8 مارچ 2023 کو
بابر اعظم،لیام لونگسٹن۔کراچیئ کنگز بمقابلہ ملتان سلطانز،162 رنز،پہلی وکٹ پر۔15 فروری 2019 کو
عثمان خان،محمد رضوان۔ملتان سلطانز بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز۔پہلی وکٹ پر 157 رنز۔11 مارچ 2023 کو
سعود شکیل،جیسن رائے۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز بمقابلہ پشاور زلمی۔پہلی وکٹ پر157 رنز۔18 فروری 2024 کو
ٹیموں کا اسکور زیادہ کتنا اور قابل عبور ہدف کتنا اور کم ترین سکورکیا
ملتان سلطانز پہلے بیٹنگ کی۔, 262/3 بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 2023۔۔۔۔۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز بعد میں بیٹنگ کی,253/8 بمقابلہ ملتان سلطانز2023 ۔اسلام آباد یونائیٹڈ ،پہلے بلے بازی کی 247/2 بمقابلہ پشاور زلمی ۔2021 ۔اسلام آباد یونائیٹڈ بمقابلہ ملتان سلطانز ،بمقابلہ کوئٹہ 245/3 کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 2022 ۔ملتان سلطانز بمقابلہ پشاور زلمی،2023،بعد میں بیٹنگ کی۔244 رنز 6وکٹ پر۔
پی ایس ایل کا کامیاب ہدف
ملتان سلطانز بمقابلہ پشاور زلمی 242 رنز کے جواب میں 5 بالز قبل ملتان سلطانز نے 6 وکٹ پر 244 رنزبناکر ہدف حاصل کیا۔راولپنڈی میں 4 وکٹ کی جیت نام کی۔
پی ایس ایل کا کم ترین ٹوٹل
پی ایس ایل میں 59 سکورلاہور قلندرز کا پشاور زلمی کے خلاف 2017 میں
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا 73 ہے ملتان سلطانز کے خلاف2021
لاہور قلندرز 76 ملتان سلطانز کے خلاف2023 میں
لاہور قلندرز78 بمقابلہ بمقابلہ پشاور زلمی 2019 میں
اسلام آباد یونائیٹڈ82 بمقابلہ کراچی کنگز 2017 میں
پی ایس ایل 10 اور یا پھر پی ایس ایل ایکس شروع ہونے کو ہے۔یہ اس کا 10 واں ایڈیشن ہے۔ایک عشرہ مکمل ہونے کو ہے 2016 سے شروعات لینے والی سپر لیگ ایکسپریس 2025 میں 10 سال مکمل کرلے گی۔کئی نشیب وفراز آئے۔یہی لیگ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحالی کا سبب بھی بنی اور آج دنیائے کرکٹ کی معتبر ترین لیگز میں اس کا شمار ہوتا ہے۔جوں جوں ایونٹ کی تاریخ بڑھ رہی ہے۔ہسٹری زیادہ ہورہی ہے۔پی ایس ایل ریکارڈز درجنوں کے حساب سے بن اور ٹوٹ رہے ہیں۔
ہمیشہ فروری،مارچ میں کھیلی جانے والی پی ایس ایل اس بار اپریل،مئی میں ہے۔اس کی وجہ پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی اور ماہ رمضان تھا۔پی ایس ایل تاریخ،پی ایس ایل پسٹری،پی ایس ایل ریکارڈز کے حوالہ سے کرک اگین حسب سابق سب سے اہم معلومات اپ ڈیٹ کررہا ہے۔یہاں اس مضمون میں اہم باتیں شامل ہونگی۔اس کے بعد پی ایس ایل ریکارڈز،پی ایس ایل بیٹنگ ریکارڈز،پی ایس ایل بائولنگ ریکارڈز،پی ایس ایل پارٹنرشپ ریکارڈز،پی ایس ایل دیگر ریکارڈز الگ الگ پیش کئے جائیں گے۔
آپ کیلئے چند دلچسپ معلومات
پی ایس ایل(پاکستان سپرلیگ) میں 6 ٹیمیں شریک ہیں۔ان میں سے پہلے 2 ایڈیشن میں 5 اور اس کے بعد 2018 سے 6 ٹیمیں ہوئی تھیں۔سب سے زیادہ 3 بار اسلام آباد یونائیٹڈ کو پی ایس ایل چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل ہے۔اس نے2016 کا پہلا اور 2014 کا آخری ہی نہیں بلکہ 2018 کا تیسرا ایونٹ بھی جیتا تھا۔اسلام آباد یونائیٹڈ ٹیم نے ایک روایت بنائی ہے،جب بھی فائنل میں پہنچے،جیتے ہیں،گویا 3 ہی فائنل کھیلے۔سب سے زیادہ 4 بار فائنل کھیلنے کا اعزاز 2 ٹیموں کو حاصل ہےپشاور زلمی نے 4 فائنل کھیلے۔ایک بار جیتے۔دوسری ٹیم ملتان سلطانز ہے،اس نے بھی 4 فائنل کھیلے اور وہ بھی ایک بار جیتے لیکن اس کی ایک خصوصیت ہے۔2021 سے2024 تک وہ مسلسل فائنل کھیل رہے اور 4 میں سے ایونٹ سے رنراپ چلے آرہے ہیں۔یہ ریکارڈ مسلسل 4 فائنل کھیلنے کا اور کسی ٹیم کے پاس نہیں ہے۔