لاہور،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کے سابق چیئرمین رمیز راجہ نے کہا ہے کہ رات کے سوا2 بجے ٹوئٹ کرتے ہیں کہ ہم آگئے ہین۔اگلی صبح سوا10 بجے یہ ٹولہ پی سی بی پر آگیا۔میں سامان تک وہاں سےنہ لے سکا۔اپنے آفس میں،میں نے اپنے بھائی کی تصویر لگائی ہوئی تھی۔میری جذباتی وابستگی ہے بھائی سے۔1992 ورلڈکپ کی ایک تصویر وہاں لگائی تھی۔شرٹ وہاں موجود تھی۔اب یہ بار بار کہتے ہیں کہ سامان بھجواتے ہیں۔ان کے ایک ٹھگ شکیل شیخ ہیں۔وہ ٹوئٹ کرکے میری چیزیں ڈسپلے ڈال دیتے ہیں۔یہ طریقہ واردات ٹھیک نہیں ہے۔اب کرکٹرز کو عزت نہیں دیں گے تو کرکٹ کیسے بہتر ہوگی۔ایک بندے کو ایڈجسٹ کرنے کیلئے آئین تبدیل کردیتے ہیں۔سوال یہ ہے کہ نجم سیٹھی کو تیسری بار کیوں گھسایا گیا ہے۔یہاں چودہراہٹ قائم کرنے جاتے ہیں۔ایک بندے کو کینڈی شاپ میں جیسے لے جاتے ہیں۔وہ ناچتا ہے،یہاں بھی یہی حال ہے۔
رمیز راجہ نے مزید کہا ہے کہ پی سی بی میں دولت بھی ہے۔ریاست ایسے نہیں کرتی۔اللہ کا شکر ہے کہ ہم نے لائم لائٹ میں وقت گزارا۔ہم نے 5 بلین روپے خزانے میں ڈالا ہے۔جب یہ دیکھتے ہیں کہ اتنا خزانہ آگیا ہے تو آجاتے ہیں۔آتے ہی 150 کوچز فارغ کردیئے۔ہرحال میں تباہی کرتے ہیں۔میں نے کب کہا ہے کہ ہم انگلینڈ کے خلاف اچھا نہیں کھیلے۔یہ بابائے پی ایس ایل نہیں ہیں،انہوں نے اتنے خراب کنٹریکٹس کئے ہیں کہ سوال میرے دور میں یہی رونا ہوتا تھا کہ خراب معاہدے ہیں۔میں نے درست کیا۔
ایک سوال کے جواب میں سابق پی سی بی چیئرمین نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں تمام ہوم میچز شہروں کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔شہر کھیلیں گے تو جوش ہوگا۔بنک کا مقابلہ بنک سے ہوگا،کون توجہ کرے گا۔یہ سبز خواب ضرور دکھائیں گے لیکن یہ کہانی زیادہ عرصہ نہیں چلنے والی ہے۔معاشی تباہی ہے۔ایک فورس کے ساتھ چلنا پڑتا ہے۔ہمارے دور میں فرسٹ کلاس کرکٹرز کو کروڑ روپے تک مل رہا تھا۔جونیئرز کو مل رہا تھا۔جونیئر لیگ میں میاں داد،ویو رچرڈز کے ساتھ بٹھادیا۔13 سال کے بچہ کو 30 ہزار ملتے تھے۔سامان ملتا تھا۔
ایک کرکٹر کاکام ہے کہ وہ بورڈ کو چلائے،میرے پاس بڑی ڈگری ہے۔کرکٹ تجربہ ہے۔ہم نے 2 ایونٹس کے فائنل کھیلے۔اس کے باوجود مجھے ہٹایا گیا۔یہ غلط ہے۔انداز درست نہیں ہے۔شاہد آفریدی لانگ ٹرم کیلئے ہیں یا شارٹ وقت کے لئے۔مجھے نہیں علم۔شاہد آفریدی کو کیوں لگایا گیا لیکن سیاسی بیانات دے کر سب آجاتے ہیں۔نجم سیٹھی بھی ایسے ہی آئے ہیں۔
رمیز راجہ نے انکشاف کیا ہے کہ نجم سیٹھی کا ٹولہ چلنےوالا نہیں ہے،یہ کسی اور وجہ سے یہاں آئے ہیں۔اکھاڑ پچھاڑ کرنے آئے ہیں۔یہ زیادہ دیر نہیں چلیں گے،ان کے پلانز نہیں ہیں۔کہانیاں سنانے میڈیا پر آتے ہیں۔