کراچی ۔کرک اگین رپورٹ
ایک کے بعد ایک سنچری ،نیوزی لینڈ کی جانب سے بڑا ہدف،پاکستانی کھلاڑی کیا کر رہے
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے پہلے میچ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کیوی اوپنر ڈیوون کونوے اور انتہائی خطرناک بیٹر کین ولیمسن کو جلد آؤٹ کرنے کے ساتھ ساتھ ڈیرل مچل کے جلدشکار کیے جانے کے باوجود بھی بڑا فائدہ حاصل نہ کر سکی۔ نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 320 رنز بنائے۔ یوں پاکستان کو جیت کے لیے 321 رنز کا ہدف دیا ہے ۔
پاکستان میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے پہلے میچ کا ٹاس جیتا اور اپنی وہ روایت برقرار رکھی کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ میں چوتھا میچ تھا کبھی وہ ٹاس نہیں ہارہے اور اس بار انہوں نے پہلے بولنگ کا اعلان کیا۔ پاکستانی ٹیم میں حارث رؤف کی واپسی ہوئی۔ نیوزی لینڈی کی ٹیم میں راچین رویندرا واپسی نہیں کر سکے ۔بلیک کیپس کی پہلی وکٹ 39 دوسری 40 اور تیسری 73 کے اسکور پر گر گئی، جب کونوے 10 کین ولیمسن ایک اور ڈایرل میچل 10 رنز بنا سکے ۔ان کو آؤٹ کرنے والوں میں ابرار احمد، نسیم شاہ اور حارث روف تھے، لیکن اس کے بعد چوتھی وکٹ پر ٹام لیتھم نے ول ینگ کے ساتھ اپنی ٹیم کو استحکام دیا اور 118 رنز کی شاندار شراکت قائم کی۔ پاکستان کو چوتھی کامیابی 38 اوورز میں 191 کے مجموعی سکور پر ملی ،جب سنچری بنانے والے ول ینگ 107 رنز بنا کر نسیم شاہ کی گیند پر فہیم اشرف جو کہ متبادل فیلڈر تھے کے ہاتھوں کیچ ہوئے انہوں نے 113 گیندوں کا سامنا کیا ایک چھکا اور 12 چوکے لگائے لیکن اس کے بعد گلین فلپس آگئے اور انہوں نے ٹام لیتھم کا ساتھ دینا شروع کیا اسکور سے آگے کرنا شروع کیا ۔نیوزی لینڈ نے 256 رنز 45 اوور میں بنا لیے تھے۔
نیوزی لینڈ نے 50 اوورز کھیل کر پانچ وکٹ کے نقصان پر 320 رنز بنائے ہیں۔ ایک اور بیٹر ٹام لیتھم نے بھی شاندار سنچری سکورکی۔وہ 118 رنز کر گئے گلین فلپس 61 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ نے 10 اوور میں 63 رنز دے کے دو اور حارث رؤف نے 10 اوور میں 83 رنز کی مار کھا کے دو وکٹیں حاصل کیں۔ جبکہ شاہین شاہ آفریدی کو 10 اوور میں 68 رنز پڑے اور کوئی وکٹ نہ سکے ۔ابرار احمد نے 10 اوور میں 47 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔
اختتامی لمحات میں جب حارث رؤف کا بائونسر کیوی بیٹر کے سر پر پڑا تو کھیل کافی دیر رکا رہا اس سے قبل باؤنڈری لائن پہ ایک مشکل کیچ پکڑنے کی کوشش میں پاکستانی فیلڈر نے ڈائیو ماری لیکن وہ مشکل کچ تھا ۔حارث غصے میں نظر آئے اور محمد رضوان مایوسی کا اظہار کرتے دکھائی دیئے تو امپائرز پاکستانی کپتان کے ساتھ بھی بحث کرتے نظر آئے ۔اس کی وجہ یہ تھی کہ اوورز خاصی تاخیر کا شکار ہو رہے تھے۔