عمران عثمانی کا تجزیہ
پاکستان کرکٹ ٹیم زمبابوے سے ہارگئی۔آسٹریلیا میں ٹی 20 انٹرنیشنل میچ کی جیت کا ڈیبیو اب بھی ممکن نہ ہوا۔یہ اس کا چھٹا میچ تھا۔ایک بارش کی نذر ہوا۔باقی شکستیں ہی شکستیں ہیں۔آسٹریلیا کی سرزمین بابر اعظم الیون کو لڑگئی ہے۔پاکستانی ٹیم ہسٹری میں اس جگہ کوئی ایک ٹی 20 انٹرنیشنل میچ جیت نہیں سکی ہے۔یہ ایسی بات تھی جو زمبابوے جیسی کمزور ٹیم کے خلاف بھی حاوی رہی۔سوال یہ ہے کہ کیا نیدرلینڈز میچ میں بھی یہ کچھ ہوگا۔
وسیم اکرم سے جب یہ سوال کیا گیا تو وہ کہتے ہیں کہ اس کا انحصار اس بات پر پے کہ پاکستانی ٹیم کتنے اعتماد میں ہے۔اگر اعتماد کھوچکےہیں تو کچھ بھی ممکن ہے۔انہوں نے بالواسطہ بابر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا،انکشاف کیا کہ اس کے اوپنر کھیلنے کا میں بھی حامی نہیں تھا،ایک سے2 بار پی ایس ایل کے دوران کراچی کنگز کے لئے اسے نمبر 3 پر کھیلنے کو بولا لیکن وہ نہیں مانے اور انہوں نے اوپنر کھیلنے کی بات کی،اگر نیشنل ٹیم میں بھی یہی کنڈیشن ہے تو کیسے کوئی کپتان اپنی ٹیم کو لے کرچل سکتا ہے۔
اب اندازا کریں کہ ایسوسی ایٹ ٹیم کے حوالہ سے سابق کپتان کا پاکستانی ٹیم پر اتنا ہی اعتماد باقی ہے۔اس کیو جہ سمجھ میں آتی ہے۔کمبی نیشن درست نہیں ہے۔اس ٹیم کی وہ پاور نہیں ہے کہ اس کے32 پر 4 کھلاڑی اگر آئوٹ ہوجائیں تو کوئی جتوانے والا نہیں ہوتا۔ایسے ہی سامنے 130 رنزکا چیلنج ہو تو کوئی بنانے والا نہیں ہوتا۔اگلی ٹیم کے 32 پر 4 آئوٹ کر کے میچ بناتے ہیں تو آخر میں 3 اوورز میں 50 رنز کے ہوتے ہوئے کوئی بائولر میچ بچا نہیں پاتا۔
ٹی 20 ورلڈکپ کا اگلامیچ،فیورٹ کیویز کو آئی لینڈرزسے واقعی بڑا خطرہ
مڈل آرڈر کے مسائل ہیں۔فاسٹ بائولر کی کمی ہے۔مستندآل رائونڈر موجود نہیں ہے۔سب سے بڑھ کر میچ جیتنے کا اعتماد ختم ہوتا دکھائی دیا ہے تو نیدرلینڈز کے خلاف کیا ہوگا۔اس میں کوئی شبہ ہی نہیں ہے کہ ڈچ ٹیم کا گرین کیپس سے کیا مقابلہ۔اس کے باوجود ایک ایڈونچر یوں ممکن ہے کہ پرتھ وکٹ پر پاکستان کو بعد میں بیٹنگ ملی تو کام مشکل ہوسکتا ہے۔
شاداب کے قریب کپتان کیوں نہ آئے،پاکستانی ڈریسنگ روم میں گھن گرج،کون برسا
اتوار کا موسم بہتر ہونے کی پیش گوئی ضرور ہے لیکن ابر آلود موسم میں پیسرزکا غلبہ ضرور ہوگا۔ٹاس کا کردار اہم ہوگا۔پاکستانی کپتان رواں ایونٹ میں تمام 2 میچز کے ٹاس ہارے ہیں۔فخرزمان کو کھلائے جانے کا امکان ہے۔