میلبرن،سڈنی،برسبین،کرک اگین رپورٹ
کہانی پڑھنے سے قبل یہ جان لیں کہ ترپ کا پتا کس کے ہاتھ ہے۔اس کے لئے گروپ 1 کے باقی میچز
نیوزی لینڈ بمقابلہ آئرلینڈ ،4نومبر
آسٹریلیا بمقابلہ افغانستان ،4 نومبر
انگلینڈ بمقابلہ سری لنکا ،5 نومبر
آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 کا گروپ 1 ڈرامائی انداز میں نیا منظر نامہ پیش کررہا ہے۔انگلینڈ کی نیوزی لینڈ کے خلاف جیت نے آخری 3 میچز میں بڑا سرپرائز رکھ چھوڑا ہے۔کم سے کم 4 ٹیموں اور زیادہ سے زیادہ 5 ٹیموں کو 2 سیٹ کی آرزو پیدا ہوئی ہے اور وہ 2 سیٹ سیمی فائنل کی ہیں۔
موجودہ پوزیشن
تمام ٹیموں کے 4 میچز ہوگئے ہیں۔نیوزی لینڈ 4 میچز میں 5 پوائنٹس رکھتا ہے۔نیٹ رن ریٹ 33۔2 ہے۔آخری میچ آئرلینڈ سے ہوگا۔انگلینڈ کے بھی 5 پوائنٹس ہیں۔نیٹ رن ریٹ 547۔0 ہے۔آخری میچ سری لنکا سے ہوگا۔آسٹریلیا کے 5 پوائنٹس ،نیٹ رن ریٹ -304۔0 ہے۔آخری میچ افغانستان سے ہوگا۔آئرلینڈ 3 پوائنٹس پر ہے۔اس کے چانسز بھی ہیں۔سری لنکاکے 4 پوائنٹس ہیں ۔اس کے امکانات بھی موجود ہیں۔نیوزی لینڈ کے خلاف انگلینڈ کی جیت کا مطلب یہ ہے کہ گروپ 1 میں فلم باقی ہے۔
نیوزی لینڈ
انگلینڈ کے خلاف شکست کے باوجود نیوزی لینڈ اب بھی کوالیفائی کرنے کے لیے ٹاپ پر ہے۔ آئرلینڈ کے خلاف اپنے آخری میچ میں کسی بھی مارجن سے جیت کافی ہوگی۔ یہاں تک کہ اگر وہ صرف ایک رن سے بھی جیت جائیں تو بھی سیٹ پکی ۔ایک صورت میں وہ باہر ہوسکتا،اگر آسٹریلیا تقریباً 152 رنز سے افغانستان اور انگلینڈ سری لنکا کو تقریباً 95 رنز سے ہرادے تو کیویز باہر ہونگے جو بہت حد تک ناممکن ہے۔اگر جمعہ کو نیوزی لینڈ آئرلینڈ سے ہار جاتا ہے تو اسے امید کرنی ہوگی کہ آسٹریلیا بھی افغانستان سے ہار جائے گا۔ اس کے بعد، نیوزی لینڈ جب تک کہ وہ بڑے مارجن سے نہیں ہارے انگلینڈ-سری لنکا میچ کے فاتح کے ساتھ کوالیفائی کر لے گا۔
انگلینڈ
انگلینڈ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے ساتھ پوائنٹس برابری پر ہےلیکن نیوزی لینڈ کے رن ریٹ سے بہت پیچھے ہے۔ اگر تینوں ٹیمیں اپنے آخری میچ جیت جاتی ہیں، تو ظاہر ہے معاملہ نیٹ رن ریٹ پر آئے گا۔ جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے، نیوزی لینڈ اس پہلو پر آرام سے آگے پہنچ جائے گا ۔
اگر آسٹریلیا جمعہ کو 180 رنز بناتا ہے اور افغانستان کو 60 رنز سے شکست دیتا ہے، تو انگلینڈ کو پر آگے رہنے کے لیے ہفتے کے روز سری لنکا کو کم از کم 10 رنز سے ہرانا ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ انگلینڈ کو آگے رہنے کے لیے مارجن میں فرق تقریباً 50 رنز تک ہونا چاہیے۔ انگلینڈ کے نقطہ نظر سے، وہ گروپ کا آخری میچ کھیلتے ہوئے بالکل جان لیں گے کہ انہیں کیا کرنے کی ضرورت ہے۔
اگر انگلینڈ سری لنکا سے ہار جاتا ہے، تو وہ تقریباً یقینی طور پر ناک آؤٹ ہو جائے گا یہاں تک کہ اگر نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا اپنے آخری میچ ہار جائیں ،اس لئے کہ رن ریٹ نیوزی لینڈ سے بہت پیچھے ہے اور ایسی صورت میں سری لنکا بہت آگے نکل جائے گا۔
آسٹریلیا
جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے، اگر تینوں ٹیمیں گروپ میں اپنے آخری گیمز جیتتی ہیں تو آسٹریلیا نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے ساتھ ایک ناموافق جنگ میں اترے گا۔ ظاہر ہے کہ وہ افغانستان کو ہرانا اور نیوزی لینڈ یا انگلینڈ میں سے کم از کم ایک کو اپنا آخری میچ ہارنا پسند کریں گے۔ پھر وہ رن ریٹ کے کھیل میں آنے کے بغیر کوالیفائی کریں گے۔
معاملہ یہ ہے کہ چونکہ وہ جمعہ کو سری لنکا کے خلاف کھیل رہے ہیں اور انگلینڈ کے میچ سے پہلے۔آسٹریلیا کو زیادہ سے زیادہ جیت کے لیے جانا ہوگا۔ اگر، مثال کے طور پر، وہ 12 اوورز میں 120 کے ہدف کا تعاقب کرتے ہیں، انگلینڈ کو نیٹ رن ریٹ پر آگے بڑھنے کے لیے تقریباً 17.5 اوورز میں 150 کا تعاقب کرنا ہوگا۔ ان سب کا مطلب یہ ہے کہ ہفتے کے آخر میں کافی تیزی ہوگی۔
سری لنکا
اس گروپ میں سری لنکا واحد ٹیم ہے جس کے پوائنٹس برابر ہیں۔ ان کے لیے کوالیفائی کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ وہ انگلینڈ کو ہرا دیں، اور نیوزی لینڈ یا آسٹریلیا میں سے کم از کم ایک اپنا آخری میچ ہار جائے۔ اگر انگلینڈ کے خلاف ان کا کھیل ختم ہو جاتا ہے تو سری لنکا اس لیے باہر ہو جائے گا کہ اس کا نیٹ رن ریٹ نیوزی لینڈ سے بہت پیچھے ہے۔
آئرلینڈ
آئرلینڈ کو نہ صرف نیوزی لینڈ کو ہرانا ہوگا، بلکہ اسے نیٹ رن ریٹ پر ان سے آگے نکلنے کے لیے 105 رنز سے جیتنا ہوگا۔ اس کے علاوہ انہیں آسٹریلیا کے افغانستان سے ہارنے کی امید بھی کرنی ہوگی، کیونکہ انگلینڈ یا سری لنکا میں سے ایک ضرور پانچ پوائنٹس سے آگے بڑھے گا۔