کرک اگین اسپیشل رپورٹ
ورلڈکپ رائونڈاپ،راشدخان کا جھگڑا،ویرات کوہلی میچ سے باہر،افتتاحی تقریب میں کون،مائیکل وان کی 4 سیمی فائنلسٹ ٹیمیں۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ انگلینڈ کے سابق کپتان مائیل وان نے کہا ہے مجھ سے آئی سی سی ورلڈکپ 2023 کا انتطار اب نہیں ہوتا،جلد شروع ہو۔میں سیمی فائنل میں 4 ٹیموں کو دیکھ رہا ہوں۔ان میں انگلینڈ،جنوبی افریقا،بھارت اور پاکستان شامل ہیں۔
کرکٹ ورلڈکپ رائونڈاپ میں بھارت کے ویرات کوہلی نیدرلینڈز کے خلاف میچ نہیں کھیلنا چاہتے،اس لئے ٹیم کے ساتھ نہیں گئے بلکہ واپس ممبئی چلے گئے تھے۔خیال ہے کہ آج وہ ٹیم کو جوائن کریں گے۔
انگگلینڈ کے سابق فاسٹ بائولر سٹورٹ براڈ کے نزدیک آئی سی سی ورلڈکپ کیلئے بھارت فیورٹ ہے۔اس کے لئے انگلینڈ کی مشکلات ہونگی،اسے شیڈول اور سفر سے ہی تھکاوٹ ہوجائے گی۔
آئی سی سی ورلڈکپ 2023 کیلئے افتتاحی تقریب 4 اکتوبر کو شیڈول ہے،اس کے لئے سپر اسٹار رنویر سنگھ، لیجنڈری آشا بھوسلے، سریلی شریا گھوشال، دل کی دھڑکن اریجیت سنگھ، خوبصورت تمنا بھاٹیہ، اور 2011 کے ورلڈ کپ کے مشہور گانے کے پیچھے شنکر مہادیون شامل ہونگے۔ مزید برآں، اس ایڈیشن کے تھیم سانگ کے موسیقار اور گلوکار، دل جشن بولے، پریتم، بھی شاندار لائن اپ کا حصہ ہونگے۔
ورلڈکپ وارم اپ میچز،آج 2 مقابلے،ایک جانب کامیاب،دوسری طرف سوئی ٹیمیں،موسم اپ ڈیٹ
افغانستان کے سپر اسٹار راشد خان اپنے ہی ملک افغانستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیف ایگزیکٹیو شفیق ستانکزئی کے ساتھ آن لائن جھگڑے میں ملوث ہوگئے ہیں۔ورلڈ کپ کے اہم مقابلے شروع ہونے میں صرف تین دن باقی ہیں، ایسا لگتا ہے کہ افغانستان کرکٹ میں اور اس کے ارد گرد سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔دھماکہ خیز ٹویٹ کرتے ہوئے راشد خان نے دعویٰ کیا کہ ورلڈ کپ کے لیے افغانستان کے پاس جو اسکواڈ ہے وہ سب سے موزوں اور بہترین اسکواڈ میں سے ایک ہے۔ انہوں نے افغانستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیف ایگزیکٹیو شفیق ستانکزئی کو نشانہ بناتے ہوئے ان پر ٹیم کے انتخاب میں سمجھوتہ کرنے کا الزام لگایا اور ان سے کہا کہ وہ غلط معلومات پھیلانا بند کریں۔
ورلڈکپ2023،پھر 12 برس بعد بھارت،سیمی فائنل کنفرم مگر کیسے،دلچسپ کہانی
ستانکزئی کے دور میں بدعنوانی اور بدعنوانی، خاص طور پر قومی ٹیم کے انتخاب میں، جس کی طرف راشد نے اپنے ٹویٹس میں اشارہ کیا، کی مسلسل رپورٹس کے ساتھ نشان زد کیا گیا۔اگرچہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ راشد کو اس نے کیا پوسٹ کرنے پر اکسایا، لیکن ستانکزئی اس سے بھی زیادہ شدید ردعمل کے ساتھ سامنے آئے ہیں۔ ٹویٹس کی ایک سیریز میں، ستانکزئی نے ذکر کیا ہے کہ کس طرح راشد نے اپنی آخری گفتگو کے دوران ان کے لیے متضاد جذبات کا اظہار کیا تھا اور بطور کرکٹ ایڈمنسٹریٹر اپنی کامیابیوں کو درج کیا ہے اور آخر میں افغانستان کے لیے ورلڈ کپ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