راولپنڈی،کرک اگین رپورٹ
فکسڈ میچ کھیلانہ کھیلوں گا،عمران خان عدالت سے باہر،رات گئے سماعت مکمل،صبح 9 بجے 36 جوابات مانگ لئے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان،سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف سائفر کیس کی سماعت نے اڈیالہ جیل میں نیا ریکارڈ بنادیا ہے۔کیس کے جج نے سماعت پیر صبح سے شروع کرکے پیر اور منگل کی درمیانی شب ایک بجے کے قریب ختم کی اور اس میں حکم دیا کہ ٹھیک 9 گھنٹے بعد 342 کئ بیان میں 36 سوالات کے جوابات جمع کروائے جائیں۔
تاریخ کے کامیاب ترین کپتان اور اب ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت میں آخری جواب جمع کرواکر فیصلہ کا انتظار کرنا ہوگا۔یہ حیرت ناک بات ہے کہ ایک جانب ملک عام انتخابات کی جانب بڑھ رہا ہے اور 8 فروری کو انتخابات ہیں اور دوسری طرف سیاسی جماعت پی ٹی آئی کو عملی طور پر اس کا الیکشن نشان بیٹ چھین کر باہر کردیا گیا ہے اور ساتھ میں یہ تاثر عام ہے کہ انتخابات سے پہلے پہلے اسے سزاسنائی جائے۔
پیر کے روز عمران خان اور ان کے نائب شاہ محمود قریشی کے وکلا کو روک دیا گیا۔سرکاری وکلا لائے گئے اور ایک روز میں درجن سے زائد گواہان کے بیانات قلمبند کرکے جرح بھی مکمل کی گئی۔اس موقع پر عمران خان نے جج سے کہا ہے کہ میری حاضری ہوگئی ہے،یہ فکسڈ میچ ہے اور میں نے زندگی میں کوئی فکس میچ نہیں کھیلا اور نہ ہی فکس میچ کا حصہ بنا ہوں۔جج نے عمران خان کو جانے کی اجازت دے دی۔
ملک بھر میں 90 فیصد عوام کا ماننا ہے کہ یہ سیاسی انتقام ہے اور ٹرائل اپنی شفافیت کھوچکا ہے۔