ملتان ،کرک اگین رپورٹ
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل نمبر تین میں پاکستان آخری نمبر پر جانے والا ہے۔ کل ملتان میں دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کے آخری ٹیسٹ میں اگر پاکستان ویسٹ انڈیز سے ہار گیا تو وہ ٹیبل پر نویں نمبر پر چلا جائے گا اور ویسٹ انڈیز اس کی جگہ آٹھویں پوزیشن لے لے گا اور اگر پاکستان غیر متوقع طور موجودہ پوزیشن میں یہ میچ جیت جائے تو وہ ساتویں پوزیشن پر آئے گا تو اس بات کا امکان بہت زیادہ موجود ہے کہ پاکستان آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل پر نمبر نو یعنی آخری درجے کی ٹیم پر اپنی مہم فنش کرے گا۔ یہ انتہائی شرمناک اور انتہائی خوفناک پوزیشن ہوگی ۔پاکستان کرکٹ کو چلانے والے نئے ہاتھوں خصوصا عاقب جاوید کے لیے ایک سوالیہ نشان ہوگا کہ ان کے ہوتے ہوئے یہ ان کے تیسری سیریز ہے ۔انگلینڈ سیریز کے دوران وہ آئے اور وہ جیتے لیکن اس کے بعد جنوبی افریقہ کی سیریز ہار گئے۔ ویسٹ انڈیز کی سیز جو کہ جیتنی چاہیے تھی وہ، جیتنے میں ناکام رہیں گے، اگر پاکستان کل یہ میچ ہار گیا۔ ان پر سوالیہ نشان ہوگا۔
اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے موجودہ ٹیسٹ کپتان شان مسعود جو اس پوری سیریز میں ناکامی کی تصویر بنے نظر آئے ۔ان کے کیریئر پر فل سٹاپ لگے گا اور ان کی کپتانی بھی قریب ختم ہو جائے گی۔ دیکھنا یہ ہوگا کہ وہ خود جائیں گے یا پی سی بی انہیں نکالے گا۔ اس کا فوری فیصلہ اس لیے شاید ممکن نہ ہو کہ پاکستان کی اگلی ٹیسٹ سیریز سال کے آخر میں جنوبی افریقہ کے خلاف ہے تو ابھی پورے آٹھ ماہ باقی ہوں گے ۔ اس بات پر فیصلہ کرنے میں کہ ٹیسٹ ٹیم کے لیے کیا سٹرکچر بنتا ہے۔
ایسے میں انٹرنیشنل کونسل کی جانب سے دو درجاتی نظام کے حوالے سے بھی کوئی فیصلہ متوقع ہے، اگرچہ اس کا اطلاق فوری نہ ہو لیکن پاکستان کے لیے وہ خطرے کی گھنٹی سے خالی نہیں ہوگا، کیونکہ آئی سی سی رینکنگ میں اس کی موجودہ پوزیشن نمبر سات اور ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل پر اس کی پوزیشن نمبر 9ہوگی۔ آنے والے دنوں میں مزید تنزلی ہو سکتی ہے جس کا نقصان ہوگا۔ پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی اور ان کی زیر قیادت کام کرنے والی پورے کرکٹ بورڈ اور ٹیم کے لیے یہ ایک سوالیہ نشان ہے کہ پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کہاں سے کہاں گر رہی ہے۔