کرک اگین رپورٹ
شعیب اختر نے کہا ہے کہ ٹی 20 ورلڈکپ فائنل سے تاریخ واپس آرہی ہے،اگر واپس لوٹ آئے تو اس اسے بڑی بات نہیں ہوسکتی۔انگلش ٹیم بھارت کو ہراکر آئی ہے،اس لئے وہ کمانڈنگ پوزیشن میں ہے لیکن اسے علم ہے کہ یہاں بھارتی گیند باز نہیں بلکہ پاکستانی بائولرز ہیں۔انکو محنت کرنی پڑے گی۔پاکستان کو اے گیم لانی ہوگی۔ان کو کوئی موقع نہیں دینا،یہ ایک ٹف فائنل ہوگا،یہ آسان فائنل نہیں ہوگا۔
فائنل کا وقت تبدیل ہوا یا نہیں،بابر اور بٹلر نے بڑا چنائو کرلیا
شعیب اختر نے ٹی 20 ورلڈکپ فائنل پر تبصرے میں کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ سخت مقابلہ ہوگا،یہاں کوئی فیورٹ نہیں تھا،ہمارے پاس ہارنے کے لئے کچھ ہے ہی نہیں،جیتنے کے لئے بہت کچھ ہے۔سیمی فائنل میں بابر اور رضوان نے کچھ بہتر کھیل دکھایا،فائنل میں سٹرائیک ریٹ بہتر ہوگا۔
پاکستانی ٹیم منیجمنٹ کا بڑا ہاتھ ہے کہ ٹیم یہاں تک پہنچی۔یوسف سے فائدہ ہوا۔ثقلین کی کیا بات ہے کہ قدرت کے نظام نے سارا نظام ہی پلٹ دیا ہے۔دونوں حارث نے کام دکھایا۔شاہین سے بھی امیدیں ہیں۔یہاں پاکستان انگلیند کو مارے،ہمارے ساتھ فائنل میں ایسا ہوجا تا ہے،سارے پریشرز لے لئے ہیں،اب کوئی پریشر نہیں ہوگا۔
ٹی 20 ورلڈکپ فائنل میں موٹیویشنکے لئے 1992 ورلڈکپ نہیں بلکہ یہی ایونٹ ہی کافی ہے کہ کہیں پر بھی نہیں تھے اور کہاں فائنل میں آگئے اور بارش کو یہی کہوں گا کہ نہ آنا۔یا اللہ بارش کو روک دینا۔