کرک اگین رپورٹ۔روڈ ٹو دی چیمپئنز ٹرافی فنش،4 دن کی چاندنی،23 فروری کو پاکستان فارغ ہوجائے گا،بھارتی میڈیا،کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان کی نیوزی لینڈ کے ہاتھوں تین ملکی کپ فائنل میں شکست کے بعد بھارت میں شادیانے ہیں اور پاکستان کے بارے میں عجب تبصرے ہیں ۔شاید درست بھی ہوں، اس لیے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم کا کوئی اعتبار نہیں ہے۔
جمعہ کو پاکستان کی ٹیم جب نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پانچ وکٹوں سے ہاری اور اپنے ملک میں تین ملک کی کپ میں شکست سے دوچار ہوئی تو بھارتی میڈیا میں دلچسپ تبصرے ہوئے۔ ایسا ہی ایک دلچسپ تبصرہ وکرانت گپتا اور ان کی ٹیم نے کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حالت نیوزی لینڈ کے سامنے بچوں جیسی تھی۔ ایسا لگا جیسے میزبان نیوزی لینڈ ہو اور مہمان پاکستان ہو ۔سپنرز بھی ان کے کامیاب ۔پیسرز بھی ان کے ہی کامیاب۔ بیٹرز بھی ان کے ہی حاوی اور پاکستان کی ٹیم پورے میچ میں ایک سیکنڈ کے لیے بھی جیتتی نظر نہیں آئی۔ تھوڑی سی پچ مشکل تھی۔ جنوبی افریقہ کا 353 رنز کا ہدف کا میچ بھول گئے ۔انہیں کھیلنا بھول گیا۔ انہوں نے پاکستان کی سلیکشن ۔فہیم اشرف کو کھلانا اور اس سے دو اوورز کروانا اور اسی طرح سپنرز کے حوالے سے کمزور انتخاب کرنے کا مذاق اڑایا اور ایک عنوان قائم کیا کہ روڈ ٹو دی چیمپینز ٹرافی فنش اور اب صرف 19 فروری کا انتظار ہے جب چیمپینز ٹرافی کا اغاز ہوگا۔ یہی دو ٹیمیں ہوں گی ۔پاکستان بنام نیوزی لینڈ ۔یہی سٹیڈیم ہوگا ۔نیشنل سٹیڈیم کراچی اور اگر پاکستان نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا میچ ہار گیا تو اس کا دوسرا میچ 23 فروری کو دبئی میں بھارت کے خلاف ہے اور وہاں بھی وہ ہارا تو چار دن کی چاندنی اور اس کے بعد اندھیرا ۔پاکستان کا ایونٹ ہوا تمام اور اس کے بعد وہ ایونٹ کے میزبان ہوں گے۔ ایک اعتبار سے ایونٹ کے ٹیکنیکل میزبان اور ایک قسم کے منیجرز کہلائیں گے ۔پھر ٹھیک ہے۔ پورا ایونٹ کامیاب کریں ۔اس کی بلے بلے اور شاباش لیں ۔اس کے بعد کچھ نہیں۔
ان لوگوں نے نیوزی لینڈ کو فیورٹ اور بھارت کے لیے بھی خطرہ قرار دیا اور پاکستان کو کسی کھاتے میں نہیں گنا ۔نیوزی لینڈ کو یہ بھی کہا گیا کہ جیت سکتی ہے لیکن پھر انہیں خیال آیا کہ بھارت میں بیٹھے ہیں۔ انہوں نے اپنے ملک کا بھی دفاع کیا اور کہا کہ ان کی ٹیم جیت سکتی ہے۔ آسٹریلیا کو انہوں نے کسی کھاتے میں نہیں گنا۔ انہوں نے چیمپئینز ٹرافی کی چار سیمی فائنلسٹ ٹیموں سے پاکستان کو خارج کردیا۔