کرک اگین اسپیشل رپورٹ
پی ایس ایل واقعات کے حوالہ سے دوسرا اور آخری حصہ
پی ایس ایل کہانی،قلندرز پہلی بار چیمپئن،گزشتہ سال کے ہنسادینے والے واقعات،نت نئے ریکارڈز۔پاکستان سپر لیگ 7 کی چیمپئن لاہور قلندرز بنی ۔اس نے فائنل میں ملتان سلطانز کو ہرادیا۔ایونٹ کی ہسٹری میں یہ قلندرز کی پہلی فاتحانہ چال تھی۔اس سے قبل ان کی تاریخ بڑی ناکام تھی۔ پی ایس ایل کے اہم ریکارڈز میں یہ بھی نمایاں ہے کہ بابر اعظم کی قیادت میں کھیلنے والی کراچی کنگز ٹیم گزشتہ سال مسلسل 9 ناکامیوں سے دوچار ہوئی۔شاید یہی وجہ ہے کہ یہ ناکامی بابر اعظم دل پر لے گئے،اس بار کراچی کی بجائے پشاور زلمی کی کپتانی کرتے نظر آئیں گے۔پی ایس ایل کہانی کا اہم چیپٹر یہ بھی ہے کہ ملتان سلطانز نے پاکستان سپر لیگ 7 میں 10 میں سے 9 میچز جیت کر نئی تاریخ رقم کردی ۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ابھرتے ہوئے یسر حارث رئوف نے پی ایس ایل ہسٹری کی تیز بال کا نیا ریکارڈ قائم کیا،انہوں نے اپنا سابقہ ریکارڈ بھی بہتر کرلیا۔قذافی اسٹیڈیم لاہور میں انہوں نے لاہور قلندرز کی جانب سے اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف گزشتہ سیزن میں نیا اعزاز حاصل کیا۔ایلمنٹر2 میں انہوں نے154.70 کی سپیڈ سے بال کی۔ان کاسابقہ ریکارڈ 153.80 تھا۔آئی پی ایل میں گزشتہ سال تیز بال کا ریکارڈ 152.95 تھا،جسے بعد میں لکی فرگوسن نے 153.63 کے ساتھ توڑا تھا۔
پاکستان سپر لیگ 7 میں شاہ نواز دھانی کا کردار بھی خوب رہا،امپائر علیم ڈار سے درست معنوں میں انہوں نے اکھ مٹکا کیا۔ان کی یہ حرکت سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھیں۔اس سے قبل کےگزشتہ میچ میں انہوں نے بال کروانے،وکٹ لینے کے بعد امپائر کی جانب سے بھاگنے کی کوشش کی تھی تو علیم ڈار نے ان کو پکڑنے کی کوشش کی ۔دھانی ان سے جان چھڑواکر بھاگ کھڑے ہوئے تھے۔ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں انہوں نے جب وکٹ لی تو وہ دوڑے دوڑے امپائر کے قریب آئے اور جھک کر انہیں آداب پیش کرنے لگے،علیم ڈار نے انہیں پہلے حیرت سے دیکھا،پھر تھوڑا مسکرائے اور اپنے ہاتھوں کو ان کے اسٹائل میں اٹھایا،پھر انہیں گرائونڈ سے باہر کی جانب دوڑ لگانے کا اشارہ کیا۔یہ اس بات کی بھی اجازت تھی کہ وہ بلاتکلف دوڑ سکتے ہیں،اب انہیں وہ نہیں پکڑیں گے۔دھانی نے اشارہ ملنے کے بعد واپس دوڑ لگادی۔
پی ایس ایل کہانی،اہم واقعات،عجب حرکات،مخبوط الحواس واقعات،پہلا حصہ
گزشتہ پی ایس ایل سیزن میں شاداب خان باہر بیٹھ کر ہار گئے۔ادھر سے فخرزمان کے مسلسل 3 میچز میں ناکام رہنے کے بعد بھی محمد رضوان سلطان بننے کا موقع گنوابیٹھے۔پی ایس ایل 7 فائنل سے قبل تک اس سال اپنے شعبوں کے ونرز بننے کے متعدد امیدوار تھے لیکن شاداب دیکھتے ہی رہ گئے۔فائنل نے بائولنگ کا میدان بدل ڈالا۔شاہین شاہ نے 13 میچزمیں 20 سے کم اور 19 سے زائد کی اوسط سے 20 وکٹیں لیں،پہلے نمبر پر رہےشاداب 9 میچزکی 8 اننگز میں 11 سے بھی کم اوسط سے 19 وکٹ کے ساتھ دوسرے اورزمان خان 18 کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔شاہ نواز دھانی کو 17 وکٹیں ملیں۔خوشدل شال،عمران طاہر اور حارث رئوف نے 16،16 وکٹیں لیں۔
بیٹنگ میں فخرزمان اور محمد رضوان میں مقابلہ تھا،شروع کی ریس میں شان مسعود بھی امیدوار تھے لیکن وہ تو پیچھے ہی رہ گئے۔ٖفخر جب فائنل کے شروع میں ناکام ہوئے تو ان کا مجموعی اسکور 13 میچز میں 588 ہوگیا،انہوں نے1 سنچری،7 ہاف سنچریز کیں۔45 کی اوسط رہی۔152 کا سٹرائیک ریٹ تھا۔اب رضوان کے پاس چانس تھا کہ وہ اسکور کرتے لیکن وہ بھی بڑی اننگ نہ کھیل سکے۔سلطانز کے کپتان رضوان 12 میچز میں 546 اسکور پر تمام ہوگئے۔7 ہاف سنچریز تھیں۔69 کے قریب بیٹنگ اوسط رہی۔شان مسعود 478 اور شعیب ملک 401 رنزکے ساتھ نمایاں رہے۔کوئی اور بیٹر 400 سے زائد اسکور نہ کرسکا۔اعظم خان اور محمد رضوان 9،9 شکار کے ساتھ بطور وکٹ کیپر نمبر ون بنے۔ٹم ڈیوڈ 10
