کراچی،کرک اگین رپورٹ
نیوزی لینڈ کپتان نے میرا چیلنج قبول نہیں کیا اور فیلڈنگ ویسی نہیں کھڑی کی بلکہ میرے ہٹ کھیلنے کے بعد اس نے فیلڈرزز پیچھے کئے۔میں بھی سنبھل گیا۔ادھر نسیم شاہ نے یہ بھی بتایا ہے کہ ابرار احمد جس اسٹائل سے بیٹنگ کرنے آرہا تھا۔وہ عمران خان کے اسٹائل میں تھا،کندھے پر بیٹھ رکھےبڑے اعتماد سے چلا آرہا تھا۔ابرار احمد کہتے ہیں کہ اگر ہمارے پیچھے ایک وکٹ بھی ہوتی تو ہم جیت کے لئے جاتے۔
کراچی ٹیسٹ ہائی ڈرامہ کے بعد ڈرا،امپائرز کا 3 اوورز کروانے سے انکار،سیریز بے نتیجہ
کراچی ٹیسٹ کی ڈرامائی شام کے آخری 25 منٹ وکٹ پر گزارنے اور میچ بچانے والے نسیم شاہ اور ان کے ساتھی ابرار احمد کی بات چیت سامنے آئی ہے۔نسیم شاہ نے بتایا ہے کہ جس وقت ابرار بیٹنگ کرنے آرہا تھا تو میں نے سائوتھی سے کہا کہ اس کو چشمہ لگاہے۔بال ٹھیک بھی نظر نہیں آئے گا،اندھیرا چل رہا ہے تو یہ اچھی بات نہیں لیکن پھر میں نے ابرار کے بیٹ اٹھانے کے انداز کو دیکھ کر کہا کہ یہ تو عمران خان کی طرح چلا آرہا ہے۔پر اعتماد ہے۔بیٹنگ کرلے گا،میں نے ابرار سے کہا کہ تم لیگ اسپنر ہو۔کیویز اسپنرز کو اچھا کھیلو گے،اسے روکو۔میں نے خود جب ایک چھکا اور چوکا لگایا تو نیوزی لینڈ کے کپتان کو کہا کہ اگر تم اس طرح فیلڈنگ رکھوگے تو میں 2 اوورز میں میچ ختم کردوں گا،اس نے پھر فیلڈرز پیچھے کئے۔میں بھی رک گیا۔ابرار نے یہاں بتایا کہ میچ سخت تھا۔دل اوپر نیچے ہورہے تھے لیکن جیسا کہ نسیم شاہ نے بتایا کہ 5 دن کی محنت صرف ایک بال کے اندر تھی۔آئوٹ ہوجاتے تو بڑا دکھ ہوتا۔اللہ کا شکر ہے کہ اس نے عزت رکھی۔میچ اچھا ہوا۔ڈرا ہوگیا۔ٹھیک ہوگیا۔
بابر اعظم کو سبکدوش،سرفراز احمد کو ٹیسٹ کپتان بنانے کا فیصلہ،وسیم،شعیب اور شاہد کا رد عمل
نسیم اور ابرار جب دونوں وکٹ پر کھڑے ہوئے تو قریب 7 اوورز کا کھیل باقی تھا ۔9 کھلاڑی آئوٹ تھے۔پاکستان فتح سے32 رنزکی دوری پر تھا جب کہ کیویز کو ایک وکٹ درکار تھی۔اس سے قبل کیویز نے 13 بالز میں 5 رنزکے اندر2 وکٹیں اڑادی تھیں۔ان میں 118 اسکور بنانے والے سرفراز احمد بھی شامل تھے۔دونوں نے21 بالز کھیلیں۔17 رنزکا اضافہ کیا۔امپائرز نے جب 3 اوورز قبل کم لائٹ کی وجہ سے میچ ختم کیا توپاکستان 4 وکٹ پر 304 اسکور کرچکا تھا۔فتح سے 15 رنز دور تھا۔یوں یہ میچ ڈرا ہوگیا۔