لاہور،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ بورڈ آسٹریلیا کے طاقتور اسکواڈ کے سامنے آنے کے بعد حرکت میں آگیا ہے۔چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کھلاڑیوں کے متعلق از خود ایکشن لینے لگے ہیں۔پی سی بی نے ان خطوط پر بھی غور کیا ہے کہ ملک میں موجود نئے ٹیلنٹ میں سے ایک پیسر سامنے لایا جائے جو سب کے لئے ہی نیا ہو۔
آسٹریلیا کرکٹ کا ایک بڑا فلسفہ ہے ۔یہ حریف کھلاڑیوں کا ڈیجیٹل پوسٹ مارٹم کرتے ہیں ۔تمام کمزوریوں کو ذہن میں رکھ کر بائولرز اپنا نشانہ تاکتے ہیں۔بیٹرز اسی انداز میں حملہ آور ہوتے ہیں۔نیا پلیئر چونکہ اچانک ہوگا تو اس کے بارے میں کرکٹ آسٹریلیا کے پاس ڈیٹا نہیں ہوگا ۔
ادھر نجی ٹی وی کے مطابق پی سی بی چیئرمین رمیز راجہ نے براہ راست محمد عباس سے بات کرکے انہیں اپنی فٹنس اور سپیڈ بہتر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ایک رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ لیگ اسپنر یاسر شاہ کو حتمی 15 رکنی اسکواڈ میں شامل نہیں کیا جا رہا۔وہ متبادل پلیئرز میں ہونگے۔
پی سی بی کو یہ نہیں کرنا چاہیے ۔ساجد خان اور نعمان علی کے پاس وہ ورائٹی نہیں ہے جو یاسر شاہ کے پاس ہے۔انہیں حتمی الیون میں رکھنا چاہئے۔