سڈنی،کرک اگین رپورٹ
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹی 20 ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں اب 24 گھنٹوں سے بھی کم کا وقت رہ گیا ہے۔کل سڈنی میں آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے شروع ہوگا،اس کے لئے زوروشور سے تیاریاں ہوئی ہیں۔ایک دلچسپ بات یہ دیکھنے کو ملی ہے کہ پاکستانی ٹیم نے سڈنی میں 2 دن بغیر ٹریننگ کے گزارے ہیں۔اس کی حریف نیوزی لینڈ نے دونوں دن ٹریننگ کی ہے اور آج تو اس نے سڈنی کی پچ کا بھی معائنہ کیا ہے۔
دونوں ممالک کسی بھی آئی سی سی ایونٹ کے سیمی فائنل میں چوتھی بار ملیں گے۔جیسا کہ کرک اگین رپورٹ کرچکا ہے کہ گزشتہ3 سیمی فائنلز پاکستان نے جیتے ہیں۔ان میں ورلڈکپ 1992 اور ورلڈکپ 1999 اور ٹی 20 ورلڈکپ 2007 شامل ہیں۔تینوں میں پاکستان نے پہلے اور بعد کی بیٹنگ میں فتوحات نام کی تھیں۔یوں ٹاس اہم ہونے کے باوجود تاریخی اعتبار سے اہم نہیں ہے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ ٹیموں کے درمیان 28 میچز ہوچکے ہیں،ان میں سے 17 ٹی ٹوئنٹی گرین کیپس نے جیتے ہیں، ان میں ٹی 20 ورلڈکپ کے پچھلے ایڈیشنز کے6 میچز بھی شامل ہیں۔ان میں سے چار میچ پاکستانی ٹیم کے نام شامل ہیں۔یوں بلیک کیپس پر جار جانب سے برتری ہے
سیمی فائنل،بلیک کیپس کی نیندیں اڑانے،گرین کیپس کے لئے تسلی بخش تاریخ
گلین فلپس نے سری لنکا کے خلاف ایس سی جی میں 64 گیندوں پر 104 رنز بنائے، ڈیون کونوے نے آسٹریلیا کے خلاف 58 گیندوں پر ناقابل شکست 92 رنز بنائے۔ ٹم ساؤتھی کا آسٹریلیا کے کھیل میں 2.1 اوورز میں 2.76 کا اکانومی ریٹ اس گراؤنڈ پر ہونے والے ٹورنامنٹ میں بہترین ہے۔ ساؤتھی نے سڈنی میں سری لنکا کے خلاف اپنا پورا کوٹہ باؤلنگ کرتے ہوئے نقصان کو 3.00 تک کم رکھا تھا۔
اس گراؤنڈ پر افتخار احمد اور شاداب خان نے جنوبی افریقہ کے خلاف 36 گیندوں پر 82 رنز بنائے تھے۔ اسی میچ میں شاداب کی 2/16 کی پرفارمنس پاکستان کی کامیابی کے لیے اہم تھی۔