دبئی،کرک اگین رپورٹ
آئی سی سی نے ٹی 20 ورلڈکپ 2022 کے لئے بہترین کھلاڑی کے ایوارڈ کے امیدواروں کو شارٹ لسٹ کردیا ہے۔
آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی 20ورلڈ کپ میں کھلاڑیوں اور ٹیموں کی طرف سے یکساں طور پر کچھ شاندار پرفارمنس دیکھنے کو ملی ہے، جس میں بہت سے مقابلے شاندار ہوئے۔ آخر کار دو فائنلسٹ پاکستان اور انگلینڈ گرینڈ فائنل میں پہنچ گئے جو 13 نومبر کو میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔
نو غیر معمولی پلیئرزکو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کی شارٹ لسٹ کے لیے نامزد کیا گیا ہے، ان سبھی نے متاثر کن اور اپنی ٹیموں کے لیے میچ جیتے۔ انگلینڈ اور پاکستان کے کھلاڑی حاوی ہیں، جن میں انگلینڈ کے تین نامزد ہیں جبکہ گرین کیپس سے دو کھلاڑی ہیں۔ہندوستان کے دو کھلاڑی اور زمبابوے اور سری لنکا سے ایک ایک کھلاڑی بھی نامزدگیوں کی فہرست میں ہیں۔ شائقین کو ووٹ دینے اور فاتح کا فیصلہ کرنے کا موقع ہے۔
ٹی 20 ورلڈکپ فائنل،پاکستانی ٹیم میں مسٹرگوگل کون،انحصار بھی بڑھ گیا
ویرات کوہلی نے 6میچز میں 98.66 کی حیران کن اوسط سے 296 رنز بنائے۔وہ فی الحال ٹورنامنٹ میں رنز بنانے والے چارٹس میں سب سے اوپر ہے۔ میلبورن میں پاکستان کے خلاف ہندوستان کی جیت میں پاکستان کے خلاف یادگار 82* کے ساتھ کوہلی نے ٹورنامنٹ میں چار نصف سنچریاں بنائیں۔ سوریہ کمار یادیو شاید ہندوستان کے لیے ٹورنامنٹ کا سب سے زیادہ اثر انگیز بلے باز تھا، جو آپ نے کبھی نہیں دیکھا ہوگا۔یادیو نے چھ میچوں میں 239 رنز بنائے، ان کے رنز 189.68 کے سنسنی خیز اسٹرائیک ریٹ سے آئے۔ انہوں نے تین نصف سنچریاں بھی بنائیں، جو نیدرلینڈز، جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے خلاف آئیں۔
بابر اور رضوان کی نیٹ پریکٹس میں شاہین آفریدی کو بائولنگ
شاداب خان ٹورنامنٹ کے فائنل تک پہنچنے میں پاکستان کے اسٹار پرفارمرز میں سے ایک رہے ہیں، جنہوں نے بلے اور گیند دونوں سے کام کیا۔ وہ ایک متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا رہا ہے، درمیانی اوورز میں اہم وکٹیں حاصل کرتا ہے جبکہ مڈل آرڈر میں پاور ہٹر کا کردار بھی شاندار طریقے سے ادا کرتا ہے۔
بلے کے ساتھ شاداب کی اہم شراکت سڈنی میں جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کے لازمی جیتنے والے مقابلے کے دوران آئی، کیونکہ اس نے ایک شاندار نصف سنچری بنائی۔ گیند کے ساتھ، اس نے چھ میچوں میں 10 وکٹیں حاصل کیں، جن میں 3/22 کے بہترین اعداد و شمار اور 6.59 کی کنجوس خرچی ہے۔
شاہین آفریدی نے آہستہ آہستہ لیکن یقینی طور پر ٹورنامنٹ میں اپنی فارم دوبارہ حاصل کی ہے، پچھلے دو گیمز میں اپنی بہترین کارکردگی پر واپس آ رہے ہیں۔ اس تیز گیند باز نے اپنے پہلے دو میچوں میں کوئی وکٹ حاصل نہیںکی تھی لیکن اس کے بعد اگلے چار میچوں میں 10 پر چلے گئے ہیں،۔
مجموعی طور پر، اس نے چھ میچوں میں 14.20 کی اوسط اور 6.17 کی غیر معمولی اکانومی سے 10 وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان انگلینڈ کے خلاف فائنل میں اپنا جادو چلانے کے لیے ایک بار پھر ان پر اعتماد کرے گا۔
دیگر پلیئرز میں زمبابوے کے سکندر رضا،سری لنکا کے ہاسا رنگا،انگلینڈ کے سام کرن،ایلکس ہیلز اور جوس بٹلر شامل ہیں۔