عمران عثمانی
ٹی 20 ورلڈ کپ 2010،پاکستان کی بادشاہت کا 10 ماہ بعد ہی تختہ الٹ دیا گیا۔پاکستان آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 چیمئن کیا بنا ،آئی سی سی کو کچھ ایونٹس جیسے چیمئنز ٹرافی شیڈول نے متحرک کیا کہ وہ پاکستان کی اس فارمیٹ میں 2 سالہ بادشاہت کو 1 سال بھی نہیں بلکہ اس سے بھی کم 10 ماہ میں بدل دے۔نتیجہ میں ایسا ہی ہوا۔جون 2009 میں ورلڈ ٹی 20 چیمپئن کا تاج پہننے والا پاکستان 16 مئی 2019 کو اس اعزاز سے ہاتھ دھو بیٹھا۔یہ ایونٹ کے حساب سے تو 11 ماہ بنتے ہیں لیکن اصل میں درست وقت10 ماہ کا ہی ہے۔
ورلڈ ٹی 20 کپ کی بڑی ٹوٹل انعامی رقم،ناکام ٹیمیں کیا لےکرجائیں گی
کرکٹ کا تیسرا ٹی 20ورلڈ کپ 30 اپریل سے 16 مئی 2010 کے درمیان ویسٹ انڈیز میں کھیلا گیا۔حسب سابق 12 ٹیمیں تھیں۔افغانستان پہلی بار کسی آئی سی سی ٹاپ لیول ایونٹ میں شریک تھا۔انگلینڈ نے غیر متوقع طور پر یہ بادشاہت سنبھال لی۔
گروپ اے میں پاکستان،آسٹریلیا اور بنگلہ دیش تھے۔آسٹریلیا کاموڈ مختلف تھا،گزشتہ ایونٹ کےپہلے رائونڈ سے باہر ہونے کی ذلت بڑی تھی،اس نے یہاں اس بار ٹاپ کیا۔پاکستان دوسرے نمبر پر آکر سپر 8 میں گیا۔بنگلہ دیش باہر ہوگیا۔
گروپ بی میں اس بار سری لنکا دوسرے اور نیوزی لینڈ پہلے نمبر ے ساتھ اگلہ ٹکٹ کٹواگئے۔زمبابوے کی فراغت ہوگئی۔گروپ سی میں بھارت پہلے اور جنوبی افریقا دوسرے نمبر کے ساتھ آگے بڑھے،۔افغانستان کا سفر تمام ہوا۔گروپ ڈی میں حیران کن طور پر میزبان ویسٹ انڈیز نے ٹاپ کیا،انگلینڈ کا دوسرا نمبر تھا۔آئرلینڈ کی چھٹی ہوگئی۔
ٹی 20 ورلڈکپ تاریخ،پاکستان 2009 میں چیمپئن بن گیا،بھارت کا برا حال
سپر 8 کے گروپ ای میں انگلینڈ،پاکستان،نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کا اجتماع ہوا۔یہاں انگلینڈ نے تینوں ٹیموں کو شکست دی،باقی تینوں کے 2،2 پوائنٹس آئے۔پاکستان نیٹ رن ریٹ میں بہتری پر انگلینڈ کے ساتھ سیمی فائنل تک پہنچ گیا۔پاکستان اکلوتا میچ جنوبی افریقا سے 11 رنز سے جیتا تھا۔
سپر 8 گروپ ایف میں بھارت کے ساتھ مسلسل دوسری بار بری ہوئی،اس کی ٹیم تینوں میچز ہارکر گزشتہ سال والی جگہ پر تھی۔یہاں سےآسٹریلیا نے ناقابل شکست رہ کر سیمی فائنل کی ٹکٹ لی۔ساتھ میں سری لنکا کو انٹری ملی۔ویسٹ انڈیز بھی باہر ہوگیا۔
انگلینڈ 13 مئی کو سری لنکا کو ہراکر ورلڈ ٹی 20 فائنل میں پہلی بار داخل ہوگیا۔ادھر اگلے روز 14 مئی کو سینٹ لوشیا میں پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف6 وکٹ پر 191 اسکور بناکر جیت کی بنیاد رکھی۔عمر اکمل نے 56 رنزبنائے ۔جواب میں آسٹریلیا 18 اوورز تک ہاررہا تھا،سعید اجمل کے ایک اوور سے بازی پلٹ گئی۔کینگروز سخت مقابلہ کے بعد1 بال قبل 3 وکٹ سے جیت گئے۔مائیکل ہسی نے 24 بالز پر60 رنزبناڈالے۔محمد عامر کی 35 رنزکے عوض 3 وکٹ پرفارمنس کو فنا کردیا۔آسٹریلیا بھی پہلی بار فائنل کا ٹکٹ کٹواگیا۔پاکستان کے اعزاز کے دفاع کا خواب بکھر گیا۔ٹی 20 کی بادشاہت کا 10 ماہ میں قصہ گول ہوا۔
پہلا ٹی20 ورلڈکپ 2007،بھارت چیمپئن،باقی ایوارڈزپر پاکستان کا غلبہ
ٹی 20 ورلڈ کپ 2010 کا فائنل 16 مئی کو روایتی حریف انگلینڈ اور آسٹریلیا کھیلے۔کینگروز صرف 147 تک جاسکے۔انگلینڈ نے بڑی آسانی سے ہدف3 اوورز قبل3 وکٹ پر پورا کرکے بادشاہت سنبھال لی۔ایونٹ میں آسٹریلیا کی یہ واحد شکست بڑی بھاری تھی۔
آسٹریلیا کے ڈیرک نائنس 14 وکٹ اور سری لنکا کے مہیلا جےوردھنے 302 رنزکے ساتھ ٹاپ اسکورر بنے لیکن انگلینڈ کے کیون پیٹرسن بہترین کھلاڑی قرار پائے۔پاکستان کی جانب سے محمد عامر کا یہ پہلا بڑا ایونٹ تھا،ان کی کارکردگی نہایت شاندار رہی،ان کا ایک معروف اوور بھی کلاسیکل تھا جس میں2 رن آئوٹ سمیت 5 کھلاڑی باہر گئے لیکن پاکستان ایونٹ نہیں جیت سکا تھا۔