ایک دلچسپ کہانی ہے۔پاکستان کی ہوم گرائونڈ میں حاصل کی گئی اب تک کی آخری ٹیسٹ میچ کی فتح کی کہانی۔کافی چیزیں نہایت تعجب خیز ہیں اور مماثلت کے اعلیٰ درجہ پر مرکوز ہیں۔پاکستان کی قریب 4 برس قبل کی آخری فتح اور آج کی جیت کے درمیان شاید یہ وقت آنا ہی تھا،جب پاکستان قحط الفتح سے جان چھڑواپاتا۔
سب سے اس انوکھی جیت کا ذکر کہ جس کے بعد پاکستانی ہم میدانوں میں ٹیسٹ جیت کو ترس گئے۔یہ بات ہے 4 فروری2021 سے راولپنڈی میں شروع ہونے والے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کی۔جنوبی افریقا کو 370 رنزکے بڑے ہدف کا سامنا تھا لیکن وہ 274 کرسکے۔حسن علی نے میچ میں 10 وکٹیں حاصل کیں۔
انگلینڈ کرکٹ بورڈ کا چیمپئنز ٹرافی کیلئے بڑا اعلان ،حکام کا ملتان میں دورہ
حسن علی عرصہ بعد اس میچ میں واپس آئے تھے،جیسے یہاں آج ملتان انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں ساجد خان کی طویل وقت کے بعد واپسی ہوئی،جیسے آج پاکستان مسلسل ہوم ٹیسٹ شکستوں میں تھا،ویسے ہی پروٹیز کے ان دنوں حالات تھےجنوبی افریقہ اپنی آخری پانچ سیریز میں سے چار اور اپنے آخری 13 ٹیسٹ میں سے دس ہار اتھا۔ فاف ڈو پلیسس کے استعفیٰ دینے کے بعد جنوبی افریقہ نے اس سیزن کے ٹیسٹ کو ایک موزوں طویل مدتی ٹیسٹ کپتان کی شناخت کے لیے استعمال کرنے کی امید ظاہر کی تھی۔ کوئنٹن ڈی کاک ناکام جارہے تھے۔
پاکستان قریب 4 برس اور 11 ٹیسٹ بعدپہلی ہوم فتح کے قریب،انگلینڈ کی امیدیں بھی روشن
آج شان مسعود ناکام جارہے ہیں۔اس وقت پاکستان کے کپتان بابر اعظم اور ہیڈ کوچ مصباح الحق تھے۔آج شان مسعود کپتان اور جیسن گلیسپی ہیڈ کوچ ہیں۔