لاہور،کرک اگین رپورٹ۔شان مسعود،فخرزمان،چیمپئنز ٹرافی سمیت اہم ایشوز پر رمیز راجہ کاپہلا بڑا رد عمل آگیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان کے سابق چیئرمین رامیز راجہ نے کہا ہے کہ شان مسعود کے حوالہ سے خواخواہ کی متنازعہ بات بنائی گئی ہے۔ مجھے اس کو ویسے بھی لفٹ نہیں کرانی ہے۔ اس لیے کہ اصل کہانی پتہ ہے نہیں۔ پورا انٹرویو کسی نے سنا نہیں۔
رمیز سپیک یوٹیوب آفیشل پر رمیز راجہ نے کہا ہے کہ پوائنٹ میرا یہ ہے کہ چھ شکستوں کے بعد جب آپ کھڑے ہوئے ہیں ۔اس کی کیا کہانی ہے۔ یہ ایک اچیومنٹ ہے اور یہ پہلا ٹیسٹ میچ بھی ہار گئے۔ دیکھیں نایہ میرا رائٹ ہے، میں نے کرکٹ کھیلی ہوئی ہے۔ میں بات کرتا ہوں۔ میرا ایمان درانہ ویژن ہے۔ سوال تو کرنے ہیں ،اس کی انٹرپریشن اور اس کی پکچر ایسے کھینچتے ہیں، جیسے پتہ نہیں حملہ کر دیا گیا ہے یا کیا زیادتی کر دی گئی ۔ سوال سادہ تھا ۔سمپل جواب تھا ۔ جیت کے بعد تعریف ہی ہوگی ،تنقید تو نہیں ہوگی ۔چھ شکستوں کے بعد کم بیک کیا ہے، اسی پج کے اوپر دوبارہ کھیل کے جیتامشکل میچ تھا ۔پہلا ہم ہار گئے اور دوسرا اتنے شاندار طریقے سے جیت گئے تو اس میںرسک بھی تھا اور خوف بھی تھا ۔ اس پر کوئی سوال خراب نہیں ہے۔ رمیز راجہ سے سوال ہوا کہ کہ جب انہوں نے ڈیڑھ سو کے قریب پہلے ٹیسٹ میں کیا تو تب بھی آپ نے تعریف نہیں کی۔شان مسعود میرے بچوں کی طرح ہیں،میں ان کیخلاف کیوں جائوں گا۔میںیہ کہوں گا کہ جیت کے بعد آئوٹ ہوجاتے ہیں،ان کو سمجھ نہیں آتی ۔بنگلہ دیش سے جب ہارے تو کیا میں نے کہا کہ شان کو کپتانی سے ہٹادیں،میں نے تو نہیں کہا،جو کرکٹ نہیں کھیلے،وہ لکھتے بھی ہیں اور بولتے بھی ہیں۔پھر شاٹ لکھیں گے تو خراب ہی لکھیں گے۔میرے خلاف بکواس ہی چلتی رہتی ہے۔
رمیز راجہ کے خلاف ایجنڈا مہم،براڈاکاسٹرز تک کوئی نہیں پہنچا،جھوٹ جاری،اہم تفصیلات
اس اس پر رمیز راجہ نے کہا کہ اس میں کوئی خراب سوال نہیں ہے۔میں کسی کے خلاف یا کسی کو پک کروں۔ میرا کیریئر آپ نے دیکھا ہوا ہے۔ میں کیوں کسی کو پک کروں گا ۔ جس نے سکور کیا ہوا ہے اگر میں اس کی تعریف نہ کروں تو میں سٹوپڈ ہی ہوں گا ۔یہ ایک امپریشن کھینچ دیا سوشل میڈیا پر، جتنی زبان اتنی باتیں ہیں۔ پاکستان کا سوشل میڈیا غلط خبریں دیتا ہے۔ غلط کہانیاں دیتا ہے۔ چھوٹا سا کلپ دکھا دیں گے ۔بڑا سا کلپ ہٹا دیں گے ۔یہ ایک طرح سے بھیڑچال ہو جاتی ہے۔ یہ ایسا کچھ نہیں تھا۔ میں نےشان مسعود کی جگہ اوپننگ تو نہیں کرنی تھی۔ سائنس سمجھ نہیں آرہی۔رمیزراجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا جو بھی پالیسی بنتی ہے پہ اوپر سے ہوتی ہے۔ سپن پچز کی پالیس بنی ہے ۔یہ سارے اس کے اوپر متفق ہوئے ہوں گے تو یہ پچز بنی ہونگی۔ یہ بڑی عجیب سی بات ہے۔ میں نے تو بلکہ دفاع کیا تھا کہ ہماری پالیسی ہے، میں نے اس کو اون کیا تھا۔ یہ کہہ دینا کہ دو سال پہلے میں نے یہ کہا تھا ،وہ کہا تھا۔چونکہ بابرعظم گرا ہوا ہے بابرعظم کے لیے میں کر رہا ہوں ۔یہ نہیں ہو سکتا ہے۔ یہ وہی بات ہے ایک طرح سے جب آپ پر حملہ ہوتا ہے تو اپ کے ویسٹ انٹرسٹ کی اٹھان ہوتی ہے۔یہ گرانے کا موقع ہے تو وہ کنٹروورسی کرییٹ کرتے ہیں۔ ویسے ہی کچھ کر نہیں سکتے۔ یہ کہہ دینا کہ میں دو ڈھائی سال کے بعد یہ کہوں گا کہ بابر آج ذمہ دار ہے ۔کپتان پالیسی بناتا ہے۔ کپتان وکٹ کا بتاتا ہے۔ اس کے بعد وکٹ بنتی ہے اس وقت بھی میرے دور میں بھی کپتان کے کہنے پر ویسے پچز بنی تھی، اس میں کوئی ایسی بڑی بات نہیں ہے ،میرے دور میں اس وقت پچز ویسے نہیں بنی، وہ الگ بات ہے ۔طے تو یہی تھا کہ ہم سپن پچز بنائیں گے یہ کہہ دینا کہ میں تو کبھی نہیں کروں گا ۔بابراعظم کے لیے میری بہت ریسپیکٹ ہے۔ سلجھے ہوئے ہیں ۔جب میں پی سی بی کے آفس میں تھا تو مجھے علم ہے کہ بابر اعظم کی کیا سوچ ہے،برے وقت میں میں کسی کو رگڑا نہیں دے سکتا۔سپورٹس مین عزت کی نگاہ سے دیکھتا ہے،میں ان کا زیادہ حمایتی نہیں ہوں لیکن میں ان کو زیادہ سپورٹ کرتا ہوں،کیونکہ میں جانتا ہوں کہ وہ ایک کوالٹی پلیئرہے۔
رمیز راجہ نے کہا ہے کہ فخرزمان سے غلطی ہوگئی ہے،انہوں نے ایک لائن کراس کی ہے لیکن میری کتاب میں اس کی معافی موجود ہے۔انہوں نے بابر اعظم کیلئے ٹوئٹ کی،شاید میں یہ کہوں گا کہ ان سے غلطی ہوئی لیکن وہ میچ ونر ہیں،ان کو معافی دے کر آگے جانا چاہئے۔ویسے اس کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لگتا ہے،اسے بیٹھ کر ختم کرناچاہئے۔رمیز راجہ نے فخرزمان کیلئے مزید یہ کہا ہے کہ بورڈ کو رعب بھی رکھنا ہے اور ڈسپلن بھی رکھنا ہے،یہ بھی دیکھنا ہے کہ کیوں فریسٹریڈ ہے۔اب کوچز باپ کی جگہ لیتے ہیں تو کرکٹ بورڈ کو بھی یہ ذمہ داری لینا ہوگی،انہوں نے اپنی فرسٹریشن پبلک میں نکال دی۔اب اگر آپ ہارگئے تو فخر کو واپس لائو گے تو وہ بھی سوچے گا کہ میری یاد اب آگئی ہے۔
رمیز راجہ نے فتح کے باوجود اہم سوالات اٹھادیئے،شان مسعود انٹرویوپر بھی تفصیلی بات کردی
ایک سوال کے جواب میں رمیز راجہ نے کہا ہے کہ ایشیا کپ ہائبرڈ ماڈل میرے دور میں اگر ہوتا تو مختلف ہوتا تو میں کرکٹ کو عزت دیتا۔بہتر فیصلہ کرتا۔چیمپئنز ٹرافی پر بھارت سمیت ممالک کے دستخط ہیں۔پاکستان کو اس پر سخت موقف لینا ہوگا۔لڑائی نہیں کرنی لیکن بہتر انداز میں مقدمہ لڑناہے۔چیمپئنز ٹرافی میں سیاست ہے۔معاملات تبدیل ہوجاتے ہیں لیکن اگر چیمپئنز ٹرافی بھی ہائبرڈ ماڈل پر گئی تو یہ زیادتی ہوگی۔ویسے آج تک پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔
پاکستان وائٹ بال ٹیم کے کپتان،نائب کپتان کی رونمائی،زبردست ٹوئسٹ
رمیز راجہ نے آج قومی ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کے استعفے پر تازہ ترین تبصرہ کیاہے اور کہا ہے کہ پاکستانی ٹیم کیلئے یہ ترتیب درست نہیں۔مجھے اندر کی کہانی کا علم نہیں،جب آپ کسی کو ذمہ ادری نہیں دیتے تو اسے ذمہ دار قرار نہیں دے سکتے،یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک دم رول زیرو کردو۔اگر انگلینڈ سے یہ سیریز ہارجاتے تو سب ایکسپوز ہوجاتے،جب آپ کسی کو نوکری پر رکھتے ہیں تو ایسے نہیں کرتے کہ ان کے اختیارات ادھر ادھر کردیں۔گلیسپی اور گیری کرسٹن ناراض ہوگئے تو ہماری پھر ہیڈ لائنز لگیں گی۔مجھے نہیں علم کہ واقعہ کیا ہے لیکن آسٹریلیا کے دورے سے ذرا قبل یہ سب اچھا نہیں ہوا۔