پاکستان سپر لیگ 7 کے فائنل کے مین آف دی میچ محمد حفیظ رہے۔ایمرجنگ پلیئر زمان خان رہے۔آل رائونڈر خوشدل شاہ رہے،انہیں ایک اور اعزاز بھی ملا۔بہترین وکٹ کیپر محمد رضوان قرار پائے۔محمد رضوان کو ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کا پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا گیا ہے۔
ملتان سلطانز کے کپتان اور وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کو پلیئر آف ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کا قرار دیا گیا ہے۔پی سی بی ایوارڈز میں سب سے قیمتی کرکٹر اور آئی سی سی ٹی ٹونٹی کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ جیتنے والے محمد رضوان کو ٹورنامنٹ کے 13 میچز میں 546 رنز بنانے پر پلیئر آف دا ٹورنامنٹ قرار دیا گیا۔ اس دوران انہوں نے47 چوکے اور 9 چھکے جڑنےسمیت 7 نصف سنچریاں اسکور کیں۔ اس دوران انہوں نے وکٹوں کے پیچھے بھی 9 شکار کیے۔لاہور قلندرز کے اوپنر فخر زمان اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان کو بالترتیب ٹورنامنٹ کا بہترین بیٹر اور بہترین باؤلر قرار دیا گیا ہے۔ فخر زمان نے ٹورنامنٹ میں 153 کے اسٹرائیک ریٹ سے 588 رنز اسکور کیے۔ شادب خان نے 6.47 کے اکانومی ریٹ سے ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر 19 وکٹیں حاصل کیں۔خوشدل شاہ کو ٹورنامنٹ کا بہترین آل راؤنڈراوربہترین فیلڈر قرار دیا گیا۔ انہوں نے ایونٹ میں 153 رنز اسکور کرنے کے ساتھ ساتھ 16 وکٹیں بھی حاصل کیں۔لاہور قلندرز کے زمان خان کو ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کا ایمرجنگ کرکٹر قرار دیا گیا ۔ پہلی مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل میں شرکت کرنے والے زمان خان نے ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر 18 وکٹیں حاصل کیں۔اس دوران امپائر آف ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کا ایوارڈ راشد ریاض جبکہ اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ ملتان سلطانز کو دیا گیا۔امپائر آف ایچ بی ایل پی ایس ایل کے علاوہ تمام ایوارڈز کمنٹری پینل میں شامل ارکان کی جانب سے دئیے گئے ہیں۔
پی ایس ایل 8 کا مکمل شیڈول،4 شہر میزبان،سب تفصیلات
ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کی ٹیم آف ٹورنامنٹ کا انتخاب ہوا۔ وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کو ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کی ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا ہے۔پاکستان اور کراچی کنگز کے کپتان بابر اعظم باہر ہوگئے ہیں۔پلیئر آف ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کا ایوارڈ جیتنے والے محمد رضوان ملتان سلطانز کے ان چار کھلاڑیوں میں شامل ہیں، جنہیں ٹیم آف ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کا حصہ بنایا گیا ہے۔ ان کے علاوہ رائیلی روسو، ٹم ڈیوڈ اور خوشدل شاہ کو بھی ٹیم آف ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 میں شامل کیا گیا ہے۔ٹورنامنٹ کی چیمپئن لاہور قلندرز کے بھی چار کھلاڑیوں کو ٹیم آف ٹورنامنٹ کا حصہ بنایا گیا ۔ ان میں شاہین شاہ آفریدی، زمان خان، فخر زمان اور راشد خان بھی شامل ہیں۔پشاور زلمی (شعیب ملک)، اسلام آباد یونائیٹڈ (شاداب خان) اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز (نسیم شاہ) کا ایک ایک کھلاڑی بھی ٹیم آف ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کا حصہ بنا۔