لندن،کرک اگین رپورٹ۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل،دوسرے روز 2 بڑے اتار چڑھائو،منطقی نتیجہ کنفرم ہوگیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025 فائنل ڈرامائی موڑ اختیار کرتا 2 روز میں منطقی انجام کی جانب گامزن ہے اور کل جمعہ کو کھیل کے تیسرے روز اس کا فیصلہ ہوجائے گا۔ٹیسٹ میچ اپ،ڈدائون،آنکھ مچولی کے ساتھ تاحال آسٹریلیا کے حق میں ہے لیکن پروٹیز کا کرنٹ دونوں روز کہیں نہ کہیں دکھائی دیا ہے۔
ہوم آف کرکٹ لارڈز میں کھیل کے دوسرے روز پروٹیز نے 43 رنز 4 وکٹ سے اننگ شروع کی تو لنچ تک 5 وکٹ پر 121 رنز قابل تعریف تھا۔واحد وکٹ کپتان تیمبا باووما کی تھی جو 94 کے اسکور پر36 رنزبناکر پیٹ کمنز کا شکار بنے۔لنچ کے بعد 126 رنز سے 138 اسکور تک 12 رنزکے اندر 34 بالز میں آسٹریلیا جنوبی افریقا کی آخری 5 وکٹیں اڑادیں۔یہ ڈرامہ کل کے ڈرامہ سے زیادہ سنسنی خیز تھا جب پروٹیز نے آسٹریلیا کی آخری 5 وکٹیں 20 رنزمیں لی تھیں،یہ اس لئے خطرناک تھا کہ جنوبی افریقا صرف 138 پر باہر ہوگیا تھا۔پیٹ کمنز نے آج آخری تمام 6 وکٹیں اپنے نام کیں اور انہوں نے18.1 اوورز میں صرف 28 رنز دے کر 6 وکٹیں لیں۔مچل سٹارک نے 2 وکٹیں لیں۔
پیٹ کمنز نے نئی تاریخ درج کردی
پیٹ کمنز نے جمعرات، 12 جون کو تاریخ رقم کی، وہ کھیل کی تاریخ میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ٹورنامنٹ کے فائنل میں پانچ وکٹیں لینے والے پہلے کپتان بن گئے۔ کمنز نے یہ کارنامہ اس وقت حاصل کیا جب انہوں نے لارڈز، لندن میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ 2025 کے فائنل کے دوسرے دن جنوبی افریقی بیٹنگ یونٹ کو جھنجھوڑ دیا۔
کمنز، جو ڈبلیو ٹی سی دور میں آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کی گدی کو برقرار رکھنے والے پہلے کپتان بننے کے لیے بولی لگا رہے ہیں۔آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے شاندار اسپیل پیش کیا، جس نے 28 رنز پر 6 وکٹیں حاصل کیں جب کہ جنوبی افریقہ 138 رنز پر آؤٹ ہو گیا۔آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن فائنل کے دوسرے روز آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے جنوبی افریقا کے خلاف 43 برس پرانا ریکارڈ دیا۔لارڈز کے تاریخی میدان میں جاری فائنل میں آسٹریلوی کپتان نے 28 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کر کے بطور کپتان بائول اور دوسرے فاسٹ بائولر کپتان بن گئے ہیںکم رنز دینے کی وجہ سے فہرست میں پہلے نمبر آگئے۔اس سے قبل 1982 میں انگلینڈ کے کپتان باب ولس نے بھارت کے خلاف 101 رنز دے کر 6 وکٹیں اور نیوزی لینڈ کے کپتان ڈینیئل ویٹوری نے 69 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں تھیں۔دوسری جانب پیٹ کمنز 6 وکٹیں لے کر لارڈز کے میدان میں دوسرے فاسٹ بولر کپتان بھی بن گئے ہیں اس سے قبل یہ کارنامہ انگلینڈ کے کپتان باب وِلس نے 1982 میں انجام دیا تھا۔وہ آسٹریلیا کیلئے 300 ٹیسٹ وکٹ مکمل کرنے والے 8 ویں آسٹریلین بائولر بنے ہیں۔
آسٹریلیا نے 74 رنز کی اہم ترین اور قیمتی لیڈ کے ساتھ دوسری اننگ میں قابل اعتماد آغاز کیا۔عثمان خواجہ اور مارنوس لبوشین نے 10 اوورز سے زائد میں 28 رنز کی بنیاد رکھی،یہاں عثمان خواجہ 6 اور کیمرون گرین صفر پر اوپر تلے ربادا کا شکار بنے تو سنسنی پھیل گئی۔44 کے اسکور پر مارنس لوشین بھی22 رنزبناکر گئے تو یہاں سے ایسا لگا کہ پروٹیز کی قسمت جاگ گئی ہے کیونکہ انہوں نے 6 اوورز میں 22 رنز کے اندر5 وکٹیں اڑاکر آسٹریلیا کو 73 رنز 7 وکٹ پر محصور کردیا۔ٹریوس ہیڈ اور ویبسٹر 9،9،سٹیون سمتھ 13 اور پیٹ کمنز 6 کرسکے۔8 ویں وکٹ پر ایلکس کیری اور مچل سٹارک نے اپنیئ ٹیم کو ریسکیو کیا اور قریب 13 اوورز کھیل کر61 رنز کی شراکت بنائی۔اس دوران پروٹیز نے کئی مواقع گنوائے،کیچز ڈراپ کئے،رن آئوٹ ضائع ہوئے۔پروٹیز کو اگلی کامیابی 134 کے اسکور پر ملی جب ایلکس کیری کو ربادا نے ایسا ایل بی کیا جو ریویو میں قابل فخر نہیں تھا۔وہ 50 بالز پر 43 کرگئے۔دن کے آخری اوور میں سلپ میں کھڑے جانسن نے سٹارک کا ایک اور کیچ گرادیا۔یوں آسٹریلیا نے دوسرے روز دوسری اننگ کا اختتام 8 وکٹ پر 144 رنزکے ساتھ کیا۔سٹارک 14 اور نیتھن لائن ایک پر کھیل رہے تھے۔ربادا نے 44 رنز اور لنگی نگیڈی نے35 رنز کے عوض 3،3 وکٹیں لیں۔آسٹریلیا کی مجموعی برتری 218 رنزکی ہوگئی ہے اور اس کی 2 وکٹیں باقی ہیں۔