لندن،کرک اگین رپورٹ
آئی پی ایل کا اگلا پلان ،سوا 2 ارب کی سالانہ آفر،اپنے ملک کی نمائدگی کااختیار ختم۔آئی پی ایل آنے والے عرصہ میں متعدد ممالک کو ایسی لپیٹ میں لینے والی ہے کہ اس کےبعد ان ممالک کےکرکٹرزکو اپنے ملک کی نمائندگی کے لئے آئی پی ایل سے این اوسی درکار ہوگا۔اس کی لپیٹ میں آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز اور سٹیون سمتھ جیسے پلیئر بھی آسکتے ہیں۔یوں کرکٹ آسٹریلیا اور آئی پی ایل کے درمیان تصادم کی راہ ہموار ہوگی۔
ڈیلی میل کے مطابق بھارتی آئی پی ایل لیگ کی فرنچائزز دنیا بھر میں اہنا دائرہ کار وسیع کررہی ہیں۔یو اے ای،جنوبی افریقا،امریکا اور ویسٹ انڈیز کی لیگز میں مشارکت کے بعد جب وہ اپنے آئی پی ایل پلیئرز سے معاہدہ کریں گی تو ان کو سال کی 3 لیگز کےلئے پابند کیا جائے گا،اس کے لئے ساڑھے 7 ملین ڈالرز،مطلب 75 لاکھ ڈالرز ۔پاکستانی کرنسی میں سوا 2 ارب روپے سال کی پیشکش ہوگی،اتنی بڑی پیشکش کے بعد یہ کھلاڑی آئی پی ایل کےپابند ہونگے کہ اپنے ملک کے لئے کھیلنے سے قبل ان کو آئی پی ایل فرنچائز سے اجازت یا این اوسی درکار ہوگا۔یہ اس لے برعکس ہوگا جو آج رائج ہے کہ متعلقہ کرکٹ ملک اپنے کھلاڑیوں کو باہر کی لیگزکیلئے این اوسی جاری کیا کرتا ہے۔
ورلڈکپ 2023،پاکستان نے بھارت کے کن 2 شہروں میں کھیلنے کی بات کی
سابق آسٹریلین آل رائونڈر شین واٹسن نے اس کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ یہ افسوسناک ہوگا،اس سے ٹیسٹ کرکٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ متاثر ہوگی۔
اس وقت کرکٹ آسٹریلیا اپنے کرکٹرز کو سالانہ 23 لاکھ ڈالرز سالانہ ادا کرتا ہے جو 75 لاکھ ڈالرز سے کہیں کم ہے۔یوں یہ سسٹم اس کے لئے بھی چیلنج ہوگا۔