اسلام آباد یونائیٹڈ سب سے زیادہ 3 بار چیمپئن بنی لیکن اسے اعزاز کے دفاع میں ناکامی ہوئی،ایک عرصہ تک مسلسل ناکام رہنے والی ٹیم لاہور قلندرز نے جب 2022 میں چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تو اس سے اگلے سال اس نے 2023 میں بھی کامیاب دفاع کیا۔تو 2 مسلسل ایونٹس جیتنے کا اعزاز صرف لاہور قلندرز کے پاس ہے۔کراچی کنگز،ملتان سلطانز،پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ایک ایک بار چیمپئن بنے ہیں،چنانچہ اسلام آباد کے 3،لاہور قلندرز کے 2 ٹائٹل کے ساتھ باقی 4 ٹیموں کے ٹائٹل جمع کئے جائیں تو یہ 9 بنتے ہیں اور اب تک 9 ہی ایڈیشن ہوئے ہیں۔
اسلام آباد یوئیٹڈ کی ایک خاصیت اور ہے ۔وہ 9 میں سے صرف ایک ایونٹ2020 میں گروپ سٹیج تک محدود ہوئے،اس کے علاوہ 8 ٹائٹلز میں وہ پلے آف تک آئے اور3 بار فائنل میں شامل ہوئے۔کراچی کنگز جس نے پہلے 6 ایڈیشنز میں پلے آف سمیت ایک فائنل کھیلنے اور جیتنے کا اعزاز حاصل کیا،وہ 2022 سے مسلسل 3 سال میں گروپ سٹیج سے ہی باہر ہورہے ہیں،اس بار شان مسعود کو کپتانی سے برطرف کیا گیا ہے۔لاہور قلندرز کا بھی ایک کمال دیکھیں۔9 میں سے 6 میں وہ گروپ سٹیج تک ہی رہے۔3 بار اگر پلے آف میں آئے تو ان کا سفر پلے آف میں نہیں رکا،ہر بار فائنل کھیلا۔2 بار جیتے اور ایک بار رنر اپ رہے۔ملتان سلطانز کے 9 کی بجائے 7 ایونٹس ہیں۔2018 میں ڈیبیو کیا لیکن پہلے 2 ایڈیشنز میں گروپ سٹج،تیسرے میں 2020 میں پلے آف تک رہے،اس کے بعد فائنل سے کم نہیں رکتے،4 فائنل کھیل چکے،گویا 7 میں سے 5 بار وہ پلے آف اور فائنل تک آئے،بہتر ریکارڈ ہے۔
ملتان سلطانز کا منفرد اعزاز،لاہور قلندرز کا واحد ریکارڈ،اسلام آباد یونائیٹڈ کا انوکھا اعزاز،کراچی کنگز ،پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے الگ الگ ریکارڈز
پشاور زلمی کے 9 میں سے 4 فائنلز ہیں لیکن اسے ایک اعزاز حاصل ہے جو کسی کے پاس ہی نہیں اور وہ ہے تمام 9 بار پلے آف یا اس سے آگے جانے کا،گویا پشاور زلمی کا سفر کبھی بھی گروپ سٹیج تک محدود نہیں رہا،یہ شاندار ریکارڈ اور کسی کے پاس نہیں ہے۔پہلے 4 ایونٹس میں سے 3 میں فائنل کھیلنے،2 میں رنراپ رہنے اور ایک میں چیمپئن بننے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا اتناشاندار آغاز تھا لیکن پھربھی وہ2020 سے 2023 تک گروپ اور 2024 میں پلے آف تک پہنچ پایا۔گویا 2019 میں جیتنے کے بعد سے فائنل میں نہیں آیا۔کوئٹہ وہ واحد ٹیم ہے جس کے آخری فائنل کو کھیلے سب سے زیادہ6 سال ہوگئے ہیں۔لاہور قلندرز 6 بار گروپ سٹیج تک رہ کر منفی ریکارڈ میں آگے ہے اور پشاور زلمی کبھی گروپ سٹیج میں رکا نہیں ہے۔ملتان سلطانز نے مسلسل 4 فائنلز کھیل کر تاریخ رقم کی ہوئی ہے۔لاہور قلندرز نے اعزاز کے دفاع کے ساتھ انوکھا ریکارڈ قائم کیا ہے۔پشاور زلمی کبھی گروپ سٹیج تک نہیں رکا،اس سے آگے گیا۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز طویل عرصہ سے فائنل نہیں کھیلا،یہ بڑا منفی ریکارڈ ہے۔کراچی کنگز آخرئ 3 سال سے گروپ سٹیج تک ہی رہا،یہ کسی بھی ٹیم کا 2022 سے اب تک کا سب سے کم تر ریکارڈ ہے،اس لئے کہ کوئٹہ نے گزشتہ سال پلے آف تک رسائی لی۔پشاور زلمی بھی پلے آف میں تھے۔ملتان سلطانز فائنل میں تھے۔لاہور نے آخری 3 سال میں 2 فائنل کھیلے۔اسلام آباد نے آخری بار 2024 میں فائنل کھیلا۔
پی ایس ایل چیمپئنز
اسلام آباد یونائیٹڈ۔3 بار.2016 اور 2018 اور 2024 میں
لاہور قلندرز۔2 بار۔2022 اور 2023 میں
پشاور زلمی،ایک بار چیمپئن۔2017 میں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز،ایک بار2019 میں چیمپئن
کراچی کنگز ایک بار۔2020 میں چیمپئن
