لاہور،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم میں نئی تقرریوں کا سلسلہ دراز ہے۔محمد حفیظ ٹیم ڈائریکٹر ہیں۔،محمد حفیظ پارٹ 2 ہیڈ کوچ ہیں۔وہاب ریاض چیف سلیکٹر ہیں اور شان مسعود ٹیسٹ کپتان ہیں۔پھر شاہین آفریدی وائٹ بال کرکٹ کے کپتان ہیں۔
اب پی سی بی نے اعلان کیا ہے کہ عمر گل پاکستان کرکٹ ٹیم کے بائولنگ کوچ ہونگے۔سعید اجمل سپن کوچ ہونگے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کا پہلا ہی دورہ سخت ہے،آسٹریلیا میں 3 ٹیسٹ میچز ہیں۔جہاں سعید اجمل نعمان علی جیسے اسپنرز کی کوچنگ کریں گے اور عمر گل حسن علی جیسوں کو بتائیں گے۔سامنے مچل سٹارک،ہیزل ووڈ اور پیٹ کمنز جیسے نام ہونگے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور 2012 کا ایشیا کپ جیتنے والی پاکستان ٹیم کے رکن عمرگل اور سعید اجمل کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کا بالترتیب فاسٹ بولنگ اور اسپن بولنگ کوچ مقرر کردیا گیا ہے۔
ان دونوں کا پہلا اسائنمنٹ آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز اور نیوزی لینڈ میں ٹی ٹوئنٹی سیریز ہوگی۔
عمرگل اس سے قبل افغانستان کے خلاف تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بولنگ کوچ کی ذمہ داری نبھاچکے ہیں اس کے علاوہ وہ گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں افغانستان کی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ اور پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے بولنگ کوچ بھی رہ چکے ہیں۔
عمرگل نے2003 میں شروع ہونے والے اپنے شاندار انٹرنیشنل کریئر میں47 ٹیسٹ میچوں میں 163وکٹیں ۔130 ون ڈے انٹرنیشنل میں 179وکٹیں اور60 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں85 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
سابق عالمی نمبر ون ڈے انٹرنیشنل بولر سعید اجمل بھی آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دوروں میں اپنی ذمہ داریاں شروع کریں گے۔انہوں نے 2008میں اپنے بین الاقوامی کریئر کا آغاز کیا۔اور انٹرنیشنل کریئر میں 35 ٹیسٹ113 ون ڈے اور 64 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں مجموعی طور پر447 وکٹیں حاصل کیں وہ پی ایس ایل میں اسلام آباد یونائٹڈ کے اسپن بولنگ کوچ بھ رہ چکے ہیں۔
عمرگل نے اپنی تقرری کو اعزاز سمجھتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیرمین ذکا اشرف کا شکریہ اداکیا ہے اور کہا ہےکہ پاکستانی ٹیم کے ساتھ اپنے سابقہ تجربے کی روشنی میں وہ کوچنگ کی مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے وہ ٹیم کی بولنگ کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔
سعید اجمل نے بھی کہا ہے کہ یہ ذکا اشرف کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے اس ذمہ داری کے لیے انہیں موقع فراہم کیا۔وہ پاکستانی ٹیم میں اسپن بولنگ کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ان کا کریئر اور تجربہ ٹیم میں اسپن بولنگ کو آگے بڑھانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