میلبرن،کرک اگین رپورٹ
images by Tazwin Sports website
محمد عامر اور کامران اکمل کا آسٹریلین عدالت میں کیس لگ گیا،7اگست کو سماعت۔آسٹریلیا کی کرکٹ بیٹ کمپنی کو اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے پروموشنل مواد کو غیر مجاز تصاویر استعمال کرنے کے بعد قانونی کارروائی کا سامنا ہے۔ پاکستان کے دو سابق کرکٹرز میلبورن کے جنوب مشرق میں ایک کمیونٹی ٹوئنٹی 20 کرکٹ لیگ میںشریک ہوئے، تو انہوں نے مقابلے کے بیٹ اسپانسر کےخلاف عدالت جانے کا سوچا بھی نہ تھا۔
کامران اکمل اور محمد عامر، جو دونوں پاکستان کے لیے مشترکہ 415 میچز کھیلنے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہو چکے ہیں، گزشتہ دسمبر میں کیسی فیلڈز میں اپنے ملک کی گہرے سبز رنگ کی شرٹس میں اسٹارٹ اپ آسٹریلین کرکٹ لیگ کھیلنے کے لیے گئے تھے۔
اس کیس کی پہلی سماعت پیر 7 اگست کو ہوگی۔ دریں اثنا، اے سی ایل کا تیسرا ایڈیشن دسمبر میں منعقد ہوگا اور یہ دیکھنا باقی ہے کہ پاکستان کے دو سابق کرکٹرز اپنی موجودگی کے ساتھ ایونٹ کو خوش آمدید کہتے ہیں یا نہیں۔
عامر اور کامران اکمل کی تصاویر کے استعمال سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مدعی کے برانڈ ایمبیسیڈر ہیں یا بصورت دیگر کی مصنوعات کی توثیق یا منظوری دیتے ہیں۔ مدعی کے ساتھ کوئی براہ راست تعلق نہیں ہے اور انہوں نے تزوین سپورٹس کے ساتھ کسی پروموشنل یا مارکیٹنگ کے انتظامات سے اتفاق نہیں کیا ہے۔ یہ امکان ہے کہ مدعی مستقبل میں کفالت کے مواقع کھو دیں گے۔ عدالتی دستاویز میں بہت کچھ ایسا ہی کہا گیا ہے۔
گلوبل ٹی 20 لیگ،رضوان کی ٹیم قسمت سے مارکھاگئی،فائنل سے باہر،عباس آفریدی کی ہیٹ ٹرک
کامران نے بتایا کہ وہ آسٹریلیا میں ایک اور برانڈ کے برانڈ ایمبیسیڈر بننے کے لیے $28,000 کی سالانہ پیشکش کھو چکے ہیں، جس میں کھیلوں کے سامان کے لیے $7000 بھی شامل ہے۔ اسی طرح، عامر بھی ایک اور کمپنی سے تین سالہ معاہدے سے محروم رہے جس میں $30,000 اور $5000 کے آلات کی سالانہ ادائیگی شامل تھی۔