عمران عثمانی کی کتاب ورلڈکپ کہانی سلور جوبلی ایڈیشن سے ایک اور قسط پیش خدمت ہے۔
عمران عثمانی
ورلڈکپ کہانی،اب تک کس کے زیادہ میچز،کس کی ناکامیاں،میزبانی میں بھارت کیسی سنچری کرنے والا۔کرکجٹ ورلڈ کپ کی بات ہے۔ہسٹری ہے۔کہانی ہے۔ریکارڈز ہیں۔معلومات ہیں۔بھارت چوتھی بار مرتبہ آئی سی سی ورلڈکپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے میگا ایونٹ کی میزبانی کرنے جا رہا ہے۔ پہلے 1987 میں پاکستان کے ساتھ مل کر،1996 میں پاکستان،،سری لنکا کے ساتھ مل کر،پھر 2011 میں پاکستان کو چھوڑ کرہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر میزبان کی ہے ، اب 2023 میں وہ 13 ویں ورلڈ کپ کی میزبانی تنہا کرے گا۔ ورلڈ کپ مقابلوں کی میزبانی کے حوالہ سے جائزہ لیا جائے تو چند دلچسپ حقائق سامنے آتے ہیں ، ٹیسٹ کھیلنے والے تمام (افغانستان کے علاوہ) 11 ممالک کسی نہ کسی طرح اس کی میزبانی کا اعزاز پا چکے ہیں پاکستان، بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش 1987، 1996 اور 2011 میں کسی نہ کسی کمبی نیشن میں میزبانی کر تے پائے گئے، 1992 اور 2015 میں آسٹریلیا و نیوزی لینڈ نے یہ فرائض سرانجام دیئے۔ 2003 میں جنوبی افریقہ اور زمبابوے حتیٰ کہ کینیا کو بھی موقع ملا، 2007 میں ویسٹ انڈیز بھی تاریخ میں پہلی اور اب تک کے اعتبار سے اکلوتے ورلڈ کپ کی میزبانی کر چکا ہے۔ آئر لینڈ 1999 میں ایک میچ کی میزبانی کے فرائض سرانجام دے چکاہے۔ ویسے ہالینڈ، سکاٹ لینڈ کو ساتھ ملا لیں تو 14 ممالک 12 عالمی کپ میچوں کے میزبان رہے ہیں، ان میں سے سب سے زیادہ میچوں کی میزبانی کا اعزاز ظاہر ہے کہ انگلینڈ کو حاصل ہو گا اس نے 2019 کے ورلڈ کپ تک 142 میچوں کی میزبانی کی ہے ، اس طرح اسے کرکٹ کے 12 ویں ورلڈ کپ میں میگاایونٹ کے میچوں کی سنچری مکمل کرنے کا انوکھا اعزاز حاصل ہو ا۔ 3 جون کو ٹرینٹ برج ناٹنگھم کو یہ اعزاز ملا تھا جب وہ عالمی کپ 2019 کے چھٹے میچ کی میزبانی کررہاتھا۔ تو اس بار بھارت اپنے ہاں تما م میچز کی میزبانی کرکے انگلینڈ کے بعد ورلڈکپ میچز کی سنچری کرنے والا دوسرا ملک ہوگا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ٹیسٹ ممالک کی تعداد اس وقت 12ہے، ون ڈے سٹیٹس کا درجہ رکھنے والی ٹیموں کی مجموعی تعداد 15 ہے ، جبکہ نان ایسوسی ایٹ ممبرز سمیت کرکٹ کھیلنے والے ممالک کی تعداد 105 ہو گئی ہے۔ ورلڈ کپ فارمیٹ کو متعدد مرتبہ تبدیل کیا گیا یہی وجہ ہے کہ بعض ممالک کو کوالیفائنگ رائونڈ سے میگا ایونٹ کی ٹکٹ ملی۔ کینیا جیسی نان ایسوسی ایٹ ٹیم 2003 کے ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیل گئی، اس کے باوجود ورلڈ کپ کھیلنے والی ٹیموں کی مجموعی تعداد 20 ہی رہی ہے۔
ان 20 ممالک کی کارکردگی کا تفصیلی چارٹ انہی صفحات پر موجود ہے، چونکہ یہاں موضوع میزبان ممالک کا ہے تو اسی طرف رخ کرتے ہیں۔
