دبئی،کرک اگین رپورٹ۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی آمد ہے،ٓائی سی سی نے اس موقع پر مختلف ویڈیوز کا سلسلہ شروع کیا ہے،ایسی ایک ویڈیو وسیم اکرم لائے ہیں۔سفید جیکٹ ہے اور سفید جیکٹ کا آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے کیا تعلق ہے اور یہ کس بات کی علامت ہے۔پہلی بار آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی اگلے ماہ واپس آ رہی ہے۔ایکشن میں رفتار کیلئے آئی سی سی نے پاکستان کے لیجنڈ اور سابق کپتان وسیم اکرم کی ایک پرومو ویڈیو کے ساتھ مشہور سفید جیکٹس کو خراج تحسین پیش کیا۔
ناقابل شکست ٹورنامنٹ میں 19 فروری سے 9 مارچ 2025 تک 19 دنوں کے دوران 15 میچوں میں ٹاپ آٹھ ٹیموں کا مقابلہ ہو گا۔ چیمپیئنز ٹرافی کے لیے،سفید جیکٹس کے لیے بھی مقابلہ کریں جو عظمت اور عزم کے حتمی پیمانہ کی علامت ہے۔سفید جیکٹ اعزاز کا ایک بیج ہے جسے چیمپئنز نے سجایا ہے۔ تین دہائیوں پر محیط ایک سجے ہوئے کیریئر کے ساتھ، اپنے طور پر ایک کرکٹ چیمپیئن وسیم اکرم نے پرومو ویڈیو میں اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ جیکٹس حکمت عملی کی شاندار صلاحیتوں کے لیے انتھک جستجو اور نسلوں کو متاثر کرنے والی میراث ہے۔ سفید جیکٹ جیتنا یہ سب کچھ جیت کے لیے لائن پر لگانے کا سفر ہے۔
وسیم اکرم نے کہا آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی بہترین ہے اور سفید جیکٹ کی نقاب کشائی عظمت کی علامت ہے، اب عالمی کرکٹ کمیونٹی میں ایونٹ کا جوش و خروش پیدا کرے گی۔ اگلے ماہ ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں سب سے مضبوط ٹیم ٹورنامنٹ جیتتی نظر آئے گی، کیونکہ ہر گیم پریشر گیم ہے اور کسی بھی ٹیم کے لیے وقفے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا مکمل شیڈول
19 فروری، پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ، کراچی، پاکستان
20 فروری، بنگلہ دیش بمقابلہ بھارت، دبئی
21 فروری، افغانستان بمقابلہ جنوبی افریقہ، کراچی، پاکستان
22 فروری، آسٹریلیا بمقابلہ انگلینڈ، لاہور، پاکستان
23 فروری، پاکستان بمقابلہ بھارت، دبئی
24 فروری، بنگلہ دیش بمقابلہ نیوزی لینڈ، راولپنڈی، پاکستان
25 فروری، آسٹریلیا بمقابلہ جنوبی افریقہ، راولپنڈی، پاکستان
26 فروری، افغانستان بمقابلہ انگلینڈ، لاہور، پاکستان
27 فروری، پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش، راولپنڈی، پاکستان
28 فروری، افغانستان بمقابلہ آسٹریلیا، لاہور، پاکستان
1 مارچ، جنوبی افریقہ بمقابلہ انگلینڈ، کراچی، پاکستان
2 مارچ، نیوزی لینڈ بمقابلہ انڈیا، دبئی
4 مارچ، سیمی فائنل 1، دبئی
5 مارچ، سیمی فائنل 2، لاہور، پاکستان
9 مارچ، فائنل، لاہور (جب تک بھارت کوالیفائی نہیں کرتا، دبئی میں کب کھیلا جائے گا)
10 مارچ، ریزرو ڈے