ملتان کرکٹ اسٹیڈیم سے عمران عثمانی کی رپورٹ
لاہور قلندرز نے گھر سے باہر بھی وہاں سے سلسلہ شروع کیا جہاں ایک سال قبل رکا تھا۔ملتان سلطانز ہوم گرائونڈ،ہوم کرائوڈ کے باوجود تاریخ نہ بدل سکی اور نہ ہی وہ سلسلہ روک سکی جو گزشتہ سال فائنل کے بعد رکا تھا۔پی ایس ایل 7 کے فائنل میں اتنے ہی بڑے ہدف کے تعاقب میں ناکام رہنے والی ملتان سلطانز ٹیم پی ایس ایل 8 میں کامیاب شروعات نہ کرسکی اور گزشتہ سال کے ملتے جلتے ہدف کے تعاقب میں صرف ایک رن کی کمی سے ہارگئے۔محمد رضوان کی 75 رنزکیا ننگ رائیگاں گئی۔اس کے ساتھ ہی کرک اگین کی پیش گوئی جزوی طور پر درست رہی۔
یہ 27 فروری 2022 کی بات ہے۔قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پی ایس ایل 7 کے فائنل میں ملتان سلطانز لاہور قلندرزکے خلاف 180 رنزکے جواب میں بیٹنگ کررہی تھی،اس رات اس کی بیٹنگ کلک نہ کرسکی اور138 رنزپر اس کی اننگ سمٹ گئی،یوں قلندرز42 رنز سے جیت کر پہلی بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئے۔آج اس کے ٹھیک 14 دن کم ایک سال بعد ایک بار پھر ملتان سلطانز کو لاہور قلندرز کے خلاف 180 کے قریب تر 175 رنز کا چیلنج در پیش تھا،نہ یہ قذافی اسٹیڈیم لاہور تھا اور نہ پی ایس ایل فائنل،بلکہ یہ تو پی ایس ایل 8 کی دراصل وہ شروعات تھیں جو گزشتہ سال فائنل پر رکی تھیں،اور قریب ویسی ہی شروعات۔بدقسمتی ملتان سلطانز کے پیچھے ہی رہی اور ٹیم 1 رن سے ہارگئی۔
میزبان ٹیم نے 176 رنزکے ہدف کا تعاقب نہایت اطمیان سے کیا۔شاہین آفریدی کے نئے اوورز،حارث رئوف کی بالز،ڈیوڈ ویزا کی خاص بائولنگ،کوئی کچھ نہ کرسکی۔شان مسعود اور محمد رضوان نے12 اوورز 2 بالزپر 100 رنز کا بڑا آغاز فراہم کیا،شان مسعود31 بالز پر 35 رنزبناکر حسین طلعت کا شکار بنے لیکن رضوان کا اعتماد دیدنی تھا۔ڈھاکا سے ملتان آکر کھیلنے والے رائٹ ہینڈ وکٹ کیپر بیٹر نے وکٹ کے چاروں جانب جاندار اسٹروکس لگائے اور خوب داد وصول کی۔انہیں 16 ویں اوور میں شاہین شاہ نے کلین بولڈ کرکے سنسنی پیداکی،ون سائیڈڈ ہوتے میچ کو اپنی جانب پلٹا۔رضوان 50 بالز پر 75 کی اننگ کھیل گئے۔ایک چھکا حسن اور 8 چوکے خوبصورتی تھے۔اس کے باوجود شاہین نپی تلی بالز کے ساتھ اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے۔
ڈیوڈ ملر اور کیرون پولارڈ کی موجودگی ان کی جسامت کی طرح حریف گیند بازوں کے لئے دہشت ناک تھی۔21 بالز پر 40 رنز بڑا فرق تھے۔جو بڑھتا جارہا تھا۔ملتان سلطانز کو آخری 2 اووورز میں 29 رنز درکار تھے کہ حارث رئوف نے ڈیوڈ ملر کو 25 پر بولڈ کردیا۔کیرون پولارڈ نے 2 ہٹس کھیل کر کچھ امید دلائی۔اوور میں 14 رنز بن گئے۔یوں 6 بالز پر 15 رنز باقی تھے۔آخری بال پر چھکا درکار تھا۔چوکا لگ گیا لیکن ایک رن کم ہی رہا۔قلندرز صرف ایک رن سے جیت گئے۔ملتان کی اننگ 6 وکٹ ہر 174 رنز تک محدود ہوگئی۔
شاہین آفریدی نے 27 اور حارث رئوف نے 36 رنز دے کر ایک ایک وکٹ لی۔دونوں کی حال ہی میں شادی ہوئی ہے۔2 اوورز میں 16 رنز دینے والے زمان خان آخری اوور کرنے آئےپہلے پولارڈ رن آئوٹ ہوگئے جو12 بالز پر 19 رنزبناسکے۔اگلی بال پرعثمان خان پہلی بال پر کھاتہ کھولے بغیر ایل بی ہوگئے۔اب سلطانز کے لئے فتح مشکل تو ہوگئی تھی۔3 بالز پر 13 اسکور مشکل تر تھے۔انہوں نے بھی ایک وکٹ لی۔خوشدل شاہ 12 رنزپر ناٹ آئوٹ آئے۔
اس سے قبل ملتان سلطانزکے کپتان محمد رضوان نے پی ایس ایل 8 کا افتتاحی ٹاس جیت کر توقع کے مطابق پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔لاہور قلندرز نے بھی بہتر آغاز لیا۔61 کے مجموعہ پر مرزا بیگ 32 رنزبناکر گئے۔دوسرے اوپنرفخرزمان نے قابل قدر اننگ کھیلی اورصرف 42 بالز پر 66 اسکور بٹورے،لیفٹ ہینڈڈ بیٹر نے بھی گزشتہ سال والی فارم دکھائی۔5 چھکے اور 3 چوکے ان کے نام کے عین مطابق تھے۔شائی ہوپ اورسکندر رضا نے 19،19 رنزبنائے۔حسنین طلعت نے 20 رنزکئے۔ملتان سلطانز کی جانب سےاحسان اللہ نے 37 رنز دے کر 2 وکٹیں لیں۔اسامہ میر نے بھی 2 آئوٹ کئے جب کہ شاہ نواز دھانی اور ویسٹ انڈین آل رائونڈراقائل ہوسین نے ایک ایک وکٹ لی۔
کرک اگین نے گزشتہ رات لکھا تھا کہ
سوال یہ ہے کہ آج کون سی ٹیم فتح سے ایونٹ کا آغاز کرے گی۔پچ کیسی ہوگی۔ٹاس کس کا ہوسکتا ہے۔اس کے لئے ملتان کا موسم بھی اہم ہے،آج دوسری اننگ رات گئے ہوگی،اس لئے اوس فیکٹر ہوگا۔ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے بیٹنگ کو ترجیح دے گی۔ٹاس کا سکہ شاہین شاہ آفریدی کے حق میں جاسکتا ہے اور میچ لاہور قلندرز کے لئے وننگ پوائنٹ بن سکتا ہے۔