ورلڈکپ 2023 شیڈول،ٹائمنگ اور اہم تفصیلات
ورلڈ کپ میں سے سب سے زیادہ 5 مرتبہ انگلینڈ کو میزبانی کا موقع ملا ہے۔ اسے پہلے 3 ورلڈ کپ 1975 سے 1983 اور پھر 1999 کے ساتویں ورلڈ کپ کے میچ اپنے ملک میں کرانے کا اعزاز حاصل ہوا۔ 2019 میں پھر یہ شرف پایا۔پاکستان اور بھارت نے 1987 میں پہلی مرتبہ پھر 1996 میں دونوں ممالک نے سری لنکا کے ساتھ مل کر دوسری مرتبہ میزبانی کی۔ 2011 کے ورلڈ کپ کی میزبانی میں پاکستان شامل تھا مگر سکیورٹی حالات کے باعث اسے اعزاز سے دستبردار ہونا پڑا۔ بھارت اور سری لنکا کے ساتھ مل کر بنگلہ دیش کو میزبانی کی کیپ مل گئی۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ 2-2 مرتبہ 1992اور 2015 میں یہ حق ادا کر چکے ہیں جنوبی افریقہ نے 2003 اور ویسٹ انڈیز نے 2007 میں یہ فرائض سرانجام دئیے۔
ورلڈ کپ کے میزبان ممالک کا تفصیلی ذکر
میزبان ممالک
ورلڈ کپ کی تعداد
سال
کل میچوں کی میزبانی
انگلینڈ
5
1975-1979-1983-1999 اور .2019
142
پاکستان
2
1987-1996
26
بھارت
3
1987-1996-2011
64
سری لنکا
2
1996-2011
14
آسٹریلیا
2
1992-2015
50
نیوزی لینڈ
2
1992-2015
37
جنوبی افریقا
1
2003
46
زمبابوے
1
2003
5
کینیا
1
2003
1
ویسٹ انڈیز
1
2007
51
بنگلہ دیش
1
2011
8
آئر لینڈ
1
1999
1
سکاٹ لینڈ
1
1999
2
ہالینڈ
1
1999
1
کل ممالک 14
کل ورلڈ کپ 11
دورانیہ 1975-2019
کل میچ448
ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 142 میچوں کی میزبانی کے بعد اس فہرست میں دوسرا نمبر بھارت کو حاصل ہے جس نے 3مرتبہ کی میزبانی میں 64 میچز حاصل کئے۔ ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کو تیسرا نمبر اس لئے مل گیا کہ 2007 کے ورلڈ کپ کے تمام میچ اس کے ملک میں ہوئے جن کی تعداد 51 تھی۔ آسٹریلیا 50 کے ساتھ چوتھے، جنوبی افریقا 46 کے ساتھ پانچویں، نیوزی لینڈ 37 کے ساتھ چھٹے اور پاکستان 26 میچوں کی میزبانی کے ساتھ 7 ویں نمبر پر ہے۔معمولی فتوحات کا ایج حاصل ہے۔
ورلڈ کپ کھیلنے والی تمام 10 ٹیموں کے اب تک کے میچوں کی تفصیل، کامیابی کے تناسب کی روشنی میں
ملک
آسٹریلیا
9 میچز4
69 جیتے
23 ہارے
1 ٹائی
1 بے نتیجہ
74.73 کامیابی تناسب
نیوزی لینڈ
89
54
33
1
1
61.93
بھارت
84
53
29
1
1
64.45
سری لنکا
80
38
39
1
2
49.35
انگلینڈ
83
48
32
2
1
59.75
پاکستان
71
40
29
0
2
57.97
1975-2015
ویسٹ انڈیز
79
45
32
0
2
58.44
جنوبی افریقہ
64
38
23
2
1
61.9
بنگلہ دیش
40
14
25
0
1
35.89
افغانستان
15
1
14
0
0
6.66
نیدر لینڈز، بیس میچز۔2 جیتے اور18 پارے۔تناسب دس فیصد۔اس بار وہ ویسٹ انڈیز کی جگہ شریک ہے۔
نوٹ: زمبابوے جو 1983 ء سے 2015ء تک 9 ورلڈ کپ میں جنوبی افریقا سے زیادہ میچ 57 کھیل چکا ہے۔ وہ اس مرتبہ کوالیفائی کر نے میں ناکام رہا ہے۔ویسٹ انڈیز بھی اس بار آئوٹ ہے۔