لندن،کرک اگین رپورٹ۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل،پروٹیز کپتان پچ پر سوگئے،آسٹریلیا کو آئوٹ کرکےخودکیلئے مشکلات،5 اہم خبریں۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025 فائنل میں جنوبی افریقا اچھے آغاز کے بعد پہلے دن کے اختتام پر شدید دبائو میں ہے۔پہلے روز کے تیسرے اور آخری سیشن میں وکٹوں کی برسات ہوگئی۔9 وکٹیں بائولرز کے ہاتھ لگیں اور مجموعی طور پر صرف 65 رنزبنے۔یہ اییسا فائنل ثابت ہوا،جس نے بتایا کہ ٹیسٹ کرکٹ کا یہ بھی ایک تعارف تو ہے۔
ہوم آف کرکٹ لارڈز میں 11 جون کو جنوبی افریقا کے کپتان تیمبا باووما نے ٹاس جیت کرپہلے بائولنگ کا اعلان کیا۔نئی پچ اور نئی بال کے ساتھ پروٹیز پیسرز نے کینگروز کو گھماڈالا۔16 رنز تک اوپنرعثمان خواجہ 20 بالز پر صفر۔کیمرون گرین 3 بالز پر 4 کرکے باہر تھے۔46 کے اسکور پر لبوشین گئے۔ مارنس لبوشین 56 بالز پر 17 کرکے پویلین میں تھے۔67 کے اسکور پر ٹریوس ہیڈ 11 رنزبناکر گئے۔سٹیون سمتھ جو نمبر 4 پر تھے،ان کو چھٹے نمبر پر موجود بیو ویبسٹر نے سٹینڈ دیا۔یہ کینگروز کیلئے بڑی مدد تھی۔دونوں نے 5 ویں وکٹ پر79 رنزکا سٹینڈ دیا۔جنوبی افریقا کو 5 ویں وکٹ 146 رنز پر اس وقت ملی جب سٹیون سمتھ 112 بالز پر 66 قیمتی رنزبناکر آئوٹ ہوئے۔
دائیں ہاتھ کے بلے باز نے دوسرے سیشن میں اپنی نصف سنچری تک پہنچی، اپنی ففٹی تک پہنچانے کے لیے کورز کے ذریعے خوبصورتی سے ڈرائیونگ کی۔ اس دستک نے لارڈز میں ان کے شاندار ریکارڈ میں اضافہ کیا، اس مقام پر ان کے مجموعی رنز کی تعداد 591 تک پہنچ گئی، جو کہ گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچوں میں کسی بھی غیر ملکی بلے باز کی جانب سے سب سے زیادہ ہے۔ اس کارنامے کے ساتھ، اسمتھ نے وارن بارڈسلے، سر گارفیلڈ سوبرز، اور عظیم سر ڈان بریڈمین جیسے لیجنڈز کو پیچھے چھوڑ دیاوہ ناک آئوٹ میچز میں سب سے زیادہ 50 پلس رنزکرنے والے کھلاڑی بھی بن گئے۔
۔سٹیو سمتھ کی 66 رنز کی اننگز کا اختتام اس وقت ہوا جب پارٹ ٹائم اسپنر ایڈن مارکرم نے انہیں آؤٹ کر کے جنوبی افریقہ کو ایک اہم پیش رفت کی پیشکش کی۔ ان کے آؤٹ ہونے سے رفتار بدل گئی۔پھر بھی چائے تک اسکور 5 وکٹ پر 190 رنز تھا،اس کے بعد کرکٹ بدل گئی،حالات خراب ہوگئے۔چھٹی وکٹ 192 اور 10 ویں وکٹ 212 پر گری تو 20 رنز کے اندر5 وکٹیں گرچکی تھیں۔بیئو ویبسٹر نے 92 بالزپر 72 رنزکی جارح اننگ کھیلی۔ پروٹیز نے آسٹریلیا کو صرف 212 رنز پر آؤٹ کر کے فائدہ اٹھایا۔ کاگیسو ربادا نے 31 رنز دیکر5 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ مارکو جانسن نے تین وکٹیں 49 رنزکے ساتھ حاصل کیں۔
جواب میں جنوبی افریقا کا آغاز یا سوچ منفی تھی۔نہایت دب کر اور ڈر کر اننگ شروع کی۔اس کے باوجود ایڈن مارکرم صفر پر گئے۔19 کے اسکور پر ریان رکلٹن 23 بالز پر 16 کرکے گئے تو آسٹریلیا اٹھان پر تھا۔دونوں وکٹ مچل سٹارک کے تھے۔9 ویں سے 16 ویں اوور تک وقت گزارنا اچھا تھا یا پھر اس دوران صرف6 رنزکے اضافے سے ویان ملڈر کا کھودینا۔وہ 6 رنزکیلئے44 گیندیں کھیل گئے۔5 رنز کے بعد مگر 5 اوورز میں چوتھے کھلاڑی ٹرسٹن سٹوبس 2 رنزبناکر ہیزل ووڈ کے ہاتھ شکار ہوئے۔ اس کے بعد صرف 10 بالز کاکھیل ممکن ہوا۔امپائرز نےپروٹیز کی اننگ 22 اوورز کے بعد دن کے خاتمہ کی وسل بجادی،اس وقت اسکور 4 وکٹ پر 43 رنز تھا۔کپتان تیمبا باووما 37 بالز پر 3 رنزکے ساتھ ناقابل شکست رہے،ایسا لگاکہ وہ وکٹ پر سوگئے ہوں۔ انہوں نے 31 ویں بال پر جاکر پہلا سنگل لیا جو 2 رنز کے ساتھ کھاتہ کھولنے کا سبب بنا۔ان کے ساتھ ڈیوڈ 8 کے ساتھ کھڑے تھے۔
ایک موقع پرمیدان میں موجود کبوترز نے بائولرکو گیند ڈالنے سے روک دیا۔کینگروز پیسر رفتارز سے بھاگتے آئے،امپائر کو بھی کراس کیا لیکن بال نہیں کرسکے۔سامنےکبوتر آگئے تھے۔
آسٹریلیا کی جانب سےمچل سٹارک نے 10 رنزکے عوض 2،جوش ہیزل ووڈ نے 10 رنزکے ساتھ ایک اورپیٹ کمنز نے 14 رنزکی مدد سے ایک وکٹ لی۔
آسٹریلیا کی اننگ 56.4 اوورز میں 212 رنز آل آئوٹ
جنوبی افریقا کے 22 اوورز میں 4 وکٹ پر43 رنز۔
دن بھر میں 78.4 اوورز کا کھیل ہوا۔دونوں ٹیمیں سلو اوور ریٹ کی مرتکب ہیں۔8 اوورز پہلےکھیل ختم ہوا۔
آسٹریلیا کا آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کی تاریخ میں پہلی اننگ کا کم ترین سکور تھا لیکن رکیں،جنوبی افریقا کا اس سے بھی کم ہوسکتا ہے۔
جے شاہ بھی فائنل دیکھنے والوں میں تھے۔آئی سی سی چیئرمین کے ساتھ ممتاز سابق غیر ملکی کرکٹرز بھی پہلے روز موجود تھے۔