لندن،کرک اگین رپورٹ
چیمپئنز ٹرافی 2025 کا فارمیٹ ٹی20 میں کئے جانے کا سنسنی خیز انکشاف،میزبان پاکستان بے خبر۔کرکٹ بریکنگ نیوز یہ ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے کچھ معاملات نہایت چونکادینے والے ہیں۔مثال کے طورپر اس کا دعویٰ ہے کہ 2021 میں ہی یہ فیصلہ کیا جاچکاتھا کہ 2023 ورلڈکپ کی ٹاپ 8 ٹیمیں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں حصہ لے سکیں گی،مطلب یہ ایک کوالیفائر فارمولہ ہوگا لیکن اس کا اعلان نہیں کیاگیا تو کیوں۔یہی وجہ ہے کہ بھارت میں جاری ورلڈکپ کےوسط تک انگلینڈ اور نیدرلینڈز کرکٹ کوچز کو علم نہیں تھا کہ یہ قانون بن چکا یا فیصلہ ہوچکا ہے۔
اب ایک اور سنسنی خیز کہانی ہے،بھارت سے نکلی ہے۔براڈ کاسٹرزکی بنیاد سے پھوٹی ہے تو درست ہی ہوگی،اس لئے کہ براڈ کاسٹرز کے معاہدے ہوا کرے ہیں اور ان کے پاس ایک پروف ہے۔انکشاف ہوا ہے کہ ہندوستان میں عالمی ایونٹس کے لیے ٹیلی ویژن کے حقوق رکھنے والے ڈزنی اسٹار کے پاس چیمپئنز ٹرافی 2025 کیلئے 8 ٹیموں کی منظوری ہے ۔ڈیزائن میں ٹورنامنٹ ایک ٹوئنٹی 20 ایونٹ ہے، ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ نہیں۔
بلیک کیپس بال ٹیمپرنگ پر پکڑے گئے،نیوزی لینڈ کرکٹ زلزلہ میں
سیدھے الفاظ میں، مختصر ترین فارمیٹ وہی ہے جسے ناظرین چاہتے ہیں۔ اگلے جون میں کیریبین اور امریکہ میں ٹی 20 ورلڈ کپ زیادہ تر آنکھوں کے لئے ایک مشکل وقت کے فرق کا سبب بنے گا- 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کو 20 اوور میں تبدیل کرنا اسی لئے ہوگا تاکہ برصغیر کے لوگوں کو جواز بنایا جاسکے۔یہ سیدھا نہیں ہوگا۔ کیا 50 اوور کا ورلڈ کپ آٹھ ٹیموں کے ٹی 20 ایونٹ کے لیے کوالیفائی کرنے کا سنجیدہ پن ہوگا اور اگر نہیں تو کیا ایک مختلف نظام کے ذریعے آٹھ ٹیمیں کوالیفائی کروائی جائیں گی۔یہ سوال بھی ہے کہ یہ 50 اوور کے فارمیٹ کا کیا بنے گا، جس کا مستقبل اس موجودہ ورلڈ کپ سے پہلے ہی بحث میں تھا۔۔اب اگر ایسا ہوت ویوں دیکھیں کہ 2025 اور 2029 کے لیے مردوں کی چیمپیئنز ٹرافیز ٹی 20 میں ہوگی اور مردوں کے ٹی 20 ورلڈ کپ پہلے ہی 2024، 2026، 2028 اور 2030 کے لیےشیڈول ہیں۔پھر 2028 کے اولمپکس میں بھی ٹی 20 فارمیٹ ہوگا۔
اب یہ بات واضح نظر آنے لگی ہے کہ کرکٹ بورڈز،براڈ کاسٹرز50 اوورز ورلڈکپ یا 50 اوورز ون ڈے کرکٹ سے خوش نہیں ہیں،کیونکہ ٹی20 نے اس کی اہمیت ختم کردی ہے۔اب صرف ٹی 20 درکار ہے۔یہ بھی ممکن ہے کہ پہلے 50 اوورز سے کم کرکے اسے 30 اوورز فی اننگ تک لایا جائے لیکن یہ آسان نہیں ہوگا۔.