بنگلورو،کرک اگین رپورٹ۔ویرات کوہلی کی ٹیم رائل چیلنجرز پر پابندی کا خطرہ،ادھر استعفے شروع،کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ بنگلورو بھگڈر،آئی پی ایل فاتح ٹیم کا جسن اب ویرات کوہلی کی ٹیم رائل چیلنجرز بنگلورو کیلئے مصیبت بننے جارہا ہے۔کئی گرفتاریوں کے بعد اب استعفے بھی آگئے ہیں اور ساتھ میں رائل چیلنجرز بنگلورو پر پابندی کی بات بھی سامنے آگئی ہے اور یہ نئی بات نہیں ہوگی۔فرنچائززکی پابندیوں کی ماضی کی مثالیں موجود ہیں۔
رائل چیلنجرز نے 3 جون کو احمد آباد میں آئی پی ایل ٹائٹل جیتا اور 4 جون کو بنگلورو میں جشن منایا لیکن اس کا اختتام ہونے سے پہلے ناکافی انتظامات،بھگڈر کی وجہ سے 11 افراد کی ہلاکت نے سب کو ہلادیا ہے۔فرنچائززسے 2 افراد گرفتار ہیں۔ویرات کو ہلی کے خلاف بھی مقدمہ درج ہوگیا ہے۔اب کرناٹک اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے سکریٹری اور خزانچی اے شنکر اور ای ایس جیرام نے بنگلورو کے چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر ہونے والی بھگدڑ کے بعد اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ اخلاقی ذمہ داری کی وجہ سے ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ کل رات ہم نے کرناٹک اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے سیکرٹری اور خزانچی کے طور پر اپنے متعلقہ عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔
پابندی کی جانب گامزن
اس بات کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے کہ آر سی بی کے کھلاڑیوں نے عہدیداروں سے فتح کے جشن کی میزبانی کرنے پر زور دیا، تاہم، انتباہ کے باوجود ایونٹ کو آگے بڑھانے میں آر سی بی انتظامیہ کی جانب سے کچھ غفلت برتی گئی۔یہ آر سی بی انتظامیہ اور کرناٹک حکومت کی اجتماعی ناکامی تھی، اور اگر مکمل تحقیقات ہوتی ہیں اور ایسے شواہد ملتے ہیں جو آر سی بی کے خلاف جاتے ہیں تو اس بات کا امکان ہے کہ دباؤ میں آئی پی ایل گورننگ باڈی کو فرنچائز پر پابندی لگانے کا سخت فیصلہ کرنا پڑ سکتا ہے۔ماضی میں چنائی سپرکنگز اور راجستھان رائلز معطل ہوئی ہیں۔دونوں ٹیموں پر 2016، 2017 کے ایڈیشن میں پابندی لگائی گئی تھی کیونکہ انہیں سخت الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ آر آر کے کھلاڑی سپاٹ فکسنگ کے الزامات میں ملوث تھے جبکہ سی ایس کے کے اعلیٰ عہدیدار 2013 میں سٹے بازی کے اسکینڈلوں میں ملوث تھے۔ دونوں ٹیمیں 2018 کے سیزن کے بعد واپس آ گئیں۔