ملتان سلطانز ایک بار 2021 میں چیمپئن
پی ایس ایل میں سب سے زیادہ میچز
پشاور زلمی کے 104 میچز۔اسلام آباد یونائیٹڈ کے 100 میچز
پی ایس ایل میں زیادہ فتوحات
اسلام آباد یونائیٹڈ اورپشاور زلمی کی 55،55 فتوحات
پی ایس ایل میں زیادہ ناکامیاں
کراچی کنگز 95 میں سے 55 میچز میں سب سے زیادہ ناکام
پی ایس ایل 10،پی ایس ایل ایکس،پاکستان سپرلیگ 2025 کا شیڈول
اپریل11 . اسلام آباد یونائیٹڈ بمقابلہ لاہور قلندرز، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم
اپریل12 . پشاور زلمی بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم؛ کراچی کنگز بمقابلہ ملتان سلطانز، نیشنل بینک اسٹیڈیم، کراچی
اپریل13 .کوئٹہ گلیڈی ایٹرز بمقابلہ لاہور قلندرز، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم
اپریل14 . اسلام آباد یونائیٹڈ بمقابلہ پشاور زلمی، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم
اپریل15 . کراچی کنگز بمقابلہ لاہور قلندرز، نیشنل بینک اسٹیڈیم، کراچی
اپریل16 . اسلام آباد یونائیٹڈ بمقابلہ ملتان سلطانز، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم
اپریل18 . کراچی کنگز بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، نیشنل بینک اسٹیڈیم، کراچی
اپریل.19 پشاور زلمی بمقابلہ ملتان سلطانز، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم
اپریل20 .کراچی کنگز بمقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ، نیشنل بینک اسٹیڈیم، کراچی
اپریل21.کراچی کنگز بمقابلہ پشاور زلمی، نیشنل بینک اسٹیڈیم، کراچی
اپریل22 . ملتان سلطانز بمقابلہ لاہور قلندرز، ملتان کرکٹ اسٹیڈیم
اپریل23. ملتان سلطانز بمقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ، ملتان کرکٹ اسٹیڈیم
اپریل24. لاہور قلندرز بمقابلہ پشاور زلمی، قذافی اسٹیڈیم، لاہور
اپریل 25. کوئٹہ گلیڈی ایٹرز بمقابلہ کراچی کنگز، قذافی اسٹیڈیم، لاہور
اپریل26. لاہور قلندرز بمقابلہ ملتان سلطانز، قذافی اسٹیڈیم، لاہور
اپریل 27. کوئٹہ گلیڈی ایٹرز بمقابلہ پشاور زلمی، قذافی اسٹیڈیم، لاہور
اپریل29 .کوئٹہ گلیڈی ایٹرز بمقابلہ ملتان سلطانز، قذافی سٹیڈیم، لاہور
اپریل30. لاہور قلندرز بمقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ، قذافی اسٹیڈیم، لاہور
یکم مئی. ملتان سلطانز بمقابلہ کراچی کنگز، ملتان کرکٹ اسٹیڈیم؛ لاہور قلندرز بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، قذافی اسٹیڈیم، لاہور
مئی 2. پشاور زلمی بمقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ، قذافی اسٹیڈیم، لاہور
مئی3 . کوئٹہ گلیڈی ایٹرز بمقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ، قذافی اسٹیڈیم، لاہور
مئی4. لاہور قلندرز بمقابلہ کراچی کنگز، قذافی اسٹیڈیم، لاہور
مئی5 -.ملتان سلطانز بمقابلہ پشاور زلمی، ملتان کرکٹ اسٹیڈیم
مئی7. اسلام آباد یونائیٹڈ بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم
مئی 8 . پشاور زلمی بمقابلہ کراچی کنگز، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم
مئی9 . پشاور زلمی بمقابلہ لاہور قلندرز، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم
مئی10 .ملتان سلطانز بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، ملتان کرکٹ اسٹیڈیم؛ اسلام آباد یونائیٹڈ بمقابلہ کراچی کنگز، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم
مئی13 . کوالیفائر 1، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم
مئی14 . ایلیمینیٹر 1، قذافی اسٹیڈیم، لاہور
مئی16 . ایلیمینیٹر 2، قذافی اسٹیڈیم، لاہور
مئی18 . فائنل، قذافی سٹیڈیم، لاہور