مانچسٹر۔کرک اگین رپورٹ۔جوئے روٹ ٹنڈولکر کا آل ٹائم ریکارڈ کب توڑیں گے،ٹائم لائن آگئی،مانچسٹر ٹیسٹ کے تیسرے روز کی مکمل اپ ڈیٹ۔کرکٹ بریکنگ نیوز یہ ہے کہ بھارت کیلئے ٹنڈولکر۔اینڈرسن ٹرافی سیریز کا تیسرا ٹیسٹ بھاری پڑرہا ہے اور تیسرا اروز مزید مشکلات کھڑی کرگیا ہے۔جوئے روٹ کے ہاتھوں ریکارڈز بک کی ہیڈلائنز کھولتے،کھلواتے بھارت اچھا خاصا خسارے میں جاچکا ہے۔بین سٹوکس،جسپریت بمرا می وقت انجریز بھی ہیڈلائنز رہی ہیں۔
جمعہ کو مانچسٹر میں اولی پوپ 71،ہیری بروک3،جوئے روٹ 150جیمی سمتھ 3،کرس واکس 4 رنزبناکر آئوٹ ہوئے۔انگلینڈ نے جمعہ کو تیسرا روز ختم ہونے تک 7 وکٹ پر 544 رنزبنائے تھے۔اس کی مجموعی برتری 186رنزکی ہوگئی ہے۔بین سٹوکس 77 پر ناقابل شکست ہیں۔رویندرا جدیجا،وازنگٹن سندر کی 2،2 وکٹیں ہیں۔بھارتی ٹیم 358 رنزبناکر آئوت ہوئی تھی۔
روٹ کی 38ویں ٹیسٹ سنچری نے فائٹ بیک کی کسی بھی امید کو تیزی سے ختم کر دیا۔ تیسرے دن پہلے دو سیشنز کے دورانروٹ نے تین افسانوی ناموں کو پیچھے چھوڑ کر ٹیسٹ رنز بنانے والوں کی ہمہ وقتی فہرست میں دوسرے نمبر پر پہنچ گئے۔ انگلینڈ نے 400 سے آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ بہت سی باؤنڈریز بھی لگائیں اور روٹ نے کمبوج کو چوکا لگا کر اپنی سنچری مکمل کی۔ بمراہ کی میدان میں غیر موجودگی کا مطلب یہ تھا کہ انہیں چائے سے پہلے باؤلنگ کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ محمد سراج کو کچھ خدشات تھے، ایک اوور کرنے کے بعد کچھ دیر کے لیے میدان سے باہر ہو گئے۔روٹ اس سے قبل راہول ڈریوڈ اور جیک کیلس کو عبور کر چکے ہیں، سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز کی فہرست میں رکی پونٹنگ کو بھی پیچھے چھوڑ گئے جب وہ چائے سے عین قبل 120 تک پہنچ گئے۔روٹ نے اپنی اننگز کے دوران کچھ ذاتی سنگ میل بھی طے کیے ۔ اولڈ ٹریفورڈ میں 1000 ٹیسٹ رنز بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے اور اس فہرست میں پونٹنگ سے بھی آگے دوسرے نمبر پر پہنچ کر اپنا 104 واں ففٹی پلس اسکور بھی کیا۔
بین سٹوکس ریٹائرڈ ہرٹ کے بعد 7 ویں وکٹ گرنے کے بعد بیٹنگ کیلئے واپس ہوگئے۔ انگلینڈ کے ایک ترجمان کے مطابق اسٹوکس کو بائیں ٹانگ میں درد تھا۔سٹوکس نے شام کے سیشن کے دوران واشنگٹن سندر پر ریورس سویپ کھیلتے ہوئے اپنی بائیں ٹانگ کے پچھلے حصے کو پکڑ لیا اور محمد سراج کی ایک گیند لیتے ہوئے درد کا شکار نظر آئے۔ اگلے اوور کے اختتام پر ریٹائرڈ ہرٹ کا شکار ہو گئے۔انہوں نے ریٹائرڈ ہرٹ کے وقت 66 رنز بنائے تھے، جو سیریز کا ان کا سب سے بڑا اسکور تھا، اور جو روٹ کے ساتھ شراکت میں 142 رنز جوڑ کر انگلینڈ کو ہندوستان پر کافی برتری حاصل کرنے میں مدد ملی تھی۔
سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے والے ٹنڈولکر کے بعد جوئے روٹ دوسرے نمبر پر آگئے ہیں۔روٹ اب 34 سال کے ہیں۔ اس سال کے آخر میں ایشز کے دوران اپنی 35 ویں سالگرہ منائیں گے۔ اگرچہ اس نے پہلے کبھی فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ پر غور کرنے کا اشارہ نہیں دیا تھا، اور اب بھی ہیری بروک اور برینڈن میک کولم کی قیادت میں اپنے نئے سیٹ اپ کے حصے کے طور پر انگلینڈ کے لیے ون ڈے کھیلتے ہیں، یہ کہنا شاید محفوظ ہے کہ وہ اپنے بین الاقوامی کیریئر کے آخری چند سالوں میں ہیں۔انگلینڈ کے سابق کپتان پچھلے کچھ سالوں میں دنیا کے بہترین ٹیسٹ بلے باز رہے ہیں۔ 2021 کے آغاز سے، اس نے 5,561 رنز بنائے ہیں، اس فہرست میں اگلے سب سے زیادہ اسکورر اسٹیو اسمتھ نے 3,240 رنز بنائے ہیں۔ جب کہ روٹ نے اس وقت میں اپنے کسی حریف کے مقابلے (60) نمایاں طور پر زیادہ میچز بھی کھیلے ہیں، اس عرصے میں ان کی اوسط 56.74 ہے۔
روٹ اس قدر شاندار جارہے ہیں کہ ان کے ٹنڈولکر کو پکڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، اور اگر وہ اسی طرح فری اسکورنگ کرتے رہے تو اسے ایسا کرنے کے لیے ناقابل حصول تعداد میں ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ بھارت کے خلاف سیریز کے بعد انگلینڈ کی اگلی اسائنمنٹ ایشز ہوگی – وہ واحد ملک ہے جہاں انہوں نے تین سے زیادہ ٹیسٹ کھیلے ہیں جہا سنچری نہیں بنائی ہے۔ اس کے بعد انگلش موسم گرما میں نیوزی لینڈ کے خلاف تین اور پاکستان کے خلاف تین ٹیسٹ کھیلے جائیں گے، اس سے قبل ٹیم جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش میں بالترتیب تین اور دو ٹیسٹ کھیلے گی۔ 2026/27 کے موسم سرما کے اختتام تک روٹ کی زیادہ سے زیادہ میچز کی تعداد 16 ہو جائے گی۔ 50 کی اوسط سے روٹ کو تقریباً مزید 1,600 رنز ملیں گے۔ اس سے وہ اب بھی ٹنڈولکر کے ریکارڈ سے 1000 کے قریب رہ جائیں گے۔دنیا کی کسی بھی ٹیم سے زیادہ۔ 2027 کے گھریلو موسم گرما میں ایک اور پانچ ٹیسٹ ایشز سیریز کھیلی جائے گی، جس میں فائنل میں اس کے علاوہ کوئی اور سیریز یا ایک آف میچ کا اہتمام کیا جائے گا۔ ان سب کو مدنظر رکھتے ہوئے امکان ہے کہ وہ 2027-28 کے موسم سرما میں ٹنڈولکر کی تعداد سے آگے نکل جائیں گے اگر وہ اس وقت تک ریٹائر نہیں ہوتےہیں۔اس کا مطلب یہ ہے کہ ٹنڈولکر ممکنہ طور پر مزید ڈھائی سال سرفہرست ہیں۔