لاہور،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے نجم سیٹھی کی دھمکی آمیز پریس ریلیز کے پرخچے اڑادیئے ہیں،ساتھ میں ان کے خلاف آئی سی سی جانے اور ان کے خلاف ہر محاذ پر لڑنے کا اعلان کردیا ہے۔ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں راجہ نے کہا ہے کہ ہمارے سسٹم میں کتنی سکت ہے،اتنی بڑی ٹیموں کے آنے کے بعد علم ہوگا،اس لئے5 دن کی ٹیسٹ کرکٹ کے نتائج سامنے ہیں۔پاکستان کے فینز اس کو آن کرتے ہیں،جائیں سڑک پر جائیں اور میری مقبولیت چیک کریں،لگ پتا جائے گا،ٹی وی پر انٹرویو اس قسم کی نوکری لینے کے لئے نہیں دے رہا بلکہ دنیا کو علم ہونا چاہئے کہ یہاں کیا کیا ہوتا ہے۔میں فینز کو جگاتا رہوں گا۔
رمیز راجہ کہتے ہیں کہ نجم سیٹھی کو مسلط کیا گیا،اس لئے مجھے اس پر غصہ ہے۔جب تک پاکستان میں محدود اوورز کی ٹیمیں،کمزور ٹیمیں آئیں تو پتا کسی کو نہیں چلالیکن انگلینڈ،آسٹریلیا جیسی ٹیموں سے کھیلنا ہی بتاسکتا تھا کہ 20 سال کے گیپ کے بعد ہم کہاں ہیں۔ہمیں انجریز ہوئی تھیں،6 لوگوں کو ڈیبیو کروانا پڑا۔
رمیزراجہ نے کہا ہے کہ ٹیم میں کوئی گروپنگ نہیں،اس لئے کہ ہمارا کامیابی کا سٹرائیک ریٹ اسی کی وجہ سے ہے،کرکٹ فٹبال کی طرح سائیڈ لائن سے نہیں چلتی بلکہ یہ تھنک ٹینک اور ٹیم سے چلتی ہے۔ہم نے بابر اعظم کو بااخیتار بنایا۔اگلے سال کےا یشیا کپ کے حوالہ سے رمیز راجہ نے کہا ہے کہ جو میں سجھتا ہوں کہ میں نے اپنی لیڈرشپ دکھائی۔نیوزی لینڈ ٹیم چلی گئی تو میں نے سٹینڈ لیا،اس موقع پر نجم سیٹھی نے تجویز دی تھی کہ ورلڈ الیون بلاکر دنیا کو دکھائو،یہ پھروہی ڈر،جھکنے والی سوچ تھی،ہم نے ٹری لگائی،کیویز کو بھی اور انگلینڈ کو بھی ٹری لگادی،اس کے نتائج یہ آئے کہ دونوں ممالک زیادہ میچزکھیلنے آئے۔دونوں سے اضافی میچز لئے،سکیورٹی کے پیسے لئے۔جب ایشیا کپ کا میزبان پاکستان ہے،ایشین کرکٹ کونسل نے فیصلہ کیا تھا کہ2023 کا میزبان پوکستان ہوگا تو پھر کوئی ملک کیسے ایسے بول سکتا ہے،اب بھارت اچانک کہدے تو کیا ہمیں ماننا چاہئے،ہرگز نہیں،اس لئے سٹینڈ لیا۔حکومت سے اجازت لینا،جانا کی باتیں کرنا کمزور لیڈرشپ کی علامت ہے۔یہ کیسے ہوگا۔
رمیز راجہ نے آج کی نجم سیٹھی کی پریس ریلیز کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے زمانہ میں تو فیڈرل آڈٹ ہوگیا،میں اننگز کھیلا ہوں،عزت کے لئے۔جو رپورٹ ان کے حوالہ سے ہیں ہیں،وہ تو پرانے دور کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
راجہ نے کہا ہے کہ بطور چیئرمین ٹیم کو اکٹھاکرنا،بہتر کرنا،برینڈ بنانا،وائٹ بال کرکٹ میں ہمارا نام ونشان نہیں تھا لیکن ہم فائنل تک گئے،اس کے علاوہ کمرشل کام کیا۔5 ارب روپے کے فنڈز جمع کئے۔پاکستان جونیئر لیگ شروع کی،ویمنز پی ایس ایل کا نقشہ بنایا۔اسٹرکچر بہترکیا،کنٹریکٹ بڑھائے۔اسپانسرز بڑھائیں۔آج 10 سال کا بچہ اگر کرکٹ کو کیریئر بنانا شروع کرے تو کرسکتا ہے،اس میں ویو رچرڈز،شاہد آفریدی،جاوید میاں داد جیسے تھے۔
پی سی بی تبدیلی پر انہوں نے بات کی اور کہا ہے کہ یہ سیاسی مداخلت ہے،اچھی بات نہیں ہے،یہ ہمارا ایک بنیادی اور بڑا ادارہ ہے۔قوم کو جوڑتا ہے۔ہم ترقی یافتہ ممالک سے آگے ہیں،ہم بھارت جیسی طاقت سے آگے ہیں۔ہم ایشیا کپ اور ٹی 20 ورلڈکپ فائنل کھیلتے ہیں،بھارت نہیں کھیلا تو اس انداز کا شب خون نہیں مارنا چاہئے۔
