سڈنی۔کرک اگین
File photo
پاکستان کے دورے کا وقت قریب آرہا ہے۔ایسے میں آسٹریلیا کرکٹ کے ٹاپ آفیشلز کے بیانات آنا شروع ہوگئے ہیں۔ان سے صاف لگتا ہے کہ کچھ پلیئرز دورہ پاکستان سے انکار کردیں گے۔
عثمان خواجہ کے ذریعہ نقب لگانے کا فیصلہ،آسٹریلیا نے دورہ پاکستان کے لئے شامل کرلیا
سڈنی مارننگ ہیرالڈ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں آسٹریلیا کرکٹرز ایسوسی ایشن کے گرین برگ اور کرکٹ آسٹریلیا کے ہیڈ نک ہاکلے کے خیالات بھی ساتھ شائع کئے ہیں۔
کرک اگین نے اس سے ایک نتیجہ اخذ کیا ہے جو قطعہ غلط نہیں ہوسکتا لیکن جزوی طور پر انیس۔بیس کا فرق ہوجائے تو الگ بات ہے۔
پہلے اس رپورٹ کا مختصر ذکر ہو۔
کرکٹرز ایسوسی ایشن اور کرکٹ آسٹریلیا حکام نے اپنے پلیئرز کو دورہ پاکستان کا کہا ہے۔ساتھ میں دونوں حکام نے یہ بھی یقین دلایا ہے کہ وہ بھی ان کے ساتھ پاکستان کا دورہ کریں گے۔اس کے باوجود ایک یا دو پلیئرز انکار کرسکتے ہیں۔اس کے لئے ان کی رائے کا احترام ہوگا۔
یہ اس رپورٹ کا خاصہ ہے جس کا ذکر کیا گیا۔
کرک اگین کا تبصرہ
یہ بات واضح لگتی ہے کہ آسٹریلیا کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔کھلاڑیوں کی حفاظت اور سکیورٹی کی یقین دہانی کے لئے گرین برگ اور نک ہاکلے خود ساتھ جانے کی آفر دے رہے ہیں ۔اس کے باوجود چند کرکٹرز تاحال تیار نہیں ہیں۔وہ کون ہیں؟
کرک اگین کا ماننا ہے کہ موجودہ کپتان پیٹ کمنز,سٹیون سمتھ،ڈیوڈ وارنر اور مچل سٹارک ایسے پلیئرز ہیں جنہوں نے انکار کیا ہوگا۔ان کو راضی کرنے کے لئے 2 ٹاپ آفیشلز تک نے پاکستان آنے کی پیشکش کی ہے۔
اس کی تصدیق عثمان خواجہ کے اس بیان سے بھی ہوتی ہے جو گزشتہ روز دیا گیا۔
سڈنی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنانے والے خواجہ نے میچ کے بعد لائیو انٹرویو میں کہا تھا کہ آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے۔پاکستانی فینزنے سمتھ اور کمنز جیسے پلیئرز کو اپنے سامنے کھیلتے نہیں دیکھا۔یہ کرکٹ کی خدمت بھی ہوگی۔پاکستان کی مدد بھی ہوگی۔
خواجہ کے اس بیان کو نک ہاکلے اور گرین برگ کے خیالات کے ساتھ ملا یا جائے تو واضح ہوتا ہے کہ انکار کرنے والوں میں سمتھ اور کمنز نمایاں ہیں۔تب ہی خواجہ نے خاص انکا نام لیا تھا۔