نیویارک،کرک اگین رپورٹ
ٹی 20 ورلڈکپ،امریکا کا آج بھارت سے مقابلہ،بارش کے کتنے خطرات،اگلے میچز میں تو خطرناک پیش گوئی۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈکپ 2024 میں پاکستان کینیڈا سے جیت چکا لیکن کہانی باقی یے۔آج 12 جون کو پاکستان کیلئے ایک اور درد سر میچ ہوگا۔امریکا بمقابلہ بھارت۔نیویارک۔پاکستانی وقت کے مطابق شام ساڑھے 7 بجے۔یہ میچ اس لئے اہم ہوگا کہ دونوں ٹیمیں گروپ اے میں اب تک 2،2 میچز کے 4،4 پوائنٹس کے ساتھ ناقابل شکست ہیں۔جو جیتا اس کا سپر 8 کنفرم،جو ہارا،اس کے لئے چانسز باقی ہونگے۔امریکا جس نے کینیڈا اور پاکستان کو شکست دی،کیا وہ بھارت کو بھی ہرادے گا۔بہت مشکل ہے۔اگر ایسا ہوا تو بھارت کیلئے کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔امریکا سپر 8 میں جائے گا تو بھارت کینیڈا سے اگلا میچ جیت کر کوالیفائی کرجائے گا۔پاکستانی فینز بھارت کی امریکا اور کینیڈا سے شکست فرض کرکے اپنی امیدیں زندہ نہیں رکھ سکتے،ان کا ماننا ہے کہ بھارت تگڑی ٹیم ہے۔وہ کینیڈا کو تو ہراہی دے گی،امریکا کو بھی ہرائے لیکن ایسا ہر گز نہیں چاہیں گے کہ بھارت امریکا سے ہارے تو امریکا سپر میں جائے اور بھارت کینیڈا کو ہراخود بھی سپر 8 میں داخل ہو۔
ٹی 20 ورلڈکپ 2024،گروپ اے ٹیبل،نیٹ رن ریٹ پوزیشن،پاکستان کہاں،منزل کون سی
پاکستانی فینز صرف یہی توقع کریں گے کہ آج بھارت امریکا کو ہرادے تاکہ معاملہ مزید آسان ہو۔اس کے بعد 14 جون کو امریکا آئرلینڈ سے بھی ہارجائے۔
نیویارک کے نسائو کرکٹ اسٹیڈیم کی سخت پچ پر یہ اس ٹی 20 ورلڈکپ کا آخری میچ ہے۔وکٹ مشکل ہوگی۔ظاہر ہے کہ ٹاس بھی اہم ہوگا لیکن بھارت کو کہاں خطرہ ہوگا۔جہاں بھی ہوگا،پاکستانی دعائیں بھارت کے ساتھ ہی ہونگی۔
نیویارک میں آج صبح مقامی وقت صبح ساڑھے دس بجے سے موسم کلیئر ہوگا۔بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔اگلے میچز فلوریڈا میں ہیں۔
فلوریڈا سے اچھی اطلاعات نہیں ہیں۔جمعہ 14 جون کو امریکا اور آئرلینڈ میچ بارش کی نذر ہوسکتا ہے۔اگر ایسا ہوا تو پاکستان کی کہانی تمام ہوگی۔امریکا کو سنگل پوائنٹ بھی سپر 8 میں لے جائے گا۔اسی طرح 16 جون کو پاکستان آئرلینڈ میچ میں بھی بارش کی پیش گوئی ہے،وہاں تک نوبت پہنچی تو پاکستان کیلئے جیت ضروری ہے۔بارش کی وجہ سے میچ منسوخی پاکستان کو باہر کردے گی۔
یوں بھارت امریکا میچ،امریکا آئرلینڈ میچ بھی گویا پاکستان کے میچز بن گئے ہیں جہاں کھلاڑیوں سمیت فینز کی توجہ ہوگی۔اب بارش نے مداخلت کردی تو ثقلین مشتاق ضرور قدرت کا نظام کہدیں گے لیکن پوچھنے والے پوچھیں گے کہ یہاں تک نوبت ہی کیوں آئی۔