میلبرن،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان اور انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین میں ملاقات ہوئی ہے،حال کے نامور کمنٹیٹر ناصرحسین نے شاداب خان کا خصوصی انٹرویو کیا ہے،اس میں کھل کر سوالات ہوئے ہیں۔سابق کرکٹرز کی تنقید اور بابر اعظم کی ناراضگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ناصرحسین نے شاداب کو 1992 ورلڈ کپ کی متعدد مماثلتیں بتائی ہیں اور پوچھا ہے کہ پاکستانی ٹیم کیا سوچتی ہے۔
شاداب خان نے کہا ہے کہ ہم بہت زیادہ جذباتی ہیں،جیسا ہمارا آغاز ہوا اور جہاں ہم ہیں،اس سے کافی پرجوش ہیں۔ہم پہلے 2 میچز ضرور ہارے ہیں لیکن دیکھیں کہ کیسے ہارے ہیں،آخری بال تک مقابلہ کیا،ایسا میچ کوئی بھی جیت سکتا ہے۔ہم ان شکستوں پر پریشان ہوگئے تھے لیکن ہم یہ ضرور سوچ رہے تھےکہ ورلڈکپ جیتیں نہ جیتیں لیکن اگلے میچز میں 100 فیصد کھیلیں،پھر ہم نے ایسا ہی کیا۔یہ اعتماد ہی تھا جس نے کام کیا۔باقی کام تقدیر نے کردیا،شاداب یہاں ہنس پڑے۔
بابر اعظم انڈر پریشر تھے۔کپتان ہیں۔نیٹ پر بیٹنگ کی۔ورلڈکلاس بیٹر اسکور نہ کرے تو دبائو ہوتا ہے لیکن اسے ایک اچھی شاٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔وہ اسے مل گئی۔میں اس پر کوئی محسوس نہیں کرتا کہ پاکستان اور بھارت کے میچ کے بعد کوئی کیا کہتا ہے،سب کی یہی سوچ ہوتی ہے۔سب ایک جیسے ہیں لیکن فرق ہوتا ہے۔کوئی وکٹ لیتا ہے،کوئی نہیں لیتا۔
بابر اور رضوان کئی سال سے اسکور کررہے ہیں لیکن جب وہ اسکور نہ کریں تو دبائو آتا ہے۔ہرکوئی مڈل آرڈر پر بات کرتا رہا ہے لیکن ہمیں زیادہ موقع نہیں ملا،بابر سمیت سب کے دل زخمی ہوتے ہیں جب کوئی سابق پلیئرایسی سخت باتیں کرے،بابر کو بھی ایسی تنقید سے تکلیف ہوتی ہے۔ہم 2 میچز ہارے لیکن نیدرلینڈز سے جب جیتے،جنوبی افریقا سے جیتے تو سب فینز نے ہمیں سپورٹ کیا۔ہمارے لئے ایشیا سے سپورٹ بڑی ہوتی ہے۔
مارک ووڈ اور ملان پاکستان کے خلاف فائنل کھیلیں گے یا نہیں
نیدرلینڈز جنوبی افریقا کے میچ کو مانیٹر کیا،میں نے ہر اسکور کودیکھا،ہر کوئی میچ دیکھ رہا تھا،ہر ایک کو یہ لگا کہ وہ آئوٹ کررہا ہے۔وہ اسکور کررہا ہے۔
انگلینڈ ٹیم چیمپئن ٹیم ہے۔ہم جانتے ہیں کہ وہ ورلڈکلاس ٹیم ہے۔ان کے پاس نامور اور اچھے کھلاڑی ہیں لیکن ہم مقابلہ کریں گے،یہ ایک اچھا فائنل ہوگا،ہمارے پاس بیسٹ بائولنگ اٹیک ہے اور انگلینڈ کے پاس بیسٹ بیٹنگ اٹیک ہے۔ایک سوال کے جواب میں شاداب نے کہا ہے کہ دبائو والی گیم میں کیچز اور رن آئوٹ اہم ہوتے ہیں،ہم کوشش کریں گے کہ اچھا کھیلیں۔
ٹی 20 ورلڈکپ،بہترین پلیئرایوارڈ کے لئے 9 کھلاڑی شارٹ لسٹ،پاکستان سے کون
شاداب خان نے بتایا کہ جب اہم انڈر 16 کرکٹ کھیل رہے تھے تو ہمیں ویڈیوز دکھائیں گئیں کہ عمران خان کی باڈی لینگویج دیکھیں،اعتماد دیکھیں۔ورلڈکپ دیکھیں تو وہ ہمارے ذہنوں میں ہے اور ہم نے ورلڈکپ 1992 سے ہی سب کچھ لیا ہے۔اب یہاں یہ بات ہورہی ہےکہ یہ ٹی 20 ورلڈکپ 1992 کی طرح ہے،عمران خان کی بات ہورہی ہے۔سوشل میڈیا بھرا ہوا ہے۔ہمیں احساس ہے کہ ہم کون سا میچ کھیل رہے ہیں اور تاریخ نے کہاں کھڑا کیا ہے،ہم بھی ویسا ہی کھیل پیش کریں گے۔
ٹی20 ورلڈکپ فائنل،خفیہ پلاننگز لیک،آپ کے جاننے کے لئے بھی بہت کچھ
شاداب خان نے کہا ہے کہ ہم عمران خان تو نہیں بن سکتے،وہ بڑے کھلاڑی اور بڑے کپتان تھے لیکن ہم اچھا کھیل پیش کرکے ان کی نقل اتاریں گے۔