کینڈی،کرک اگین رپورٹ
ہمارے پاس شاہین،نسیم نہیں ہیں،روہت شرما کا کس سوال پر اعتراف،ایشیا کپ فائنل کیوں نہ ہوسکا،جواب دے دیا۔ایشیا کپ میں پاکستان نیپال کے خلاف پہلا میچ جیت کر گروپ اے میں سرفہرست ہے اور کل بھارت کے خلاف اپنا آخری گروپ میچ کھیلے گا۔بھارتی ٹیم اس کے بعد نیپال سے کھیلے گی۔
بڑے میچ سے قبل بڑی پریس کانفرنس آگئی،بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کینڈی کے پالی کیلے کرکٹ اسٹیڈیم کے پریجوم میڈیا باکس میں بات چیت کی ہے،جسے لائیو بھی دکھایا گیا ہے۔پاکستان کے خلاف کل ہفتہ کو میچ شیڈول ہے۔اس کے لئے روہت شرما نے پریس کانفرنس کی ہے۔اس میں بھارتی کپتان نے کہا ہے کہ ایشیا کپ 23 کی تیاری مکمل ہے۔ہم نے کافی آرام بھی کیا ہے اورتیاری بھی کی ہے۔کل کے لئے تیار ہیں۔ایک سوال ان سے یہ ہوا کہ شاہین شاہ آفریدی کے ابتدائی اسپیل کا سامنا اور اس سےا پنی وکٹ کے بچائو کیلئے کوئی تیاری کی ہے یا نہیں تو روہت شرما نے کہا ہےکہ ہمارے پاس شاہین،نسیم اور حارث نہیں ہیں جو ہمیں ان جیسی گیندیں نیٹ پر کرواسکیں لیکن ہم نے پھر بھی ان کا سامنا کرنے کی تیاری کی ہوئی ہے۔
ایک اور سوال ان سے یہ ہوا کہ پاکستان روایتی حریف ہے،۔کبھی پاکستان کے ساتھ ایشیا کپ فائنل کیوں نہیں کھیلے۔بھارت کا فائنل کیوں نہیں پڑا۔اس پر روہت شرما نے کیا جواب دیا،کہتے ہیں کہ ممکن ہے کہ اس بار ہم فائنل کھیل لیں۔اب کوئی ان سے پوچھتا کہ امکانات میں تو ہر ایڈیشن میں لوگ توقع کرتے ہیں مگر آپ کھیلتے کیوں نہیں۔
ایشیا کپ پاکستان بمقابلہ بھارت ریکارڈز،13 میچز،ٹاس 15 برس سے پاکستان جیت رہا،اس بار میچ کس کا
ایک سوال کے جواب میں روہت شرما نے دشمنی کی بات کو ٹھکرادیا۔کہتے ہیں کہ دشمنی صرف مقابلہ کی فضا بناتی ہے۔ٹیم انڈیا کیلئے پاکستان ایک حریف ہے اور بس۔ایشیا کپ کے مقابلے سخت ہیں،کسی روز کوئی کسی کو بھی ہراسکتا ہے۔لوگوں کے پاس یہ موضوع ہے کہ دشمن ممالک ہیں، ہمارے پاس کل کھیلنے کے لئے ایک مخالف ہے اور دیکھیں کہ ہم کیا کرنا چاہتے ہیں۔ جو چیز ہماری مدد کرنے والی ہے وہ ہے میدان میں صحیح کام کرتے رہنا۔انہوں نے نمبر 1 بننے کے لیے واقعی سخت محنت کی اور یہ کل ہمارے لیے ایک اچھا چیلنج ہو گا۔
ایشیا کپ فائنلزکی سنسنی خیز تاریخ،پاکستان اور بھارت کبھی آمنے سامنے نہ آئے،ناقابل یقین کہانی
بھارتی کپتان نے ٹاس کا کرداراہم مانا ہے لیکن کہا ہے کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ اگر وہ ٹاس جیتیں تو وہ میچ بھی جیت سکتے ہیں۔ہم اپنے اہداف کو چھوٹا رکھنے کی کوشش کرتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ ہمارے سامنے کیا ہے۔ ہمیں کل پاکستان کا سامنا کرنا ہے اور ہم پہلے اس پر توجہ مرکوز کریں گے اور پھر آگے دیکھیں گے۔پاکستان نے بڑی محنت کی ہے۔حال ہی میں نمبر ون ٹیم بنی ہے اور اچھی حریف ہے۔