دبئی،کرک اگین رپورٹ۔ٹیسٹ ٹیموں کی 2 حصوں میں تقسیم کا منصوبہ،ورلڈکرکٹرز ایسوسی ایشن کا اہم رد عمل آگیا۔بگ تھری،ڈالرز کی لالچ۔ٹیسٹ کرکٹ کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے بارے میں کھیل کے اوپری حصے میں ہونے والی گفتگو کے انکشاف کے بعد ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن کے باس ٹام موفٹ کا ایک فیصلہ سامنے آیا ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا کے چیئر مائیک بیرڈ ان کے انگلینڈ کے ہم منصب رچرڈ تھامسن اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے نئے سربراہ ( ہندوستانی بورڈ کے سابق سربراہ) جے شاہ کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران ریکارڈ ہجوم اور نشریاتی سامعین کے ایجنڈے میں شامل دو درجے ٹیسٹ کی بات ہوئی ہے۔ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن نے اسے ابتدائی طور پر مسترد کیا ہے لیکن اس کے سربراہ موفات نے کہا ہے کہ ٹیسٹ ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے لیے کسی بھی اقدام کو بڑے تینوں(بگ تھری) کے لیے محض مزید ڈالرز کا پیچھا کرنے کے بجائے ریونیو پر توجہ کرنے،اسے سب میں مساوی تقسیم کرنے کی ضرورت پر زوردیاہے۔
ٹیسٹ ٹیموں کی تقسیم،پاکستان کو دوسرے درجہ میں دھکیلنے کا پلان،کلائیو لائیڈ کی تنقید
انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ ہم گزشتہ سال کے آخر سے عالمی کرکٹ ڈھانچہ کا جائزہ لے رہے ہیں، جس کی قیادت ماہرین کے ایک اہم گروپ نے کی، ایک رپورٹ اور کرکٹ کے عالمی ڈھانچے پر غور کرنے کے لیے کچھ سفارشات تیار کیں۔اب تک 60 سے زیادہ اہم اسٹیک ہولڈرز کا انٹرویو کیا جا چکا ہے اور غور کرنے کے لیے بہت سے اچھے خیالات ہیں، جن میں سے ڈویژنل ٹیسٹ کرکٹ ایک ہے۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ایک مثبت قدم ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک پوائنٹس سسٹم ہے جو قومی بورڈز کے درمیان انفرادی تجارتی سودوں کی بنیاد پر ناہموار شیڈولنگ کے گرد لپٹا ہوا ہے۔ موجودہ نظام کی وجہ سے بڑے ممالک ایک دوسرے کے خلاف ہر ایک کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ کھیل رہے ہیں اور کھیل کی زیادہ تر آمدنی ان کے درمیان بانٹ رہے ہیں۔ یہ ہوسکتا ہے کہ تقسیم ٹیسٹ کرکٹ میں مزید سیاق و سباق کو شامل کرنے کا ایک طریقہ ہو لیکن نقصان کس کا ہورہا ہے۔یہ دیکھنا باقی ہے۔موفت نے مزید کہا کہ کھیل کے گورنرز کو صرف ٹیسٹ کرکٹ ہی نہیں بلکہ کھیل کے تینوں فارمیٹس کے حوالے سے سوچنے کی ضرورت ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ دو درجے میں تقسیم،پاکستان باہر،آئی سی سی اور بگ تھری کی اس ماہ میٹنگ شیڈول
ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن کا جائزہ ایک پینل کر رہا ہے جس میں اے ایف ایل پلیئرز ایسوسی ایشن کے سربراہ پال مارش اور انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے سابق چیف ایگزیکٹو ٹام ہیریسن شامل ہیں، اور توقع ہے کہ وہ فروری یا مارچ میں اپنے نتائج کی اطلاع دیں گے۔کرکٹ کے طاقت ور ممالک اور ان کے براڈکاسٹرز سب سے زیادہ مقبول مخالفین کے خلاف سب سے زیادہ منافع بخش سیریز چاہتے ہیں شاید ہی کوئی نیا تصور ہو۔