| | | | |

رمیز راجہ بھی بابر اعظم کی حمکت عملی سے ناخوش،3 چیزوں کی نشاندہی

لاہور،کرک اگین رپورٹ

رمیز راجہ بھی بابر اعظم کی حمکت عملی سے ناخوش،3 چیزوں کی نشاندہی۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان کے بھارت کے خلاف نامکمل میچ پر سابق چیئرمین پی سی بی اور تبصرہ نگار رمیز راجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنی کارکردگی کو تیکنیکی اعتبار سے بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔اس میں 2 اہم فیکٹرز ہیں۔پہلا یہ کہ پاکستان کا پیس اٹیک دنیا کی کسی بھی ٹیم کو اڑاسکتا ہے۔اسے اور تگڑا کرنا ہے۔دوسرا یہ کہ اسپن ڈیپارٹمنٹ  کمزور ہے۔اور اہم بات یہ ہے کہ کپتان بابر اعظم کی حکمت عملی بہتر نہیں تھی۔

بھارتی ٹیم اسپنرزکے خلاف اچھا کھیلتی ہے اور ہمارایہ سکیشن کمزور تھا۔آپ جب 66 پر 4 آئوٹ کردیں تو پھر آپ کو اننگ لپیٹنے کی ضرورت تھی۔ہمارے کپتان نے ایسالگتا ہے کہ کلکولیٹر پکڑا تھا کہ اتنے اوورز کے بعد اسپنرز لانا ہے اور جلدی جلدی اسے مکمل کروانا ہے،تاکہ آخر میں پیسرز لائیں۔یہ اچھی بات نہیں تھی۔پاکستانی ٹیم کو اپنے پیسرزکے ساتھ مسلسل اٹیک کرنا چاہئے تھا ،تاکہ بھارت کو جلد آئوٹ کیاجاتا،اب جب کہ 266 اسکور بن گئے تو یہ آسان نہ تھے کہ پاکستان آرام سے بنالیتا۔اس پر بیٹھ کرکام کرنا ہوگا۔

رمیز راجہ نے کہا ہے کہ 2 ماہ اچھی فیلڈنگ کے بعد کل کے میچ میں خراب فیلڈنگ کی۔اسے مزید بہتر کرنا ہوگا۔پاکستان کا کمبی نیشن درست نہیں تھا۔بھارت کے خلاف اگلے میچ میں ایک پیسر کو کھلانا ہوگا،اگلا میچ کولمبو میں ہے،وہاں کی پچ کینڈی کی پچ سے بھی  گئی گزری ہے۔اسپنرز وہاں آسان ہونگے،پیسرز مشکل ہونگے۔پاکستان کو خیال کرنا ہوگا۔

گوٹم گمبھیر پہلی بار پاکستان کو مان گئے،کوہلی پر شدید تنقید،وکرام گپتا نے تواخیر کردی

روہت شرما کیلئے ان سوئنگ کھیلنا شاید برا خواب بن گیا ہے،ان کو بہتر کرنا ہوگا۔شاہین کے خلاف ناکام جارہے ہیں۔ان سب باتوں کے بعد بھارت میچ میں واپس آیا،یہ ذہن میں رکھنا ہوگا۔

شعیب اختر کے بابر اعظم کی کپتانی اور حکمت عملی پر سوالات

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *