لندن،کرک اگین رپورٹ
محمد عامر کا یوٹرن ثابت ہوگیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریہ ہے کہ لیفٹ ہینڈ پیسر محمد عامر برطانوی شہری بن گئے ہیں۔اس سے بھی آگے یہ ہورہا ہے کہ اگلے سال 2024 میں وہ سرکاری طورپر انگلینڈ کے شہری بن جائیں گے۔دوسراکمال یا اتفاق دیکھیں کہ ان کو ہمیشہ سپورٹ کرنے والے مکی آرتھر اس وقت ڈربی شائر کائونٹی کے ہیڈکوچ ہیں۔انہیں ابھی سے سائن کرلیا ہے۔
کرکٹ بریکنگ نیوز یہ ہے کہ پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر محمد عامر اگلے سیزن میں مقامی کھلاڑی کے طور پر ڈربی شائر کو جوائن کرنے والے ہیں۔31 سالہ عامر نے 2020 میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی اور ڈربی شائر کے ساتھ معاہدہ کرنے سے قبل برطانوی شہریت کیلئے کام شروع کیا،اس لئے کہ ان کی اہلیہ برطانوی شہری ہیں۔
عامر نے 2010 میں 18 سال کی عمر میں اس وقت ایک برا داغ اپنے سینہ پر سجایا ، جب وہ انگلینڈ کے دورے کے دوران جان بوجھ کر نو بال کرنے کے لیے سپاٹ فکسنگ میں پکڑے گئے۔اس کی وجہ سے عامر پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی طرف سے پانچ سال کی پابندی عائد کردی گئی اور فیلتھم اور ڈورسیٹ کے نوجوان مجرموں کے اداروں میں چھ ماہ کی حراستی سزا کا نصف حصہ کاٹنا پڑا۔ آصف اور کپتان سلمان بٹ کو بھی آئی سی سی نے جیل بھیج دیا اور پابندیاں عائد کیں۔
مانچسٹرٹیسٹ،ڈرامہ سنسنی خیز موڑپر،انگلینڈ کل کیلئے شدید پریشان
عامر نے 2016 میں انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی، پھر کووڈ 19 آیا۔ وبائی امراض کے دوران اچانک وہ ریٹائر ہو گئے۔ اس کے بعد سے وہ پاکستان، انگلینڈ، بنگلہ دیش اور کیریبین میں ٹی 20 لیگزکھیلتے ہوئے ایک فری لانسربن گئے۔عامر کو کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے کا تجربہ ہے، خاص طور پر ایسیکس ، گلوسٹر شائر کے لیے بھی۔ انہوں نے لارڈز میں مقیم لندن اسپرٹ کے لیے ہنڈریڈ کا پہلا سیزن بھی کھیلا۔ اگر وہ برطانوی شہری بن جاتے ہیں تو وہ مقامی طور پر بھی ہنڈریڈ میں کھیل سکیں گے۔
ڈربی شائر کا پاکستان کے ساتھ غیر معمولی تعلق ہے کیونکہ ان کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر پاکستان کے لیے کرکٹ کے ڈائریکٹر بھی ہیں، جو بنیادی طور پر انگلش سیزن میں دور سے کام کرتے ہیں۔ جنوبی افریقی آرتھر پاکستان سمیت چار ممالک کے کل وقتی ہیڈ کوچ رہ چکے ہیں جب عامر 2016 اور 2019 میں ان کے حملے کے اہم رکن تھے۔آرتھر ڈربی شائر کی تعمیر نو کے لیے کوشاں ہیں۔