چنائی،کرک اگین رپورٹ
جب میں بابر اعظم کا انٹرویوکررہا تھا تو،رمیز راجہ کےا نکشافات،کپتان کیلئے اہم پیغام۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سابق چیئرمین پی سی بی نے کہا ہے کہ افغانستان کے خلاف شکست کے بعد جب میں نے کپتان بابر اعظم کا انٹرویو کیا تو وہ بجھے بجھے سے تھے۔بڑی شکست تھی۔،بڑا نقصان تھا لیکن کپتان کو اب پھر سے کھڑا ہونا ہوگا۔بابرا عظم کو کپتانی بہتر کرنی ہوگی۔اس سے بڑی سرپرائز شکست ہونہیں سکتی تھی لیکن افغانستان نے کمال کارکردگی پیش کی۔افغانستان نے اس بار بیٹنگ کے ساتھ بھی ڈرا دیا ہے۔اس سے زیادہ پرسکون بیٹنگ ہونہیں سکتی تھی۔
افغانستان کی جیت پر ناچنے والے عرفان پٹھان اور سیاسی بیان دینے والے زدران پر کڑی تنقید
رمیزراجہ نے کہا ہے کہ افغانستان نے تینوں ڈیپارٹمنٹس میں پاکستان کو آئوٹ کلاس کیا گیا۔لیفٹ آرم اسپنر نوراحمد کی عمر 18 سال تھی،انہوں نے پہلی بار ورلڈکپ میچ میں پاکستان کو تباہ کیا۔یہ ایسی معمولی بات نہیں۔رضوان اور بابر کی اہم وکٹیں انہوں نے لیں۔
رمیز راجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے بڑے مسئلے ہیں۔حسن علی کا بال جب ریورس ہورہا تھا تو پھر دوسرے اینڈ سے اسپنرز لگانے کی کیا ضرورت تھی۔پاکستانی کھلاڑی خوفزدہ لگ رہے تھے۔باڈی لینگویج ٹھیک نہیں تھی۔ریورس سوئنگ کے وقت بابر نے غلط فیصلے کئے۔رنزبنتے گئے۔دوسرا مسئلہ نئی بال پر وکٹیں نہیں مل رہی ہیں،اس لئے کہ مکمل بیٹنگ پچز ہیں۔سو کامیابی نہیں ملتی۔پھر بائولرز لائن ولینتھ تبدیل کرتےہیں تو مارکھاتے ہیں۔یارکرز اور سلو کٹرز بھی نہیں کررہے۔سپن ڈیپارٹمنٹ ٹھیک نہیں ہے۔اس ورلڈکپ کے بعد بیٹھ کر نئی سوچ،نئے کوچز اور نئی جہت کی ضرورت ہے،اس میں بابر اعظم کو کھڑا ہونا ہوگا۔ابھی بھی وقت ہے۔پہلے بھی ہارتے آئے ہیں۔رمیز راجہ اور ساتھی کھلاڑیوں کو کھڑا ہونا ہوگا۔یہ نہیں ہوسکتا کہ 3 میچزمیں ایک جیسی غلطیاں دہرائی جارہی ہیں۔پاکستان کی سوچ بھی بدلنے کی ضرورت ہے۔1215 بالز کے بعد پاور پلے کا چھکا بریکنگ نیوز بن گیا۔
آنکھوں سے شکایت،جملوں سے اظہار،بابر اعظم سب واضح کرگئے،استعفے کے مطالبات میں شدت