کولکتہ،کرک اگین رپورٹ
کرکٹ اغوا ہوگئی یا ورلڈکپ۔تیکنالوجی کو بھی دھوکا ہے یا یہ سب ایسے ہیں ہیں۔2 برس قبل جنوبی افریقا میں ٹیسٹ سیریز کی شکست دیکھتے ہوئے ویرات کوہلی کا سٹمپ مائیک پر جھکنا،چیخنا،اگلوں کو بد دیانت کہنا یاد ہوگا۔ڈی آر ایس کو غلط استعمال کا الزام جنوبی افریقا پر لگایا تھا۔یہ سب ویرات کوہلی اور اس کے ساتھیوں نے کیا تھا۔
اور اب آج
بھارت اپنے ملک میں ورلڈکپ کروارہا ہے۔یہ صرف نام کا آئی سی سی ورلڈکپ ہے لیکن اصل میں بی سی سی آئی ورلڈکپ ہے،جہاں میچز شیڈول،مقامات،ٹیموں کیلئے امیتیازی مقامات،پچز فکسنگ کےساتھ اب اور بھی بہت کچھ چل رہا ہے،ویرات کوہلی کے خلاف کیچز ناٹ آئوٹ میں ہیں،پیڈز پر لگنے والی بال آخر میں مرضی کا نتیجہ فراہم کرتی ہے۔جو دوسروں پر تیکنالوجی فکسنگ کا الزام لگاسکتے ہیں۔وہ خود تو اس کے ماسٹر مائئنڈ ہونگے نا۔
بال ٹیمپرنگ یا آرٹیفیشل چمتکاری،پروٹیز بھی ڈھیر ،بھارتی فتح پر اب سوالات
آئی سی سی ورلڈکپ سے قبل بھارت کی ون ڈے پرفارمنس کوئی مثالی نہیں تھی،اسی طرح اس کا بائولنگ اٹیک ایسا مشہور بھی نہیں تھا لیکن اب آپ کے سامنے ہے۔
آج کولکتہ میں جنوبی افریقا کے خلاف میچ میں ایک موقع پر ویرات کوہلی ایک آئوٹ پر ایسے چیخے اور چلائے کہ جیسے فائنل چل رہا ہو،جیسے ٹکر کے میچ ہوں اور یا جیسے بھارت میچ ہاررہا ہو،ہنرک کلاسین اس چیخ و پکار پر بمشکل قابو پاسکے تھے۔
بھارت نے کمال 326 رنزبنائے۔جنوبی افریقا ہنسی خوشی 83 پر پویلین لوٹ گیا،کسی کو علم نہ ہوا کہ کیا ہورہا تھا۔