پونے،کرک اگین رپورٹ
بھارتی کرکٹ میں ہوائیاں ،ویرات کوہلی کو بابر اعظم کی طرح باہر بٹھانے پر غور شروع
بھارت کرکٹ ٹیم کی نیوزی لینڈ کے ہاتھوں اپ سیٹ شکست ،ہوم گراؤنڈ میں ہسٹری میں پہلی بار ٹیسٹ سیریز میں شکست اور ہوم ہی میدانوں میں 12 برس بعد کسی ٹیسٹ سیریز میں شکست نے اب یہ خطرہ پیدا کر دیا ہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا میں کیا گل کھلائے گی ۔
اگر آسٹریلیا میں بھی یہی نتائج رہے تو وہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل سے باہر ہو جائے گی۔ یہ تیسری چیمپئن شپ ہو رہی ہے۔ ابتدائی دو چیمپین شپ کے فائنل اس نے کھیلے ہوئے ہیں ۔یہ الگ بات ہے کہ پہلے فائنل میں اسے نیوزی لینڈ نے اور دوسرے فائنل میں اسے آسٹریلیا نے ہرا دیا تھا ۔یہ ٹائٹل تو اس سے پہلے کبھی ملا ہی نہیں۔ اب اس شکست کے بعد ایک نئی کہانی شروع ہو رہی ہے۔
بھارتی میڈیا نے بھی شور مچایا ہوا ہے اور بھارتی سلیکٹرز اور کرکٹ بورڈ کے کچھ حکام بھی اسی سوچ و فکر میں ہیں کہ کیوں نہ وہ راستہ اختیار کیا جائے جو پاکستان نے اختیار کیا ۔یعنی کہ بابر اعظم کو جس طرح باہر بٹھایا گیا ۔ویرات کوہلی کو آخری ٹیسٹ سے باہر بٹھایا جائے، کیونکہ ویرات کوہلی کی گزشتہ ڈیڑھ سال میں کوئی ٹیسٹ سینچری نہیں ہے ۔ گزشتہ پانچ سالوں میں انہوں نے 35 کے قریب ٹیسٹ میچ کھیل کر 34 کی اوسط سے سکور کیے ہیں۔ وہ ٹیم پر بوجھ بنے ہوئے ہیں ۔سلیکٹرز کے نزدیک تو سلیکٹرز کا ایک خیال یہ ہے کہ ویرات کوہلی کو آرام دیا جائے لیکن کپتان روہت شرما اس راہ میں رکاوٹ ہے۔ وہ اس لئے بھی رکاوٹ ہیں کہ ان کی اپنی کارکردگی بھی ٹیسٹ میں کوئی زیادہ اچھی نہیں ہے تو وہ چاہ رہے ہوں گے کہ ایک انہیں موقع اور دیں ۔
بھارت ہوم گراؤنڈز میں کیویز کیخلاف پہلی ٹیسٹ سیریز ہارگیا ،پاکستان کی جیت سے ایک ربط
اب یہ بات طے ہو گئی کہ ویرات کوہلی کو بھی شاید بینچ کیا جائے اور شاید اخری ٹیسٹ سے بینچ کیا جائے ،کیونکہ بھارت کو اب کلین سویپ کا بھی خطرہ ہو چکا ہے ۔ صورتحال خاصی دلچسپ ہو گئی ہے۔ کرکٹ فینز کے لیے بڑا اہم سوال ہے کہ کیا ویرات کوہلی کو بھی بابرعظم کی طرح بینچ پر بٹھانا چاہیے یا ان کو تیسرے ٹیسٹ میں موقع دینا چاہیے ۔اگر وہ اس میں چل گئے تو بہت اچھے نہ چلے تو آسٹریلیا میں بینچ کرنا چاہیے۔ آسٹریلیا کے سکواڈ کا اعلان ہوا ہے اس میں بھارتی ٹیم میں کوہلی پہلے سے شامل کر لیے گئے ہیں۔ دل صورتحال ہے۔