رمیز کرکٹ کوزیادہ جانتے ہیں یا نجم سیٹھی،عمران خان مسلسل دوسرے روز برہم
ایک سوال کے جواب میں رمیز راجہ نے انکشاف کیا ہے کہ میرے ساتھ بہت سارے کرکٹ ممالک رابطے میں ہیں اور وہ اس رجیم چینج کرکٹ آپریشن پر خوش نہیں ہیں۔میرے دور میں تعلقات بہتر ہورہے تھے۔سالوں بعد ہمارےرابطے اچھے ہوئے۔سیٹھی نے پچھلے دور میں ورلڈ الیون بلالی،یہ کردیا،وہ کردیا،یہ بہت پیچھے کی اور پرانی بات ہے۔اب ہم انٹرنیشنل ممالک کو لارہے تھے۔آسٹریلیا،انگلینڈ اور نیوزی لینڈ 24 سے 17 سالوں بعد پاکستان آئے۔ہمارے تعلقات بن رہے تھے۔ایک عزت تھی،ایک کرکٹر جب بورڈ کو چلاتا ہے تو اس کی عزت ہوتی ہے۔میرا ماننا ہے کہ کرکٹر ہی بورڈ چلاسکتا ہے۔رمیز راجہ نے نجم سیٹھی کا نام لے کر کہا ہے کہ آپ نے جو صحافت میں کیا ہے،اس کی اوٹ لے کر اب آپ فینز کے قریب ہونا چاہتے ہیں۔یہ ونڈو سیاسی تو مل سکتی ہے،پراسس کےساتھ نہیں۔میں جب آیا تو اس سےقبل کےچیئرمین نے اپنا 3 سالہ وقت پورا کیا تھا۔میں ایک پراسس کے ساتھ آیا تھااب ایک بندے کو نوازنے کے لئے قوانین،آئین بدل ڈالے جائیں ۔یہ دنیا میں کہیں نہیں ہوتا۔آپ سیزن کے دوران سب توڑ کر اوپر سے مسلط ہوجائیں،یہ کیا مذاق ہے۔مجھے سخت غصہ اور رنج ہے۔رمیز راجہ نے کہا ہے کہ میں یہ معاملہ آئی سی سی میں اٹھائوں گا۔اس لئے کہ سرپیر ہونا چاہئے،یہ کیا مذاق ہے،آتے ہی کہا کہ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ بحال کروں گا،پھر کہا کہ بڑا مشکل ہے،ہم کوشش کریں گے کہ ڈیپارٹمنٹ کو سپانسرز کریں گے۔میں آیا تھا تو میرا ویژن تھا،ان کے پاس نہ ستون ہے اور نہ ویژن۔
ایک سوال کے جواب میں رمیز راجہ نے کہا ہے کہ نجم سیٹھی یہ اعلان کرتے ہیں کہ ہم پرانا سسٹم بحال کردیں گے،یہ جو کہتے ہیں کہ عمران خان دور کے کرکٹ سسٹم نے ہزاروں کرکٹرزکوبے روزگارکیا،یہ غلط ہے،یہ سیاسی نعرہ ہے۔اپنے آپ کو سیٹ کرنے اور معتبر کروانے کے لئے یہ باتیں کرتے ہیں۔دوسری بات یہ ہے کہ اس سسٹم اور پاکستانی ٹیم پر پریشر ہوگا۔سوالات ہونگے۔
رمیز راجہ کا بڑا اعلان،کرکٹ رجیم چینج سازش عالمی سطح پر اٹھادی
ایک اور سوال کے جواب میں پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیز راجہ کہتے ہیں کہ پی ایس ایل کے سارے کنٹریکٹ یہ دے کر گئے تھے،وہ ابھی تک نقصان میں ہیں،میں نے تو آکر فرنچائززکے شیئرز بڑھادیئے۔دوسرا اچھے کرکٹرز کو سامنے لانے میں مدد دی۔یہ دوسرے راستہ سے آئے ہیں،کچھ توکہنا ہوگا۔نجم سیٹھی جیسے لوگ اس لئے آجاتے ہیں کہ سابق کرکٹرزمیں اتفاق نہیں ہے،کئی کے ذاتی مفادات ہیں۔کسی نے اپنے بیٹے کو کھلانا ہے،جیلسی فیکٹر بھی ہے۔میں 40 سال سے کرکٹ پر ہوں،مجھے سابق کرکٹرز سے مدد لینی ہوگی تو لوں گا ورنہ نہیں،اس لئے کہ مجھے علم ہے کہ اس کا پیہ کیسے چلاناہے۔یہ میں بڑی بات نہیں کررہا۔
میں بھی یہاں موجود ہوں اور یہ بھی یہاں موجود ہیں،آپ بھی،دیکھتے ہیں کہ یہاں اب کیا ہوتا ہے۔
پی سی بی نے بدھ کو رمیز راجہ کے گزشتہ انٹریو کی پاداش میں قانونی کارروائی کی بات کی بات کی تھی اور رمیز پر باالواسطہ الزامات بھی لگائے تھے۔اس کی تفصیل جاننےکے لئے درج ذیل لنک کلک کریں۔