کرک اگین رپورٹ۔اگلی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2 روز بعد شروع،پاکستان کیلئے فائنل کا حقیقی موقع،کیسے اور کہاں،مکمل جائزہ۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان اپنی 2025-27 کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ڈبلیو ٹی سی مہم کا آغاز اتنے ہی سازگار شیڈول کے ساتھ کرے گا جس کی وہ امید کر سکتا تھا،سائیکل کی ہولناکیوں کو ختم کرنے اور اگلی بار فائنل تک پہنچنے کا ایک حقیقت پسندانہ موقع موجود ہے۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا 2025-27 ایڈیشن 2025 ڈبلیو ٹی سی فائنل کے صرف دو دن بعد 17 جون کو شروع ہو رہا ہے۔
یہ پاکستان کے لیے فاصلہ طے کرنے کا بہترین موقع ہو سکتا ہے۔ڈبلیو ٹی سی پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان کی پوزیشن نے پہلے تین ایڈیشنز میں ریاضی کے لحاظ سے ترقی دیکھی ہے، اس سمت میں نہیں جو وہ چاہتے تھے بلکہ تنزلی میں ترقی۔ وہ اب تک ٹورنامنٹ کے کسی بھی چکر میں پانچ سے زیادہ میچ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں، اور کسی بھی موقع پر فائنل میں جگہ کے لیے کبھی بھی تنازعہ میں نہیں رہے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ کیا اس کی کوشش بھی ہوگی۔حقیقت پسندانہ تجزیہ یہ ہے کہ کپتان سمیت منیجمنٹ کی تبدیلی ضروری ہے اورساتھ میں شاہین،نسیم یاحارث کی تکرار سے باہر نکل کر کم سے کم پیسرز کا پول تیار ہو،جنہیں اگلے5 ماہ میں مکمل تیار کرنا ہوگا،بااختیار کپتان اور 1990 دہائی کو لیجنڈری بیٹر کوچ بنایا جائے۔
اس بار ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے لیے، پاکستان کو اتنا اچھا شیڈول ملا ہے جس کی وہ امید کر سکتے تھے۔موجودہ پوائنٹس سسٹم کے تحت ہر ٹیم کو چھ سیریز کھیلنے کی ضرورت ہے، تین ہوم اور تین باہر۔ چونکہ تمام میں نو ٹیمیں حصہ لیتی ہیں، اس لیے ہر ٹیم ہر سائیکل میں دو دیگر ٹیموں کے خلاف کھیلنے سے محروم رہتی ہے۔ پاکستان کے لیے 2025-27 میں وہ دو ٹیمیں بھارت اور آسٹریلیا ہوں گی۔جب کہ وہ اب تک ڈبلیو ٹی سی کے کسی بھی ایڈیشن میں بھارت سے نہیں کھیلے ہیں، لیکن آسٹریلیا سے نہ کھیلنا جو 2023 کی چیمپئن اور 2025 کی رنر اپ ہے،پاکستان کے لیے ایک اہم فائدہ ہوگا۔ یہ وہ دو ٹیمیں ہیں جن کے پاس جیت/ہارنے کا بہترین تناسب ہے –
اگلے ڈبلیو ٹی سی سائیکل میں پاکستان کی سیریز
ہوم ۔بمقابلہ جنوبی افریقہ (دو)، بمقابلہ نیوزی لینڈ (دو)، بمقابلہ سری لنکا (دو)
اوے۔ بمقابلہ انگلینڈ (تین)، بمقابلہ بنگلہ دیش (دو)، بمقابلہ ویسٹ انڈیز (دو)
مجموعی طور پر پاکستان اس چکر میں سری لنکا (12) کے بعد دوسرے نمبر پر سب سے کم ٹیسٹ میچ (13) کھیلے گا۔ پاکستان جیسی غیر متوقع ٹیموں کے لیے اچھی کارکردگی کو برقرار رکھنا نسبتاً مشکل ہے، جس کی وجہ سے مختصر سیریز ان کے لیے ایک نعمت ہے۔پاکستان اپنی 2025-27 کی ڈبلیو ٹی سی مہم کا آغاز اتنے ہی سازگار شیڈول کے ساتھ کرے گا جس کی وہ امید کر سکتے تھے اور ان کے سائیکل کی ہولناکیوں کو ختم کرنے اور اگلی بار فائنل تک پہنچنے کا ایک حقیقت پسندانہ موقع ہوگا۔
پاکستان کا 2025-27 ڈبلیو ٹی سی کا شیڈول
اکتوبر 2025: دو ٹیسٹ بمقابلہ جنوبی افریقہ (ہوم)
مارچ 2026: دو ٹیسٹ بمقابلہ بنگلہ دیش (اوے)
جولائی 2026: دو ٹیسٹ بمقابلہ ویسٹ انڈیز (اوے)
اگست-ستمبر 2026: تین ٹیسٹ بمقابلہ انگلینڈ (اوے)
نومبر 2026: دو ٹیسٹ بمقابلہ سری لنکا (ہوم)
مارچ 2027: دو ٹیسٹ بمقابلہ نیوزی لینڈ (ہوم)
پاکستان نے آخری مرتبہ جنوبی افریقہ کو 2007 میں جنوبی افریقہ میں ٹیسٹ میں شکست دی تھی، جبکہ آخری بار اس نے 2011 میں نیوزی لینڈ میں ایسا ہی نتیجہ حاصل کیا تھا۔ یہ کہ انہیں ان ٹیموں کے ہاںانگلینڈ کے خلاف انگلینڈ میں تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز شاید اس چکر میں پاکستان کے لیے سب سے مشکل اسائنمنٹ ہو گی، لیکن وہ اس حقیقت سے دل لگا سکتے ہیں کہ کے چار ممالک میں سے انھیں حالیہ دنوں میں انگلینڈ میں سب سے زیادہ کامیابی ملی ہے۔ نہیں کھیلنا پڑے گا، یہ پاکستان کے لیے ایک اہم فائدہ ہوگا۔2010 کے آغاز سے، پاکستان نے جنوبی افریقہ، انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں مجموعی طور پر چھ ٹیسٹ میچ جیتے ہیں۔ ان میں سے پانچ فتوحات انگلینڈ میں ہوئی ہیں۔پاکستان کو بنگلہ دیش میں اپنے امکانات کا اندازہ لگانا چاہیے، جہاں اس نے اب تک اپنے نو ٹیسٹ میچوں میں سے ایک کے علاوہ تمام جیتے ہیں۔ اگرچہ، ویسٹ انڈیز ایک مشکل تجویز ہو سکتا ہے۔ 2010 کے بعد سے، پاکستان نے کیریبین میں چار جیتے اور تین ٹیسٹ ہارے، جو اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ یکساں مقابلہ قریب آ سکتا ہے ۔