میرپور،کرک اگین رپورٹ
افغانستان کرکٹ ٹیم ڈھاکا میں کھیلے گئے واحد ٹیسٹ کی دوسری باری میں 33 اوورز میں صرف 115 رنزبناکر آئوٹ ہوگئی۔اس نے پہلی اننگ میں صرف 146 اسکور کئے تھے۔ادھر سری لنکا نے 382 اور425 رنز4 وکٹ پر اننگ ختم کی۔یہ سب سوا3 روز میں ہوا۔ایک روز قبل زخمی ہونے والے افغان کپتان حشمت اللہ شاہدی پھر نہ کھیل سکے۔انہیں کچھ ہفتوں کا آرام تجویزکیاگیا ہے۔
رواں صدی کی سب سے بڑی ٹیسٹ فتح،افغانستان ڈھیر،کپتان شاہدی کی میڈیکل رپورٹ۔رواں صدی کی سب سے بڑی ٹیسٹ اور بنگلہ دیش کی ہسٹری کی ریکارڈ،اوول آل تیسری بڑی جیت۔نجم الحسین شانتو کی جانب سے سنچریز، شاندار باؤلنگ سے بنگلہ دیش نے شیرے بنگلہ اسٹیڈیم میں واحد ٹیسٹ میں افغانستان کے خلاف 546 رنز کی بڑیجیت درج کرائی۔ فتح کا مارجن رنز کے لحاظ سے ٹیسٹ میں بنگلہ دیش کا بہترین اور ٹیسٹ تاریخ میں مجموعی طور پر تیسرا بہترین ہے۔ یہ ریڈ بال کرکٹ میں 20ویں صدی کے بعد فتح کا سب سے بڑا مارجن بھی ہے۔
بنگلہ دیش کی رنز کے بعد بال کی مار،افغانستان کپتان ہسپتال منتقل
افغانستان کو کھیل کو چوتھے دن 5ویں دن تک لے جانے کا کوئی امکان نہ تھا۔ آخر میں، بنگلہ دیش کے گیند بازوں نے بے رحمی سے صرف ایک سیشن میں ذبح کرڈالا۔ تسکین احمد نے 4/37 کے کیریئر کے بہترین اعداد و شمار کے ساتھ کام کو مختصر کردیا۔
افغانستان کے صرف تین بلے بازوں نے دوہرا ہندسہ حاصل کیا – کپتان حشمت اللہ شاہدی گزشتہ شام لگنے والی چوٹ سے صحت یاب نہ ہو سکے اور ان کی جگہ بحر شاہ نے بھی کچھ نہیں کیا۔
شانتو کی دو سنچریاں بیٹنگ پرفارمنس کی خاص بات تھیں جبکہ ذاکر حسن نے بھی دونوں اننگز میں نصف سنچریاں بنائیں۔ دس سیشن تک جاری رہنے والے اس کھیل میں افغانستان نے صرف 72 اوورز کی بیٹنگ کی۔یہ کہانی اس کی دونوں اننگز کی تھی۔